• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

لاء نفی جنس کا بیان⁦⁦3️⃣⁩

شمولیت
فروری 21، 2019
پیغامات
53
ری ایکشن اسکور
11
پوائنٹ
56
لاء نفی جنس کا بیان⁦⁦3️⃣
(تیسری قسط)
-------------------------------------------------------------------
لاء نفی جنس کے اسم اور اس کی خبر کے متعلق جانکاری حاصل کرنے کے بعد اب جانتے ہیں کہ لاء نفی جنس کب عمل کرتا ہے اور کب نہیں۔اس کے عامل ہونے کی کیا شرطیں ہیں۔۔۔۔

◻⁩تین شرطوں کی بنیاد پر لاء نفی جنس عمل کرتا ہے۔اور وہ مندرجہ ذیل ہیں:

١/ اس کا معمول نکرہ ہو (یہ معارف پر عمل نہیں کرتا۔)

٢/ لاء نفی جنس اور اسم کے درمیان کوئی فاصلہ نہ ہو۔
٣/ لاء کی تکرار نہ ہو۔

پہلی شرط نے معارف کو خارج کردیا۔اس لیے ضروری ہے کہ اس کا اسم بھی نکرہ ہو اور خبر بھی۔
اب اگر کوئی کہے " لا زيدَ قائمٌ " تو یہ غلط ہوگا کیوں کہ زید معرفہ ہے، اس پر نصب نہیں دیا جاسکتا۔
اسی طرح سے کوئی کہے " لا القومَ قادمون " تو بھی غلط ہوگا کیوں کہ "القوم" معرفہ ہے اس پر نصب دینا ممکن نہیں۔

لا الرجلَ قائمٌ ⁦❎
لا رجلَ القائمُ ❎
لا رجلَ قائمٌ ☑

لہذا معلوم ہوا کہ لاء نفی جنس صرف نکرات پر ہی عمل کرتا ہے معارف پر نہیں۔

#تنبیہ: لاء نفی جنس اپنے اسم کو تنوین نہیں دیتا۔اب اگر (لا رجلَ قائم ) کی بجائے ( لا رجلاً قائم) کہا جائے تو درست نہ ہوگا۔

کلمہ " لا إله إلا الله " اسی باب سے ہے۔
لا نافیہ۔ جنس کے لیے " إله" (نكره) اس کا اسم منصوب (بغیر تنوین) ہے۔ اور یہ " لا " سے متصل بھی ہے۔ دونوں کے بیچ فاصلہ نہیں ہے۔
واضح رہے إلا کے بعد لفظ الجلالة (اللہ) اس کی خبر نہیں ہے کیوں کہ معرفہ ہے۔
پھر سوال پیدا ہوتا ہے کہ " لا إله إلا الله " میں خبر کہاں ہے؟
جواب یہ ہے کہ اس کی خبر "حق" محذوف ہے۔ گویا تقدیری عبارت اس طرح ہوگی:
لا إله حق إلا الله ( حق خبر ہے اور اللہ بدل ہے حق سے)

بعض لوگ کلمہ مذکورہ میں " موجود" کو خبر محذوف مانتے ہیں لیکن واضح رہے یہ عقیدے کی رو سے بہت بڑی غلطی ہے۔

مذکورہ کلمہ کو دیکھتے ہوئے کوئی سوال کرسکتا ہے کہ " لا رجل إلا قائم " میں خبر کہاں ہے؟
تو جوابا کہیں گے کہ جملہ میں مذکور "قائم" ہی اس کی خبر ہے کیوں کہ یہ نکرہ ہے اس کے خبر ہونے میں کوئی چیز مانع نہیں ہے۔
لہذا معلوم ہوا کہ کلمہ " لا إله إلا الله " میں إلا کے بعد لفظ الجلالة (الله) کو اس لیے خبر نہیں کہہ سکتے کیوں کہ وہ معرفہ ہے جبکہ (لا رجل إلا قائم) میں "قائم" کو خبر اس لیے کہیں گے کیوں کہ وہ نکرہ ہے۔
جاری۔۔۔۔۔۔۔۔۔؛؛

(ہدایت اللہ فارس)
 
Top