• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

لاہور: صحافی نے شہباز شریف کو جوتا دے مارا

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
لاہور: صحافی نے شہباز شریف کو جوتا دے مارا

ماضی میں پاکستان میں حکمرانوں پر جوتا پھینکنے کے واقعات پیش آ چکے ہیں

پاکستان کے صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں ایک تقریب کے دوران صوبے کے وزیراعلیٰ شہباز شریف پر جوتا پھینکا گیا ہے۔

یہ واقعہ جمعرات کو جنوبی ایشیائی مزدور کانفرنس کے افتتاح کے موقع پر پیش آیا جب آواز نامی سندھی ٹی وی چینل کے صحافی امداد علی نے انھیں جوتے سے نشانہ بنانے کی کوشش کی تاہم شہباز شریف جوتا لگنے سے محفوظ رہے۔

صحافی امداد علی نے شہباز شریف کی طرف جوتا اچھالنے کے ساتھ حال ہی میں قاتلانہ حملے میں زخمی ہونے والے صحافی حامد میر کے حق میں 'حامد میر کے قاتلوں کو گرفتار کرو'، 'جاگ صحافی جاگ' اور 'زندہ ہے صحافی زندہ ہے' جیسے نعرے بھی لگائے۔

تقریب میں موجود رکن پنجاب اسمبلی وحید گل نے امداد علی کو پکڑنے کی کوشش کی تاہم وہاں موجود صحافیوں نے انھیں ایسا نہ کرنے دیا اور تقریب جاری رہی۔

تقریب کے اختتام پر پولیس نے امداد علی کو حراست میں لے لیا تاہم انہیں ہوٹل کے مرکزی دروازے پر لے جا کر چھوڑ دیا گیا۔

بعدازاں میڈیا سے بات کرتے ہوئے امداد علی کا کہنا تھا کہ انہوں نے جو کچھ کیا اپنے ضمیر کے مطابق کیا اور وہ حامد میر پر ہونے والے حملے کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرنا چاہتے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ جس ملک میں حامد میر جیسے صحافی کی جان محفوظ نہیں اس میں ان جیسے صحافی کیسے محفوظ رہ سکتے ہیں۔

انھوں نے یہ بھی کہا کہ وہ احتجاج کرنا چاہتے تھے لیکن جذبات میں آ کر انہوں نے جوتا پھینک دیا جس پر انہیں افسوس بھی ہے۔ ان کے مطابق انہیں گرفتار نہ کرنے اور تشدد نہ کرنے پر وہ پولیس کے شکر گزار ہیں۔

لاہور میں الیکٹرانک میڈیا رپورٹرز کی تنظیم ایمرا نے امداد علی کی رکنیت معطل کر کے انھیں اظہارِ وجوہ کا نوٹس جاری کر دیا ہے۔

خیال رہے کہ ماضی میں پاکستان میں حکمرانوں پر جوتا پھینکنے کے واقعات پیش آ چکے ہیں اور سابق فوجی صدر پرویز مشرف پر بھی عدالت میں پیشی کے وقت جوتا پھینکا گیا تھا۔

مناء رانا: جمعرات 24 اپريل 2014
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
اللہ خیر کرے ۔
کوئی بعید نہیں کہ کچھ دنوں بعد یہ صحافی چند غنڈوں ( سرکاری بھی ہو سکتےہیں ) کے ہاتھوں اپنے کیے کی سزا بھگت لے ۔
یوں ’’ قتل ‘‘ کی بجائے ’’ کرامت ‘‘ سے ہی مطلوب و مقصودِ شاہ حاصل ہوجائے گا ۔
 

ماریہ انعام

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 12، 2013
پیغامات
498
ری ایکشن اسکور
377
پوائنٹ
164
چلیے شکر ہے شہباز شریف نے عقلمندانہ فیصلہ کیا ۔اللہ کرے یہ درگذر کرنے والی پالیسی پر ثابت قدم رہے۔
انڈیا میں انتخابی گہما گہمی عروج پر ہے ۔ایک انڈین (کسی حد تک ) غیر مقبول سیاسی جماعت عام آدمی پارٹی کے لیڈر اروند کیجروال کو دورانِ جلسہ ایک رکشہ ڈرائیور نے استعفی دینے کی پاداش میں تھپڑ دے مارا۔ موصوف اگلے ہی دن اس کے گھر جا پہنچے ۔ اس کو دھمکیاں دینے نہیں بلکہ اپنا دوسرا گال پیش کرنے کہ وہ چاہے تو دوسرا تھپڑ مار کر اپنا غصہ اتار سکتا ہے۔۔۔۔۔۔ڈرائیور صاحب نے شرمندگی سے پانی پانی ہوتے ہوئے اروند صاحب سے معافی مانگی اور انھوں نے اعلی ظرفی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اسے معاف کر دیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اس واقعہ کا دلچسپ پہلو یہ ہے کہ اروند صاحب کے اس رویے کی وجہ سے ان کے ووٹ بینک میں بہت اضافہ ہو گیا ۔۔۔۔۔۔
اس ردِّعمل کی وجہ خواہ کچھ بھی ہو ہمارے حکمرانوں کے لیے اس میں نصیحت کا پیغام موجود ہے۔
 
Top