- شمولیت
- نومبر 14، 2018
- پیغامات
- 309
- ری ایکشن اسکور
- 48
- پوائنٹ
- 79
(( رسول اللہﷺ کے خصائص وامتیازات ))
(( حافظ محمد فیاض الیاس الأثری ، ریسرچ فیلو: دارالمعارف لاہور ))
امام القبلتین کی خصوصیت :
آنحضرت ﷺ کی خصوصیات میں سے ایک آپ کا امام القبلتین ہونا بھی ہے۔ آپ سے پہلے حضرت ابراہیم علیہ السلام کے علاوہ تمام انبیاء و رسل کا قبلہ بیت المقدس تھا۔
رسول مقبول ﷺ نے ہجرت کے بعد بھی سولہ سترہ ماہ تک بیت المقدس کی طرف رخ کر کے نماز پڑھتے رہے، لیکن پھر آپ کی خواہش کے مطابق ﷲ تعالیٰ نے آپ کو بیت المقدس کے بجائے بیت اﷲ کی طرف رخ کرنے کی اجازت دے دی اور یوں آپ کا قبلہ بیت ﷲ قرار پایا۔(البقرہ:142/2و صحیح البخاری:٤٤٨٦ و صحیح مسلم:٥٢٥)
آنحضرت ﷺ کے لیے پہلے بیت المقدس اور پھر بیت ﷲ دونوں کو قبلہ بنایا گیا۔ یوں آپ ''امام القبلتین'' قرار پائے۔ یہ بھی صرف آپ ہی کی خصوصیت ہے جس میں دیگر انبیاء و رسل علیہم السلام آپ کے شریک نہیں۔
رسول اکرم ﷺ ہجرت سے پہلے خانہ کعبہ کی طرف اس طرح رخ کر کے کھڑے ہوتے کہ کعبہ کے علاوہ بیت المقدس بھی آپ کے سامنے کی جانب ہوتا ، لیکن ہجرت کے بعد مدینہ میں ایسا ممکن نہ تھا کیونکہ خانہ کعبہ اور بیت المقدس سے ایک دوسرے کی مخالف سمت تھے، ایک وقت میں ایک کی طرف ہی متوجہ ہوا جاسکتا تھا
دیگر کئی ایک شرعی امور کی طرح تحویل قبلہ کی بھی ایک حکمت ، امت مسلمہ کا دوسری امتوں سے جدا گانہ تشخص تھا ، لیکن عصر حاضر میں اہل اسلام اپنے امتیازی دستور حیات کو فکری وعملی طور پر اپنانے اور اسلامی تشخص کو برقرار رکھنے کے بجائے مغرب کی نقالی میں مسابقہ کی روش پر گامزن ہے
امام القبلتین ﷺ کی امت قبلہ اول کی حفاظت ونصرت میں نہ صرف عملی طور پر بری طرح نا کام ہو چکی ہے ، بلکہ فکری اور اخلاقی طور پر بھی اہل فلسطین کے لیے قابلِ ذکر کوئی اقدام کرنے سے ان کا دامن خالی ہے ،
امام القبلتین ﷺ کی امت قبلہ ثانی کی تولیت میں بھی دعوتی و فکری طور پر ضعف اور قابل افسوس روش پر گامزن ہے، امت مسلمہ کی فکری و نظریاتی رہنمائی کے حوالے سے بھی کئی طرح کے شکوک وشبہات جنم لینے لگے ہیں، اہل اسلام کی مایوسی میں روز بروز اضافہ ہی ہو رہا ہے،
""""""""''''''"""""""""""'''''''''''''''"""""""""""""
عصر حاضر میں سیرت طیبہ سے ہمہ گیر رہنمائی اور سیرت النبی سے فکری وعملی مضبوط وابستگی بہت اہمیت وافادیت کی حامل ہے
(( حافظ محمد فیاض الیاس الأثری ، ریسرچ فیلو: دارالمعارف لاہور ))
امام القبلتین کی خصوصیت :
آنحضرت ﷺ کی خصوصیات میں سے ایک آپ کا امام القبلتین ہونا بھی ہے۔ آپ سے پہلے حضرت ابراہیم علیہ السلام کے علاوہ تمام انبیاء و رسل کا قبلہ بیت المقدس تھا۔
رسول مقبول ﷺ نے ہجرت کے بعد بھی سولہ سترہ ماہ تک بیت المقدس کی طرف رخ کر کے نماز پڑھتے رہے، لیکن پھر آپ کی خواہش کے مطابق ﷲ تعالیٰ نے آپ کو بیت المقدس کے بجائے بیت اﷲ کی طرف رخ کرنے کی اجازت دے دی اور یوں آپ کا قبلہ بیت ﷲ قرار پایا۔(البقرہ:142/2و صحیح البخاری:٤٤٨٦ و صحیح مسلم:٥٢٥)
آنحضرت ﷺ کے لیے پہلے بیت المقدس اور پھر بیت ﷲ دونوں کو قبلہ بنایا گیا۔ یوں آپ ''امام القبلتین'' قرار پائے۔ یہ بھی صرف آپ ہی کی خصوصیت ہے جس میں دیگر انبیاء و رسل علیہم السلام آپ کے شریک نہیں۔
رسول اکرم ﷺ ہجرت سے پہلے خانہ کعبہ کی طرف اس طرح رخ کر کے کھڑے ہوتے کہ کعبہ کے علاوہ بیت المقدس بھی آپ کے سامنے کی جانب ہوتا ، لیکن ہجرت کے بعد مدینہ میں ایسا ممکن نہ تھا کیونکہ خانہ کعبہ اور بیت المقدس سے ایک دوسرے کی مخالف سمت تھے، ایک وقت میں ایک کی طرف ہی متوجہ ہوا جاسکتا تھا
دیگر کئی ایک شرعی امور کی طرح تحویل قبلہ کی بھی ایک حکمت ، امت مسلمہ کا دوسری امتوں سے جدا گانہ تشخص تھا ، لیکن عصر حاضر میں اہل اسلام اپنے امتیازی دستور حیات کو فکری وعملی طور پر اپنانے اور اسلامی تشخص کو برقرار رکھنے کے بجائے مغرب کی نقالی میں مسابقہ کی روش پر گامزن ہے
امام القبلتین ﷺ کی امت قبلہ اول کی حفاظت ونصرت میں نہ صرف عملی طور پر بری طرح نا کام ہو چکی ہے ، بلکہ فکری اور اخلاقی طور پر بھی اہل فلسطین کے لیے قابلِ ذکر کوئی اقدام کرنے سے ان کا دامن خالی ہے ،
امام القبلتین ﷺ کی امت قبلہ ثانی کی تولیت میں بھی دعوتی و فکری طور پر ضعف اور قابل افسوس روش پر گامزن ہے، امت مسلمہ کی فکری و نظریاتی رہنمائی کے حوالے سے بھی کئی طرح کے شکوک وشبہات جنم لینے لگے ہیں، اہل اسلام کی مایوسی میں روز بروز اضافہ ہی ہو رہا ہے،
""""""""''''''"""""""""""'''''''''''''''"""""""""""""
عصر حاضر میں سیرت طیبہ سے ہمہ گیر رہنمائی اور سیرت النبی سے فکری وعملی مضبوط وابستگی بہت اہمیت وافادیت کی حامل ہے