• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مخالفین اہل سنت والجماعت کے اقوال و فتاویٰ کا اتفاقی یا اختلافی مسائل میں اعتبار

شمولیت
اپریل 27، 2020
پیغامات
594
ری ایکشن اسکور
188
پوائنٹ
77
مخالفین اہل سنت والجماعت کے اقوال و فتاویٰ کا اتفاقی یا اختلافی مسائل میں اعتبار

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

شیخ ابو سلمان حسان حسین الصومالی حفظہ اللہ فرماتے ہیں :

المخالفون لأهل السنة والجماعة نوعان:
مخالفین اہل سنت والجماعت کی دو اقسام ہیں:

النوع الأول: من يخالف أهل السنة والجماعة في مصادر التلقي ومناهج الاستنباط بالزيادة والنقصان كالرافضة حيث ردّوا أغلب السنة الثابتة وادعوا تحريف القرآن الكريم وابتدعوا مصادر أخرى للتلقي كأقوال الأئمة وكغلاة الصوفية في اعتمادهم على الكشوفات والإلهام مطلقا والاحتكام إلى النظريات العقلية الظنية في قبول النصوص فهؤلاء لا تعتدّ أقوالهم في الإجماع والخلاف وكذلك لا عبرة باستنباطاتهم المبنية على أصولهم.

پہلی قسم: وہ لوگ جو اہل سنت والجماعت سے مصادرِ تلقی (دین کے ماخذ) اور استنباط کے مناہج (مسائل اخذ کرنے کے اصول) میں کمی یا زیادتی کے ذریعے اختلاف کرتے ہیں۔

جیسے رافضہ (شیعہ)، جنہوں نے اکثر ثابت شدہ احادیث کو رد کر دیا، قرآن میں تحریف کا دعویٰ کیا، اور دین کے لیے دیگر ماخذ جیسے ائمہ کے اقوال ایجاد کر لیے۔

اور جیسے غالی صوفیہ، جو کشف اور الہام پر مطلق انحصار کرتے ہیں اور نصوص کے قبول کرنے میں ظنی عقلی نظریات کو حاکم بناتے ہیں۔

تو ایسے لوگوں کے اقوال کو اجماع اور اختلاف کے معاملات میں شمار نہیں کیا جا سکتا، اور ان کے استنباطات جو ان کے اصولوں پر مبنی ہوں، قابل قبول نہیں ہیں۔

النوع الثاني: الموافقون لأهل السنة في مصادر التلقي، المخالفون لهم في بعض مسائل العقيدة كالأسماء والصفات والرؤية والقدر ونحوها فهؤلاء تعتبر أقوالهم وفتاواهم إلا المتعلقة بما خالفوا فيه أهل السنة والجماعة.

دوسری قسم: وہ لوگ جو اہل سنت کے ساتھ مصادرِ تلقی میں متفق ہیں لیکن بعض اعتقادی مسائل میں ان سے اختلاف کرتے ہیں، جیسے اسماء و صفات، رؤیتِ باری تعالیٰ، تقدیر، اور دیگر معاملات۔

ان کی آراء اور فتاویٰ کا اعتبار کیا جائے گا، سوائے ان امور کے جن میں انہوں نے اہل سنت والجماعت کی مخالفت کی ہو۔

هذا التفصيل في النوعين إذا لم نقل بتكفيرهم وإلا فلا اعتبار لموافقة كافر أو مخالفته في مسائل الوفاق والخلاف.

یہ تفصیل ان دونوں اقسام کے بارے میں اس وقت ہے جب ہم ان کی تکفیر نہ کریں۔ اگر ان کی تکفیر کریں، تو پھر کسی کافر کی موافقت یا مخالفت کو اتفاق یا اختلاف کے مسائل میں کوئی اہمیت حاصل نہیں ہوگی۔

[بداية السبيل:《قناة الشيخ أبي سلمان الصومالي》]
 
Top