• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

محمد(صلی اللہ علیہ وسلم) کے خلاف توہین آميز مواد پرقرآن کريم کا نقطہ نظر

tashfin28

رکن
شمولیت
جون 05، 2012
پیغامات
151
ری ایکشن اسکور
20
پوائنٹ
52
شمولیت
اگست 05، 2012
پیغامات
115
ری ایکشن اسکور
453
پوائنٹ
57

کوئی ہمارے پیارے نبی (صلی اللہ علیہ وسلم) کی توہین کرتا ہے تو ہمیں کيا کرنا چاہيۓ؟

تاشفین صاحب! دینِ اسلام صرف قرآن کریم کا نہیں بلکہ قرآن وحدیث دونوں کا نام ہے۔ لہٰذا کسی عمل کا حکم صرف قرآن سے جاننے کی کوشش کرنا صحیح نہیں ہے۔ بلکہ ہر حکم کی مکمل تفصیل ہمیں کتاب وسنت دونوں میں دیکھنی ہوگی۔
بہرحال اگر قرآن کی بات بھی کی جائے تو اس میں گستاخ رسول کی سزا درج ذیل ہے۔

اگر وہ ذمی ہے تو اس کا عہد ٹوٹ جاتا ہے، لہٰذا وہ واجب القتل ہے۔ فرمانِ باری ہے:
﴿ وَإِن نَكَثوا أَيمـٰنَهُم مِن بَعدِ عَهدِهِم وَطَعَنوا فى دينِكُم فَقـٰتِلوا أَئِمَّةَ الكُفرِ ۙ إِنَّهُم لا أَيمـٰنَ لَهُم لَعَلَّهُم يَنتَهونَ ١٢ أَلا تُقـٰتِلونَ قَومًا نَكَثوا أَيمـٰنَهُم وَهَمّوا بِإِخراجِ الرَّسولِ وَهُم بَدَءوكُم أَوَّلَ مَرَّةٍ ۚ أَتَخشَونَهُم ۚ فَاللَّـهُ أَحَقُّ أَن تَخشَوهُ إِن كُنتُم مُؤمِنينَ ١٣ ﴾ ۔۔۔ سورة التوبة
اگر یہ لوگ عہدوپیمان کے بعد بھی اپنی قسموں کو توڑ دیں اور تمہارے دین میں طعنہ زنی کریں تو تم بھی ان سرداران کفر سے بھڑ جاؤ۔ ان کی قسمیں کوئی چیز نہیں، ممکن ہے کہ اس طرح وه بھی باز آجائیں (12) تم ان لوگوں کی سرکوبی کے لئے کیوں تیار نہیں ہوتے جنہوں نے اپنی قسموں کو توڑ دیا اور پیغمبر کو جلا وطن کرنے کی فکر میں ہیں اور خود ہی اول بار انہوں نے تم سے چھیڑ کی ہے، کیا تم ان سے ڈرتے ہو؟ اللہ ہی زیاده مستحق ہے کہ تم اس کا ڈر رکھو بشرطیکہ تم ایمان والے ہو (13)

امام ابن کثیر﷫ نے اپنی مایہ ناز تفسیر میں اس آیت کریمہ سے ثابت کیا ہے کہ اگر کوئی ذمی شخص توہین رسالت کرے تو اس کا عہد اسلامی حکومت سے ختم ہوجاتا ہے، لہٰذا اسے قتل کر دیا جائے۔ امام صاحب کے الفاظ یہ ہیں۔
ومن ههنا أخذ قتل من سب الرسول صلوات الله وسلامه عليه، أو من طعن في دين الإسلام، أو ذكره بنقص

سورۃ الأحزاب میں اللہ رب العٰلمین نے ایسے لوگوں کو لعنتی قرار دیا ہے:
﴿ إنَّ الَّذينَ يُؤذونَ اللَّـهَ وَرَسولَهُ لَعَنَهُمُ اللَّـهُ فِى الدُّنيا وَالـٔاخِرَةِ وَأَعَدَّ لَهُم عَذابًا مُهينًا ٥٧ ﴾

اور پھر چند آیات کے بعد لعنتی لوگوں کی سزا یہ ذکر فرمائی ہے کہ انہیں ٹکڑے ٹکڑے کر دیا جائے:
﴿ لَئِن لَم يَنتَهِ المُنـٰفِقونَ وَالَّذينَ فى قُلوبِهِم مَرَضٌ وَالمُرجِفونَ فِى المَدينَةِ لَنُغرِيَنَّكَ بِهِم ثُمَّ لا يُجاوِرونَكَ فيها إِلّا قَليلًا ٦٠ مَلعونينَ ۖ أَينَما ثُقِفوا أُخِذوا وَقُتِّلوا تَقتيلًا ٦١ سُنَّةَ اللَّـهِ فِى الَّذينَ خَلَوا مِن قَبلُ ۖ وَلَن تَجِدَ لِسُنَّةِ اللَّـهِ تَبديلًا ٦٢ ﴾
اگر (اب بھی) یہ منافق اور وه جن کے دلوں میں بیماری ہے اور وه لوگ جو مدینہ میں غلط افواہیں اڑانے والے ہیں باز نہ آئے تو ہم آپ کو ان (کی تباہی) پر مسلط کردیں گے پھر تو وه چند دن ہی آپ کے ساتھ اس (شہر) میں ره سکیں گے (60) ان پر لعنت کر دی گئی، جہاں بھی مل جائیں پکڑے جائیں اور خوب ٹکڑے ٹکڑے کردیئے جائیں (61) ان سے اگلوں میں بھی اللہ کا یہی دستور جاری رہا۔ اور تو اللہ کے دستور میں ہرگز ردوبدل نہ پائے گا (62)

واللہ اعلم!
 
Top