محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,800
- پوائنٹ
- 1,069
:::: لڑکی پرائی ہوتی ہے ::::
ہمارے سماج میںکہا جا تا ہے کے لڑکی پرائی ہوتی ہے۔
اور یہی بات لڑ کی کو بھی ا پنے ماں باپ کے گھر میں بھی بتائی جاتی ہے کے وہ اس گھر میں صرف مہمان ہے۔ جب وہ ایک عمر کو پہنچتی ہے ۔
اس کو گھر کے کام کاج سکھایا جاتا ہے ۔تاکے وہ اپنے گھر جا کر کسی طرح کی پریشانی نہ ہو۔ ماں باپ اپنے لخت جگر کو ہر ر فن سکھاتے ہیں۔ اور یہ پڑھاتے اور سکھاتے ہیں کے پرائے گھر جا کر اپنے ماں باپ کا نام روشن کرنا۔
سسرال میں سب کو اپنا سمجھنا کیوں اب وہی تمہارا اپنا گھر ہے وہی لوگ اب
تمہارے ہوں گے۔ شوہر ہی تمہارا سب کچھ ہے تمہارے بچہ تمہارا سرمایہ ۔
لڑ کیاں یہی سب کچھ سیکھ کر اپنےماں باپ کا گھر چھوڑ تی ہیں۔ ایک انجان ماحول اور انجان لوگ انجان زندگی میں قدم رکھتی ہے کہ اب یہی اس کا اصلی گھر اور لوگ ہیں ۔
سسرال میں وہ اپنے رشتہ تلاش کرتی ہے ۔
ساس ،سسر میں ماں،باپ، نید اور دیور میں بھائی بہن ۔ یہی سوچ کر وہ اپنی زندگی کا آغاز کرتی ہے ۔ پر جب اس سے کوئی غلطی ہو جائے تو اسے درگزر نہیں کیا جاتا۔ کہا جاتا ہے کے یہ تو پرائی ہے اسے کسی کیا پرواہ۔ ساس سسر کی خد مت میں
اگر معمولی سے غلطی بھی ہو جائے تو کہا جاتا ہے اگر ہماری اولاد ہوتی تو ایسا نہیں کرتی یہ تو پرائی ہی ہے ہمارا کیا خیال رکھے گی۔ جب کہ ماں باپ اپنے بچوں سے ہو نے والی غلطیوں کو نظر انداز کرنے میں فراخ دل ہوتے ہیںیہی
اگر بہو سے ہو جائے تو وہ پرائی۔لڑ کی کو سسرال میں آکر بھی یہی سُنے کو ملتا ہے کے وہ پرائی ہی ہے ۔ ماں باپ کا گھر پرا یا، سسرال میں وہ پرائی ؟
یہ ہر گھر کی کہانی نہیں ہو سکتی ہے پر ہاں ہم اس سے بھی انکار نہیں کر سکتے کہ ایسے گھر بھی ہوتے ہیں