ابو داؤد
رکن
- شمولیت
- اپریل 27، 2020
- پیغامات
- 578
- ری ایکشن اسکور
- 186
- پوائنٹ
- 77
ماہِ رمضان اور قلبی بیماریوں کا علاج
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
❍ یزید بن عبد اللہ بن الشِّخّیر سے روایت ہے کہ ایک دیہاتی صحابی رسول رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ:
’’صَوْمُ شَهْرِ الصَّبرِ، وَثَلَاثَةِ أَيَّامٍ مِنْ كُلِّ شَهْرٍ، يُذْهِبنَ وَحَرَ الصَّدْرِ‘‘.
ماہ صبر (رمضان) کے اور ہر مہینے کے تین روزے رکھنا‘ سینے کی بیماری کو دور کردیتا ہے۔
[مسند أحمد: ٢٣٠٧٠، مصنف ابن أبی شیبہ: ۳۷۷۹۰، قال الأرناؤط: صحیح]
◙ وحر الصدر (سینے کی بیماری) سے مراد: دھوکہ، وسوسہ، کینہ، حسد، دشمنی، منافقت، شدید قسم کا غصہ ہے۔
[دیکھئے: السراج المنیرشرح الجامع الصغیر : ۳؍۲٤٤]
❍ ایک روایت میں مزید تشریحی اضافہ ہے کہ:
’’صَوْمُ شَهْرِ الصَّبْرِ وَثَلَاثَةِ أَيَّامٍ مِنْ كُلِّ شَهْرٍ صَوْمُ الدَّهْرِ، ولَكِنَّ هَذا الَّذِي لا شَكَّ فِيهِ يُذْهِبُ مَغَلَةَ الصَّدْرِ، قالَ قُلْتُ: وما مَغَلَةَ الصَّدْرِ؟ قالَ: رِجْزُ الشَّيْطانِ‘‘.
ماہ صبر (رمضان) اور ہر مہینے کے تین روزے رکھنا ایسے ہی ہے جیسے ہمیشہ روزے رکھنا اور اس میں کوئی شبہ نہیں کہ اس سے سینے کا کینہ دور ہوجاتا ہے، میں نے پوچھا کہ سینے کے کینے سے کیا مراد ہے؟ فرمایا شیطانی گندگی۔
[مسند أحمد: ۲۱۳٦٤، شعب الایمان: ۳۵۷۳، قال الأرناؤط: صحیح لغیرہ]
❍ حضرت أزدی بیان کرتے ہیں کہ میں نے ابراھیم خواص رحمہ اللہ (۲۹۱ھ) سے یہ کہتے ہوئے سنا:
’’دَواءُ القَلْبِ خَمْسَةُ أشْياءَ: قِراءَةُ القُرْآنِ بِالتَّدَبُّرِ، وخَلاءُ البَطْنِ، وقِيامُ اللَّيْلِ، والتَّضَرُّعُ عِنْدَ السَّحَرِ، ومُجالَسَةُ الصّالِحِين‘‘.
قلبی بیماریوں کی دوا پانچ چیزیں ہیں؛
❶ غور وفکر کے ساتھ قرآن کریم کی تلاوت کرنا.
❷ پیٹ کو خالی رکھنا (روزہ رکھنا).
❸ قیام اللیل یعنی رات کی نماز کا اہتمام کرنا.
❹ سحری کے وقت اللہ سے گریہ وزاری کرنا.
❺ اور صالحین ونیک لوگوں کے ساتھ ہم نشینی اختیار کرنا.
[حلیۃ الأولیاء لأبی نعیم: ۱۰؍ ۳۲۷]