بسم اللہ الرحمن الرحیم
مجاہد عبداللہ اشقر: اسرائیل ان کو قتل کرنے اور حماس ان کو گرفتار کرنے کے لیے کوشاں
نیوزرپورٹ: انصار اللہ اردو
غزہ میں سلفی مجاہدین کو جن حالات کا سامنا ہے، اس کی زندہ تصویرمجاہد عبد اللہ الاشقر ’’ابوالمحتسب المقدسی‘‘ ہیں۔مجاہد عبداللہ اشقر: اسرائیل ان کو قتل کرنے اور حماس ان کو گرفتار کرنے کے لیے کوشاں
![](http://www9.0zz0.com/2012/10/16/18/661991789.jpg)
نیوزرپورٹ: انصار اللہ اردو
انجینئر اشقر جامعہ اسلامیہ سے اعلی نمبروں سے فارغ التحصیل ہیں اور وہ وہاں پروفیسر مقرر ہونے والے تھے، مگر حماس کے تعاقب کی وجہ سے ایسا نہیں ہوسکا۔
انجینئر اشقراسرائیلی فوج کو بھی مطلوب ہیں اور اسرائیل کا ان پر الزام ہے کہ صہیونیوں کیخلاف ہونے والے کئی شہیدی حملوں اور جہادی کارروائیوں کے پیچھے ان کا ہاتھ ہے۔
دوسری طرف اسی دوران مجاہد اشقر کا حماس حکومت تین سال سے تعاقب کررہی ہے اور حماس کا ان پر الزام ہے کہ وہ غزہ میں سلفی جہادی منہج کو فروغ دینے اور اسرائیل پر میزائل حملوں کی کارروائیوں کوانجام دینے میں لگے ہوئے ہیں۔
غزہ میں جہادی سلفیت کے دو رہنما شیخ ابو الولیدالمقدسی اور شیخ ابوالبراء کی اسرائیلی قاتلانہ حملے میں شہادت کو ابھی چند دن نہیں گزرے ہیں کہ حماس حکومت کی فورسز نے سلفی مجاہدین کے تعاقب کے لیے اندھا دہند گرفتاریوں اور گھروں پر چھاپوں کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔ اس سلسلے کی ابتداء غزہ کے علاقے نصیرات میں واقع مجاہد عبداللہ اشقرکے گھر پر دھاوا بول کر تخریب کاری اور فساد کرنے کے بعد جب کوئی ثبوت اور سراغ نہیں ملا تو اس مجاہد اشقر کے دونوں بھائیوں کو گرفتار کرلیا۔
انجینئر اشقر اب بھی اسرائیل اور حماس دونوں کو مطلوب ہے اور وہ ان کے تعاقب میں لگے ہوئے ہیں۔