• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

كاش انساں كے دِل ميں غمِ انساں ہوتا

محمد زاہد بن فیض

سینئر رکن
شمولیت
جون 01، 2011
پیغامات
1,957
ری ایکشن اسکور
5,787
پوائنٹ
354
كاش انساں كے دِل ميں غمِ انساں ہوتا
از عبد الرحمٰن عاجزؔ مالیر کوٹلوی رحمانیہ دار الکتب لائل پور
ذکر تیرا مری تسکیں کا ساماں ہوتا کاش یوں دردِ دلِ زار کا درماں ہوتا

میں کچھ اس طرح تری راہ میں قرباں ہوتا جو مجھے دیکھتا انگشت بدنداں ہوتا

دیکھ کر شوقِ مدینہ میں تڑپتا میرا کوئی خنداں، کوئی حیراں، کوئی گریاں ہوتا

اہلِ دولت جو ادا کرتے حقوقِ فقراء فقرِ دولت سے نہ یوں دست و گریباں ہوتا

بوئے الفت سے ملک اُٹھتا چمن زارِ حیات کاش انساں کے دل میں غمِ انساں ہوتا

یوں الجھتا نہ مسلماں سے مسلماں کوئی گر مسلمان حقیقت میں مسلماں ہوتا

یہ فسادات کے طوفان نہ اُٹھتے ہرگز تو اگر وقفِ رہِ سنت و قرآن ہوتا

ہوتی سو جان سے دنیا ترے قدموں پہ نثار یوں نہ دنیا پہ اگر دل ترا قرباں ہوتا

آج بھی ہوتی جہاں بانی ترے قدموں میں تو اگر طارقؒ و خالدؓ سا مسلماں ہوتا

یاد ہوتا تجھے اے دل، جو کہیں یومِ حساب زندگی بھر نہ کبھی مائل عصیاں ہوتا

سامنے ہوتا اگر موت کا نقشہ عاجزؔ!
آدمی شوکتِ دنیا پہ نہ نازاں ہوتا،


ماہنامہ محدث
 
Top