- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,584
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
پاکستان کے صوبہ سندھ میں حکام کے مطابق مختلف الزامات کے تحت 167 مدارس کو سیل کر دیا گیا ہے جبکہ کراچی اور حیدر آباد میں واقع 21 مشکوک مدارس کی چھان بین کی جاری ہے۔
آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی نے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی زیرصدارت اجلاس میں آگاہ کیا کہ کچھ مشکوک مدارس سے نفرت انگیز مواد بھی برآمد ہوا ہے جن کے خلاف مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
اس اجلاس میں وفاقی حکومت کی جانب سے دہشت گردی کی روک تھام کے لیے تشکیل دیے گئے قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کا جائزہ لیا گیا۔
سرکاری اعلامیے کے مطابق صوبائی سیکریٹری داخلہ مختیار سومرو نے بتایا کہ ساڑھے 9 ہزار سے زائد مدارس میں سے ساڑھے 6 ہزار مدارس کی رجسٹریشن مکمل ہو چکی ہے جبکہ تین ہزار مدارس کی رجسٹریشن ابھی ہونا باقی ہے۔
’غیر رجسٹرڈ مدارس میں 5 لاکھ 17 ہزار سے زائد طلب علم زیر تعلیم ہیں۔‘
صوبائی محکمہ داخلہ کا کہنا ہے کہ مدارس کی جیو ٹیگنگ کی ابتدا ہو چکی ہے اور فی الوقت کراچی کے 2122 اور حیدرآباد کے ساڑھے 15 سو کے قریب مدارس کی جیو ٹیگنگ مکمل ہو چکی ہے جس سے ان کے درست محل وقوع کے بارے میں معلوم ہو سکے گا۔
سیکریٹری داخلہ مختیار سومرو نے اجلاس کو آگاہ کیا کہ پھانسی کے منتظر 458 قیدیوں میں سے 18 کی سزا پر عملدرآمد ہو چکا ہے جبکہ 395اپیلیں سندھ ہائی کورٹ، ایک وفاقی شرعی کورٹ اور 53 اپیلیں سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہیں جبکہ صدر پاکستان کے پاس 5 رحم کی اپیلیں التویٰ کا شکار ہیں۔
’صوبے میں 61 کالعدم مذہبی تنظیموں کی نشاندہی ہو چکی ہے، ستمبر 2013 سے ستمبر 2015 تک القاعدہ اور ٹی ٹی پی کے 16 کارندوں سمیت 1155 دہشت گرد ہلاک اور 879 کو گرفتار کیا گیا ہے۔‘
خبر
آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی نے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی زیرصدارت اجلاس میں آگاہ کیا کہ کچھ مشکوک مدارس سے نفرت انگیز مواد بھی برآمد ہوا ہے جن کے خلاف مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
اس اجلاس میں وفاقی حکومت کی جانب سے دہشت گردی کی روک تھام کے لیے تشکیل دیے گئے قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کا جائزہ لیا گیا۔
سرکاری اعلامیے کے مطابق صوبائی سیکریٹری داخلہ مختیار سومرو نے بتایا کہ ساڑھے 9 ہزار سے زائد مدارس میں سے ساڑھے 6 ہزار مدارس کی رجسٹریشن مکمل ہو چکی ہے جبکہ تین ہزار مدارس کی رجسٹریشن ابھی ہونا باقی ہے۔
’غیر رجسٹرڈ مدارس میں 5 لاکھ 17 ہزار سے زائد طلب علم زیر تعلیم ہیں۔‘
صوبائی محکمہ داخلہ کا کہنا ہے کہ مدارس کی جیو ٹیگنگ کی ابتدا ہو چکی ہے اور فی الوقت کراچی کے 2122 اور حیدرآباد کے ساڑھے 15 سو کے قریب مدارس کی جیو ٹیگنگ مکمل ہو چکی ہے جس سے ان کے درست محل وقوع کے بارے میں معلوم ہو سکے گا۔
سیکریٹری داخلہ مختیار سومرو نے اجلاس کو آگاہ کیا کہ پھانسی کے منتظر 458 قیدیوں میں سے 18 کی سزا پر عملدرآمد ہو چکا ہے جبکہ 395اپیلیں سندھ ہائی کورٹ، ایک وفاقی شرعی کورٹ اور 53 اپیلیں سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہیں جبکہ صدر پاکستان کے پاس 5 رحم کی اپیلیں التویٰ کا شکار ہیں۔
’صوبے میں 61 کالعدم مذہبی تنظیموں کی نشاندہی ہو چکی ہے، ستمبر 2013 سے ستمبر 2015 تک القاعدہ اور ٹی ٹی پی کے 16 کارندوں سمیت 1155 دہشت گرد ہلاک اور 879 کو گرفتار کیا گیا ہے۔‘
خبر