السلام علیکم
جس بھی جاہل نے اس تصویر کو جوڑ کر حرم کعبہ کے اندر دکھایا ھے وہ بہت سی باتوں نے ناواقف ھے۔
جیسے، جو چھڑی عورت کے ہاتھ میں دکھائی گئی ھے اس چھڑی کو پکڑ کر ایک ٹانگ والا چل ہی نہیں سکتا بلکہ یہ چھڑی وہ استعمال کرتے ہیں جن کی دونوں ٹانگیں ہوں۔
سعودی مواطن ہو اور اسے کے پاس اتنے وسائل بھی نہ ہوں کہ وہ ویل چیئر کے بغیر عمرہ ادا کرے۔
میرے یاداشت کے مطابق حرم کعبہ میں انتظامیہ کی جانب سے اسطرح اپنے خاوند کو پکڑ کر اچھلتے ہوئے طواف کی اجازت نہیں دیتی۔
دونوں ٹانگیں کمزور ہوں یا دونوں ٹانگوں کی لمبائی سے کوئی فرق ہو تو بیساکھی استعمال کر سکتا ھے یا اجکل ہر ملک میں ٹانگوں سے نارمل اپاہج کے لئے سپیشل چھڑیاں ملتی ہیں جس سے کہنیوں تک گرپس مضبوط ہوتی ھے اسے استعمال کر سکتا ھے۔
یہ تصویر حرم کعبہ سے نہیں ھے بلکہ باہر سے ھے جسے کانٹ چھانٹ سے بنا کر یہاں دکھایا گیا ھے۔ پھر تصویر سے پاؤں غائب کرنا کوئی مشکل کام نہیں۔
آئیں مزید باریکیاں
یہاں اس تصویر سے دیکھیں۔
تصاویر کی تبدیلی پر تجربہ کے لئے
یہاں دیکھیں اس میں آپکو کوئی افیکٹ نہیں ملے گا۔
والسلام