• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

(قسط:12)سرتاج رسل ﷺ کی خصوصیات (( رسول مقبول ﷺ کی شیطان سے حفاظت ))

شمولیت
نومبر 14، 2018
پیغامات
309
ری ایکشن اسکور
48
پوائنٹ
79
((رسول اللہ ﷺ کی خصوصیات ))

(( حافظ محمد فیاض الیاس الأثری ، ریسرچ فیلو: دارالمعارف لاہور ))

رسول مقبول ﷺ کی شیطان سے حفاظت

♻ ﷲ تعالیٰ نے آنحضرت ﷺ کو شیطان کے شر سے بھی محفوظ رکھا۔ حضرت عبداﷲ بن مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا: ''تم میں سے ہر ایک کے ساتھ ایک جن مقرر ہے۔'' پوچھا گیا: اے ﷲ کے رسول! کیا آپ کے ساتھ بھی ہے؟ آپ نے فرمایا: ''ہاں، لیکن اس پر مجھے ﷲ نے غلبہ دیا ہے۔ وہ مسلمان ہو گیا ہے اور اب مجھے خیراور بھلائی ہی کی ترغیب دیتا ہے۔'' (صحیح مسلم:٢٨١٤ و أحمد بن حنبل، المسند:٣٧٧٨ )

♻ ام المومنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ ایک رات رسول ﷲ ﷺ میرے ہاں تشریف فرما تھے۔ اچانک آپ کہیں چلے گئے جس پر مجھے غیرت آئی۔ جب آپ تشریف لائے توآپ نے مجھے دیکھ کر فرمایا: ''اے عائشہ! کیا غیرت میں مبتلا ہو؟'' میں نے عرض کی: جی ہاں حضور! آپ نے فرمایا: ''کیا تمھارے پاس تمھارا شیطان آ دھمکا تھا؟'' میں نے پوچھا: اے ﷲ کے رسول! کیا میرے ساتھ شیطان بھی ہے؟ آپ نے فرمایا: ''ہاں!'' میں نے پوچھا: کیا ہر انسان کے ساتھ شیطان ہوتا ہے؟ آپ نے فرمایا: ''ہاں!'' میں نے پھر پوچھا: اے ﷲ کے رسول! کیا آپ کے ساتھ بھی شیطان ہے؟ آپ نے فرمایا: (( نَعَمْ، وَلٰـکِنْ رَبِّی أَعَانَنِی عَلَیْہِ حَتّٰی أَسْلَمَ )) (صحیح مسلم:٢٨١٥ و أحمد بن حنبل، المسند:٢٤٨٤٥) ''ہاں، لیکن اس کے خلاف میرے رب نے میری مدد کی، وہ مسلمان ہو گیا ہے۔''

♻ یہ تو آپ کا قرین تھا جس کے شر سے ﷲ عزوجل نے آپ کو محفوظ رکھا۔ علاوہ ازیں دیگر شیطانوں کے شر سے بھی ﷲ نے آپ کو محفوظ و مامون رکھا۔ ایک بار دورانِ نماز شیطان نے آپ کو تنگ کرنا چاہا۔ اس سے بچاؤ کے لیے آپ نے ''أَعُوذُ بِاللّٰہِ مِنْکَ'' پڑھا، پھر فرمایا: ''میں تجھ پر ﷲ کی لعنت کرتا ہوں۔'' آپ نے اسے پکڑنے کے لیے تین بار اپنا دست مبارک بھی آگے بڑھایا۔

♻ رسول اللہ ﷺ جب نماز سے فارغ ہوئے تو صحابہ کرام نے آپ سے اس عمل کی وجہ پوچھی۔ آپ نے فرمایا: ''ﷲ کا دشمن ابلیس آگ کا شعلہ لیے میرے منہ پر مارنے آیا تھا، میں نے تین بار ''اعوذ باﷲ'' پڑھا اور اس پر لعنت کی۔ پھر میں اسے پکڑنے لگا تو مجھے اپنے بھائی حضرت سلیمان کی دعا یاد آ گئی۔ اگر ایسا نہ ہوتا تو میں اسے پکڑ کر یہاں باندھ دیتا، پھر مدینہ کے بچے اس سے کھیلتے۔(صحیح مسلم:٥٤٢و سنن النسائی:١٢١٥)

♻ ﷲ عزوجل نے آنحضرت ﷺ کی شیطان سے اس قدر حفاظت فرمائی کہ وہ آپ کی صورت بھی اختیار نہیں کر سکتا۔ رسول ﷲ ﷺ کا فرمان ہے: ''جس نے بھی خواب میں مجھے دیکھا، اُس نے حقیقت میں مجھے ہی دیکھا کیونکہ شیطان میری صورت اختیار نہیں کر سکتا۔'' (صحیح البخاری:١١٠ و صحیح مسلم:٢٢٦٨)

♻ رسول اللہ ﷺ کو اللہ تعالیٰ نے شیطان کے شر سے محفوظ رکھا ، اس کے باوجود آپ شیطان کے شر سے بچاؤ کی دعا بھی فرمایا کرتے تھے ، نبوی دعاؤں میں جابجا اس کا تذکرہ ملتا ہے ، اس نبوی عمل سے شیطانی شر سے بچاؤ کی امت کو رہنمائی کرنا مطلوب ہے اور شیطانی کارستانیوں کی سنگینی سے آگہی بھی مقصود ہے ،

♻ عصر حاضر میں امت مسلمہ جدید تہذیب کے انسان نما الحادی شیطان کے ہتھکنڈوں میں بری طرح پھنس چکی ہے، اکثر مسلمانوں کے ہاں شرعی ہدایات کی پاسداری کی کوئی اہمیت نہیں رہی، سب سے بڑا کر یہ کہ مذہب بیزار جدید فکر وتہذیب سے دامن بچانے کے بجائے ، اسے فکری وعملی طور پر قبول کرنے میں ایک دوسرے سے سبقت لے جانے کی جستجو میں ہیں،

""""""""''''''"""""""""""'''''''''''''''"""""""""""""
عصر حاضر میں سیرت طیبہ سے ہمہ گیر رہنمائی اور سیرت النبی سے فکری وعملی مضبوط وابستگی بہت اہمیت وافادیت کی حامل ہے
 
Top