کنعان
فعال رکن
- شمولیت
- جون 29، 2011
- پیغامات
- 3,564
- ری ایکشن اسکور
- 4,425
- پوائنٹ
- 521
ماہ صیام، عید کی تاریخی یادگار "توپ" کی مدینہ طیبہ واپسی
ہفتہ 5 ربیع الاول 1436هـ - 27 دسمبر 2014م
جدہ ۔ حسن الطالعی
سعودی عرب کی حکومت نے کئی سال کے وقفے کے بعد مدینہ منورہ میں ماہ صیام اور عید کی علامت سمجھی جانے والی تاریخی یادگار "صوتی توپ" کی واپسی کا اعلان کیا ہے۔ تاریخی اہمیت کی حامل صوتی توپ کو رواں سال (1436ھجری) کے ماہ صیام کے موقع پر پھر رمضان، عیدالفطر اور سحر و افطار کے اعلانات کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق صدیوں تک مدینہ منورہ میں ماہ صیام کے اعلان کے لیے استعمال ہونے والی توپ کی واپسی کا فیصلہ وزیر داخلہ شہزادہ محمد بن نایف بن عبدالعزیز اور مدینہ منورہ کے گورنر شہزادہ فیصل بن سلیمان بن عبدالعزیز نے مشاورت سے کیا۔ حکومت کی جانب سے یہ احسن اقدام مدینہ منورہ کے مکینوں کے پرزور مطالبے پر کیا گیا کیونکہ کئی سال توپ کا استعمال نہ ہونے سے مدینہ منورہ کے مکین اس کی آواز کو ترس گئے تھے اور وہ بار بار توپ کی واپسی کا مطالبہ کر رہے تھے۔
خیال رہے کہ مدینہ منورہ میں صوتی توپ کا استعمال صدیوں پرانی روایت رہی ہے۔ اس روایت کے تحت ماہ رمضان کا چاند دیکھے جانے کے بعد اس کا اعلان کرتے ہوئے توپ سے متعدد گولے داغے جاتے۔ سحر اور افطار کے وقت ایک ایک گولہ داغا جاتا۔ عید کا چاند نظرآنے پر بھی متعدد گولے داغ کر اہالیان مدینہ منورہ کوعید کی خوشخبری دی جاتی اور نماز عید کے بعد بھی گولے داغے جاتے جو اس بات کا اعلان ہوتے کہ اب توپ اگلے ایک سال تک خاموش رہے گی۔
سعودی عرب میں شعبہ تاریخ کے استاذ ڈاکٹر تنیضیب الفایدی نے العربیہ ڈاٹ نیٹ سے بات کرتے ہوئے توپ کی واپسی کے فیصلے کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ توپ کی واپسی سے اہالیان مدینہ منورہ کی بھولی بسری یادیں ایک بار پھر تازہ ہوں گی۔ ڈاکٹر الفایدی کا کہنا تھا کہ صوتی توپ ایک تاریخی یادگار ہی نہیں بلکہ مدینہ منورہ کے مکینوں کے لیے خوشی اور مسرت بانٹنے کا ایک وسیلہ ہے اور اہالیان مدینہ منورہ ہر سال ماہ صیام کے موقع پر توپ کی آواز کا انتظار کرتے رہ جاتے ہیں۔ کئی سال کے وقفے کے بعد توپ کی واپسی ایک خوش آئند فیصلہ ہے۔
ح