• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

(قسط:2)( سیدنا صدیق اکبر رضی اللّٰہ عنہ کے حالات زندگی اور فضائل ومناقب )) (حضرت ابو بکر رضی اللّٰہ عنہ کے القاب)

شمولیت
نومبر 14، 2018
پیغامات
305
ری ایکشن اسکور
48
پوائنٹ
79
((سیدنا صدیق اکبر رضی اللّٰہ عنہ کے حالات زندگی اور فضائل ومناقب))

(حافظ محمد فیاض الیاس الاثری ،دارالمعارف، لاہور)

حضرت ابو بکر رضی اللّٰہ عنہ کے القاب

♻ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللّٰہ عنہ کے بہت سے القاب تھے ، جن سے ان کی قدرو منزلت کا اندازہ ہوتا ہے ۔ کیونکہ القاب شخصی اوصاف و کمالات کی بنا پر منتخب کیے جاتے تھے ،

♻ ایک روایت میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللّٰہ عنہ سے فرمایا:((أَنْتَ عَتِیْقٌ مِّنَ النَّارِ))(ابن حبان ، الصحیح: ٦٨٦٤) ''آپ آگ سے آزاد ہیں۔ '' اسی و جہ سے ان کا لقب عتیق مشہور ہو گیا۔

♻ دوسری روایت میں ہے، سیدہ عائشہ صدیقہ بنت صدیق رضی اللّٰہ عنہما بیان کرتی ہیں کہ حضرت ابوبکر رسولِ رحمت کے پاس آئے تو آپ نے فرمایا:(( أَبْشِرْ فَأَنْتَ عَتِیقُ اللّٰہِ مِنَ النَّارِ))(سنن الترمذی: ٣٦٧٩ و الحاکم، المستدرک :٤٤٦٠والا لبانی، السلسلۃ الصحیحہ: ١٥٧٤)''تمھارے لیے خوشخبری ہے، ﷲ نے تمھیں آگ سے آزاد کردیا ہے۔''

♻ یہ دونوں روایات سیدنا ابوبکر رضی اللّٰہ عنہ عتیق لقب کے متعلق ہیں ، ان میں عتیق کا مفہوم بھی خود زبان نبوت سے بیان کر دیا گیا ہے اور وہ ہے: جہنم سے نجات وآزادی اور جنت کی ضمانت

♻ رسول ﷲ صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے حضرت ابوبکر رضی اللّٰہ عنہ کو صدیق کے لقب سے بھی نوازا تھا۔ اس کی ایک وجہ یہ تھی کہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللّٰہ عنہ رسولِ رحمت صلی اللہ علیہ کی کثرت سے تصدیق کرتے تھے۔ تمام سیرت طیبہ صدیق اکبر رضی اللّٰہ عنہ کی تصدیق نبی کے واقعات سے معمور ہے ، ہر موقع پر انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم و فیصلے کی بغیر کسی تردد کے تصدیق بھی کی اور اسے دل وجان سے قبول بھی کیا

♻ حضرت انس رضی اللّٰہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول ﷲ احد پہاڑ پر چڑھے ۔ حضرت ابوبکر، حضرت عمر اور حضرت عثمان رضی اللّٰہ عنہم بھی ساتھ تھے، اچانک احد پہاڑ ہلنے لگا تو رسول ﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:(( اُثْبُتْ أُحُدُ فَإِنَّمَا عَلَیْکَ نَبِیٌّ وَ صِدِّیقٌ وَ شَھِیدَانِ ))(صحیح البخاری: ٣٦٧٥)''اُحد سکون کر! تجھ پر ایک نبی، ایک صدیق اور دو شہید کھڑے ہیں۔''

♻ سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللّٰہ عنہ ﷲ عزوجل کی قسم کھا کر کہا کرتے تھے کہ ﷲ تعالیٰ نے حضرت ابوبکر رضی اللّٰہ عنہ کا لقب ''صدیق'' آسمان سے نازل فرمایا ہے۔(الطبرانی، المعجم الکبیر:١٤ و الہیثمی، مجمع الزوائد:١٤٢٩١)حافظ ابن حجر کہتے ہیں کہ اس روایت کے رجال ثقہ ہیں۔(فتح الباری:9/7)

♻ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللّٰہ عنہ کا ایک لقب ''صاحب'' بھی تھا، جیسا کہ قرآن میں ہے:( اِلَّا تَنْصُرُوْہُ فَقَدْ نَصَرَہُ اللّٰہُ اِذْ اَخْرَجَہُ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا ثَانِیَ اثْـنَیْنِ اِذْ ھُمَافِی الْغَارِ اِذْ یَقُوْلُ لِصَاحِبِہٖ لَا تَحْزَنْ اِنَّ اللّٰہَ مَعَنَا)( التوبہ: 40/9) ''اگر تم نے نبی کی مدد نہ کی تو (کچھ پروا نہیں) اللہ تعالیٰ ان کی مدد اُس وقت کر چکا ہے جب کافروں نے انھیں نکال دیا تھا، جب وہ صرف دو میں سے دوسرے تھے، جب وہ دونوں غار میں تھے، جب وہ اپنے صاحب سے کہہ رہے تھے کہ غم نہ کرو، اللہ ہمارے ساتھ ہے۔''

♻ علمائے امت کا اس بات پر اتفاق ہے کہ اس آیت میں ''صاحب'' سے مراد حضرت ابوبکر صدیق رضی اللّٰہ عنہ ہیں۔ حافظ ابن حجر عسقلانی رحمہ اللہ رقمطراز ہیں کہ صاحب سے مراد حضرت ابوبکر صدیق رضی اللّٰہ عنہ ہی ہیں، اس میں کوئی اختلاف نہیں۔(ابن حجر، الإصابہ : 277/6)
 
Top