• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

(قسط:13)سرتاج رسل ﷺ کی خصوصیات (( رسول مقبول ﷺ کو دورانِ نماز پچھلےسے نمازیوں کا نظر آنا ))

شمولیت
نومبر 14، 2018
پیغامات
309
ری ایکشن اسکور
48
پوائنٹ
79
(( رسول ﷲ ﷺ کی خصوصیات ))

(( حافظ محمد فیاض الیاس الأثری ، ریسرچ فیلو: دارالمعارف لاہور ))

دورانِ نماز پچھلےسے نمازیوں کا نظر آنا

♻ آنحضرت ﷺ کو ﷲ عزوجل نے اس خصوصیت سے بھی نوازا تھا کہ دوران نماز آپ کو پیچھے سے بھی دکھائی دیا کرتا تھا۔

♻حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول ﷲ ﷺ نے فرمایا: ''تمھارا کیا خیال ہے کہ میرا منہ قبلے کی طرف ہوتا ہے؟ اﷲ کی قسم! تمھارا خشوع اور رکوع مجھ سے پوشیدہ نہیں رہ سکتا کیونکہ میں تمھیں اپنی پچھلی جانب سے بھی دیکھ لیتا ہوں۔'' (صحیح البخاری:٤١٨)

♻ اسی طرح ایک روز آنحضرت ﷺ نے نماز پڑھائی۔ بعد میں ایک صحابی کو مخاطب کر کے فرمایا: ''اے فلاں! تم اپنی نماز احسن انداز میں کیوں نہیں ادا کرتے؟ کیا نماز پڑھنے والا یہ نہیں سوچتا کہ وہ کیسے نماز پڑھ رہا ہے؟ وہ اپنے لیے ہی تو نماز ادا کر رہا ہے۔'' اس کے بعد فرمایا: (( إِنِّی وَاللّٰہِ لَأُبْصِرُ مِنْ وَّرَائِی کَمَا أُبْصِرُ مِنْ بَیْنِ یَدَیَّ)) ( صحیح مسلم:٤٢٣)
''ﷲ کی قسم! بلا شبہ مجھے اپنے پیچھے کی جانب سے بھی اسی طرح دکھائی دیتا ہے جس طرح میں اپنے سامنے دیکھتا ہوں۔''

♻ رسول اللہ ﷺ کی اس خصوصیت کے بارے میں امام نووی رقمطراز ہیں: اہل علم کے نزدیک اس سے مقصود آنحضرت ﷺ کو ایسے ادراک و شعور سے نوازا جانا ہے جس سے آپ کو اپنے پیچھے کی جانب سے بھی دکھائی دیتا تھا۔ آنحضرت ﷺ سے اس طرح کے کئی ایک خرق عادت امور رونما ہوئے جو نہ تو ممنوع ہیں اور نہ شرعی طور پر قابل اعتراض، بلکہ شریعت میں ان کا ظاہری مفہوم ہی مقصود و مطلوب ہے۔ اس لیے ایسے امور کو درست سمجھنا ضروری ہے۔ امام احمد بن حنبل اور جمہور اہل علم کا کہنا ہے کہ اس سے مراد حقیقی آنکھ کی طرح ہی دیکھنا ہے۔(النووی، شرح مسلم:149/4)

♻ علامہ قاضی عیاض کا کہنا ہے کہ بعض لوگوں نے اس سے مراد ''علم'' لینے کی کوشش کی ہے جو کہ کسی طرح بھی درست نہیں اور نہ حدیث کے ظاہری الفاظ میں اس کی کوئی گنجائش ہے۔ یہ تو انبیائے کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کی خصوصیات کی طرح نبی کریم ﷺ کی ایک خصوصیت ہے۔(القاضی عیاض، الشفا:68/1)

♻اس لیے رسول مقبول ﷺ کی دیگر خصوصیات اور معجزات کی طرح آپ ﷺ کی اس خصوصیت پر ایمان لانا بھی ضروری ہے۔

""""""""''''''"""""""""""'''''''''''''''"""""""""""""
عصر حاضر میں سیرت طیبہ سے ہمہ گیر رہنمائی اور سیرت النبی سے فکری وعملی مضبوط وابستگی بہت اہمیت وافادیت کی حامل ہے
 
Top