سرفراز فیضی
سینئر رکن
- شمولیت
- اکتوبر 22، 2011
- پیغامات
- 1,091
- ری ایکشن اسکور
- 3,807
- پوائنٹ
- 376
لاجواب
تحریر : سرفراز فیضی
-----------------------
(پردہ اٹھتا ہے)کیریکٹرس
پپو:
تقریبا 20 سال کا ایک لڑکا ہے ۔ دبلا پتلا ہے ۔چہرے پر ہلکی داڑھی ہے جو 2 , 3 دن شیو نہ کرنے کی وجہ سے اگ آئی ہے ۔پپو نے کالی ٹی شرٹ پہن رکھی ہے ۔ جس پر سلوگن ہے i like you…گہرے بلو رنگ کی ٹائٹ جینس پہنی ہوئی ہے جو ٹخنے سے کافی نیچے لٹک رہی ہے جس کی موہڑی میلی اور گھس چکی ہے ۔پیر میں ایک پلاسٹک کی سلیپر ہے۔ سر پر مسجد میں ایمرجنسی کے لیے یوز کی جانے والی چٹائی کی ٹوپی رکھی ہوئی ہے ۔
حضرت:
کلیم الدین مصباحی نام ہے ۔ تقریبا 45 سال کے ہیں ۔چہرے پر ایک مشت سے کچھ کم داڑھی ہے جو سیٹ کی گئی معلوم ہوتی ہے ۔ سفید رنگ کا کرتا پہن رکھا ہے جس پر بلو رنگ کی دھاریاں ہیں۔ ملٹی کلر لنگی پہنے ہوئے ہیں ۔ گلے میں گیروے رنگ کا گمچھا ہے جس کے دونوں کنارے سینے پر لٹک رہے ہیں۔ سر بریلویوں والی اونچی رنگین گول ٹوپی ہے ۔ ہونٹ اور زبان لال ہیں معلوم ہوتا ہے کہ شدت سے پان کھاتے ہیں ۔
غلام رضا:
ادنی جماعت میں مسجد سے ملحق مدرسہ میں تعلیم حاصل کرتا ہے ۔13 سال کا ہے۔ سفید کرتا پائجامے میں ملبوس ہے جس کا رنگ میل کی وجہ سے بدل گیا ہے ۔بال بے ترتیب ہیں۔
(حنفیوں کی عصر کے بعد کا وقت ہے ۔ پپومدرسہ سے ملحق مسجد میں داخل ہوتا ہے۔دروازے سے تھوڑی دور طاق میں رکھی ہوئی ایک ایمرجنسی ٹوپی پہنتا ہے۔ برآمدے سے گزر کر حضرت کے کمرے میں داخل ہوتا ہے ۔ بیک گراونڈ میں بچوں کے کھیلنے کی آواز آرہی ہے ۔
حضرت اپنی مسند پر جو سفید رنگ کی ہے اور جس کے دونوں جانب گاؤ تکیہ لگے ہوئے ہیں بیٹھے ہیں ۔ غلام رضا بغل میں کھڑا ان کو پنکھا جھل رہا ہے ۔ حضرت کے ہاتھ میں ٹاٹا کا 1200 سو کا ایک موبائل ہے جس پر وہ بالکل جھکے ہوئے ہیں اور بڑی احتیاط کے ساتھ بٹن دبا رہے ہیں۔
پپو کمرے میں داخل ہوتا ہے )
پپو :
حضرت :سلاما لیکم حضت!
(حضرت پپو کو دیکھ کر سیدھے بیٹھ جاتے ہیں ۔وعلیکم السلام
پپو تپائی پر ٹیک لگا کر تشہد کی حالت میں بیٹھ جاتا ہے کیونکہ جینس بہت ٹائٹ ہے اس لیے اسے بیٹھنے میں دقت محسوس ہوتی ہے ۔
حضرت غور سے پپو کی طرف دیکھتے ہیں ۔ نظروں سے پتہ چل رہا ہے کہ اس کے آنے کی وجہ دریافت کرنا چاہتے ہیں )
پپو :
حضرت :حضت ایک سوال تھا…
پپو :سوال ؟(تعجب سے )پوچھو!
حضرت :حضت ! یہ دس محرم کو شربت کائے کو بانٹتے ہیں؟
پپو :امام حسین کے ایصال ثواب کے لیے…
حضرت :حضت یہ جو ایسال سواب ہوتا ہے وہ جندہ لوگوں کے لیے ہوتا ہے یا مردہ لوگوں کے لیے ؟
پپو :بھئی یہ بھی کوئی پوچھنے کی بات ہے ۔بہت واضح مسئلہ ہے کہ ایصال ثواب مردوں کو کیا جاتا ہے ۔ اس میں کسی کا کوئی اختلاف نہیں کہ زندہ لوگوں کے لیے ایصال ثواب نہیں ہوتا ۔
(پپو کا سوال سن کر حضرت کا رنگ بدل جاتا ہے ۔ حضرت اس طرح منہ ہلاتے ہیں جیسے تھوک کے گھونٹ نگل رہے ہوں ۔ پھر تپائی پر رکھے پانی کے جگ سے گلاس میں پانی انڈیل کر ایک گلاس پانی پیتے ہیں ۔ اس درمیان ایسا محسوس ہورہا جیسے بڑی تیزی کے ساتھ جواب سوچ رہے ہیں مگر جواب بن نہیں پڑ رہا ۔ گلاس واپس تپائی پر رکھنے کے بعد بے بسی سے جس میں تھوڑا سا غصہ کا بھی رنگ ہے پپو کی طرف دیکھتے ہیں جو اب تک سوالیہ انداز میں حضرت کا چہرہ دیکھ رہا ہے )حضت ! (ایک سیکنڈ توقف کے بعد)امام حسین زندہ ہیں یا مردہ ؟
(پردہ گرتا ہے)
لاجواب