وَإِذْ قَالَ اللَّهُ يَا عِيسَى ابْنَ مَرْيَمَ أَأَنْتَ قُلْتَ لِلنَّاسِ اتَّخِذُونِي وَأُمِّيَ إِلَٰهَيْنِ مِنْ دُونِ اللَّهِ ۖ قَالَ سُبْحَانَكَ مَا يَكُونُ لِي أَنْ أَقُولَ مَا لَيْسَ لِي بِحَقٍّ ۚ إِنْ كُنْتُ قُلْتُهُ فَقَدْ عَلِمْتَهُ ۚ تَعْلَمُ مَا فِي نَفْسِي وَلَا أَعْلَمُ مَا فِي نَفْسِكَ ۚ إِنَّكَ أَنْتَ عَلَّامُ الْغُيُوبِ
And (remember) when Allah will say (on the Day of Resurrection): "O 'Iesa (Jesus), son of Maryam (Mary)! Did you say unto men: 'Worship me and my mother as two gods besides Allah?' " He will say: "Glory be to You! It was not for me to say what I had no right (to say). Had I said such a thing, You would surely have known it. You know what is in my inner-self though I do not know what is in Yours, truly, You, only You, are the All-Knower of all that is hidden and unseen.
اور جب اللہ کہے گا: اے عیسٰی ابن مریم! کیا تو نے لوگوں سے کہا تھا کہ مجھے اور میری ماں کو اللہ کے سوا معبود بنا لو؟ تو وہ کہیں گے: تو پاک ہے، میرے لیے (جائز) نہیں کہ میں وہ بات کہوں جس کا مجھے حق نہیں۔ اگر میں نے یہ بات کہی ہو تو یقیناً تو اسے جانتا ہے۔ تو اسے بھی جانتا ہے جو کچھ میرے دل میں ہے، اور میں اسے نہیں جانتا، جو کچھ تیرے نفس میں ہے۔ بے شک تو ہی سب سے بڑھ کر غیب جاننے والا ہے۔
[Al-Quran 5:116]