lovelyalltime
سینئر رکن
- شمولیت
- مارچ 28، 2012
- پیغامات
- 3,735
- ری ایکشن اسکور
- 2,899
- پوائنٹ
- 436
اقتضاء الصراط المستقیم ---
فأما استماع الميت للأصوات من القراءة وغيرها فحق لكن الميت ما بقي يثاب بعد الموت على عمل يعمله هو بعد الموت من استماع أو غيره وإنما ينعم أو يعذب بما كان قد عمله في حياته هو أو بما يعمل غيره بعد الموت من أثره أو بما يعامل به كما قد اختلف في تعذيبه بالنياحة! عليه وكما ينعم بما يهدي إليه وكما ينعم بالدعاء له وإهداء العبادات المالية بالإجماع وكذلك قد ذكر طائفة من العلماء من أصحاب أحمد وغيرهم ونقلوه عن أحمد وذكروا فيه آثارا أن الميت يتألم بما يفعل عنده من المعاصي فقد يقال أيضا إنه يتنعم بما يسمعه من القراءة وذكر الله
ترجمہ : پس مردہ کا قرآن کی قرأت اور دوسری آوازوں کا سننا تو بلکل حق ہے لیکن مردہ کو موت کے بعد اس قرآن کی قرأت وغیرہ سننے کا ثواب نہیں ملتا اس کو تو انعام اور عذاب صرف اس عمل کا ملتا ہے جس کو اس نے خود اپنی زندگی میں کیا تھا ------ اور اسی طرح امام احمد بن حنبل کے مسلک اور دوسرے مسلکوں کے علماء کے ایک گروہ نے کہا ہے اور انہوں نے یہ مسلک احمد بن حنبل سے نقل کیا ہے اور انہوں نے اس بات کی تائید میں روایتیں بیان کی ہیں کہ مردہ کو تکلیف پہنچتی ہے اگر اس کے پاس گناہ کی باتیں کی جائیں اور اگر وہ قرآن کی قرأت سنے یا اس کے پاس الله کا ذکر کیا جائے تو خوش ہوتا ہے -
اگر ترجمہ میں کوئی غلطی ہے تو @اسحاق سلفی بھائی صحیح ترجمہ کر دیں - تا کہ ہم سب کی اصلاح ہو
یہاں @اسحاق سلفی بھائی بتائیں گے یہ اس مسلہ میں صحیح عقیدہ کیا ہونا چاہیے