• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مدینہ کی مسجد میں 4 بھائیوں کی ایک ایسی حرکت کہ حکومت حرکت میں آ گئی، سخت ایکشن

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
مدینہ کی مسجد میں 4 بھائیوں کی ایک ایسی حرکت کہ حکومت حرکت میں آ گئی، سخت ایکشن
15 جولائی 2015


ریاض (مانیٹرنگ ڈیسک) مسلمانوں کیلئے ہر مسجد ہی قابل احترام ہے مگر مسجد نبویؐ کے تقدس کا تو مقام ہی اور ہے، لیکن اس مقدس مقام پر بھی چار بھائیوں نے انتہائی افسوسناک حرکت کا مظاہرہ کر ڈالا۔


سعودی نیوز سائٹ
Al Marsad کے مطابق 10 سے 17 سال عمروں کے چار بھائی مسجد نبویؐ کے اندر بیٹھ کر تاش کھیلتے ہوئے پکڑے گئے۔ ابتدائی طور پر یہ خبریں سامنے آئی تھیں کہ چاروں اعتکاف بیٹھے تھے لیکن مقامی پولیس کے نمائندہ فہد الغانم کا کہنا ہے کہ ابتدائی تفتیش سے معلوم ہوا ہے کہ چاروں بھائی اعتکاف نہیں بیٹھے تھے بلکہ نماز فجر کے بعد اپنے والدین کے منتطر تھے۔ سب سے چھوٹے بھائی کے پاس تاش تھی اور چاروں نے وقت گزارنے کیلئے مسجد میں ہی تاش کھیلنا شروع کر دی۔ پولیس نمائندہ کے مطابق چاروں کو مزید کارروائی کیلئے متعلقہ ادارے کے حوالے کر دیا گیا ہے۔


اس واقعے کی تصاویر اور خبریں سامنے آنے کے بعد سوشل میڈیا پر اشتعال اور غم و غصے کی لہر دوڑ گئی اور مسجد میں تفریحی مشغلہ اختیار کرنے کی سخت ترین مذمت کی گئی۔ مدینہ کی ایک مسجد کے امام عبداللہ بن محمد نے واقعہ کی مزمت کرتے ہوئے کہا کہ اعتکاف کے حقیقی روحانی مقصد کو پہچاننے کی ضرورت ہے، مساجد تفریح طبع کی جگہ نہیں ہیں۔


ح
 

محمد زاہد بن فیض

سینئر رکن
شمولیت
جون 01، 2011
پیغامات
1,957
ری ایکشن اسکور
5,787
پوائنٹ
354
انا للہ وانا الیہ راجعون
اگر ایک مرتبہ ان کو سزا مل گئی تو آئندہ ایسی حرکت کرنے کی کوئی جرائت بھی نہیں کرے گا۔لہذاان کو سخت سزا ہونی چاہیے۔
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
السلام علیکم

10 سے 17 سال عمر ھے ان کی تو بچے ہی ہیں، اس پر انہیں ایک مرتبہ سمجھا دینا ہی کافی ھے سزا دینے سے ان کے تعلیمی کریئر پر اثر پڑ سکتا ھے جس سے مزید خرابیاں بھی پیدا ہو سکتی ہیں۔

والسلام
 

محمد زاہد بن فیض

سینئر رکن
شمولیت
جون 01، 2011
پیغامات
1,957
ری ایکشن اسکور
5,787
پوائنٹ
354
السلام علیکم

10 سے 17 سال عمر ھے ان کی تو بچے ہی ہیں، اس پر انہیں ایک مرتبہ سمجھا دینا ہی کافی ھے سزا دینے سے ان کے تعلیمی کریئر پر اثر پڑ سکتا ھے جس سے مزید خرابیاں بھی پیدا ہو سکتی ہیں۔
والسلام
اگر بچوں کی دینی تربیت ہوتی تو ایسی حرکت نہ کرتے۔اور اگر بچے سمجھ کر چھوڑ دیا جائے تو نیکسٹ ٹائم کوئی اور بھی یہ حرکت کرسکتا ہے کہ سزا تو ہوئی نہیں۔جو لوگ سعودیہ کے سخت قانون سے ڈرتے ہیں وہ آہستہ آہستہ ڈرنا چھوڑ دیں گے اور مسائل بڑھتے جائیں گے۔اور جو تقدس مسجد کا ہے آہستہ آہستہ وہ لوگوں کے دلوں سے نکلتا جائے گا۔لہذا تھوڑا بہت ایکشن ضروری ہے۔
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,799
پوائنٹ
1,069
السلام علیکم :

ان کے والدین سے بھی پوچھا جائے کہ انھوں نے بچوں کی کیا تربیت کی :

شیخ @خضر حیات بھائی کیا ایسا کوئی واقع موجود ہے اسلام میں جس میں بچوں کی غلطی کی سزا ان کے والدین کو ملی ہو تربیت میں غفلت برتنے پر
 
Top