• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مرنے کے بعد بھی زندگی ہے، سائنس نے بھی ثابت کر دیا

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
مرنے کے بعد بھی زندگی ہے، سائنس نے بھی ثابت کر دیا

برلن (نیوز ڈیسک) موت کے بعد جی اٹھنا ہمارے ایمان کا حصہ ہے لیکن غیر مذہبی لوگ اسے ممکن نہیں سمجھتے۔ جسم کی موت کے بعد روح زندہ رہتی ہے یا سب کچھ ختم ہو جاتا ہے یہ بحث اتنی ہی پرانی ہے جتنی کہ انسانی تاریخ، سائنسدان مدتوں سے اس سوال کا جواب تلاش کر رہے تھے اور بالآخر جرمنی کے ماہرین نفسیات اور تحقیق کاروں نے یہ دعوی کیا ہے کہ ان کے تجربات سے یہ بات ثابت ہو گئی ہے کہ موت کے بعد بھی زندگی جاری رہتی ہے اگرچہ اس کی نوعیت دنیا کی زندگی سے مختلف ہوتی ہے۔

یہ تجربات جرمن یونیورسٹی Technische Universitat میں کئے گئے اور ان میں 944 افراد نے رضاکارانہ طور پر شرکت کی۔ یہ تجربات کارڈیو پلمونری ریسی ٹیشن (CPR) نامی مشین کی ایجاد کے بعد ممکن ہوئے۔

تجربات میں شامل افراد کو ادویات کی مدد سے 20 منٹ کیلئے کلینیکی موت کی کیفیت میں پہنچایا گیا۔ یہ کیفیت ایسے ہی ہے جیسے کسی کی حقیقی موت واقع ہوجائے لیکن اس کی خاص بات یہ ہے کہ CPR مشین اور ادویات کی مدد سے دوبارہ زندگی بحال کی جاسکتی ہے۔ تجربات میں شامل سب افراد نے ملتے جلتے قریب المرگ تجربات بیان کئے جن میں اوپر اٹھ جانے، بہت سکون اور راحت محسوس ہونے اور جسم مردہ ہونے کے باوجود سب احوال کا مشاہدہ کر سکنے کی کیفیات شامل ہیں۔

تحقیق کے سربراہ ڈاکٹر برتھولڈ ایکرمین کا کہنا ہے کہ سب شرکاء نے بتایا کہ ان کا جسم مردہ ہونے کے باوجود وہ ہر چیز کا مشاہدہ کر سکتے تھے اور لطیف قسم کے احساسات کا تجربہ کر سکتے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان تجربات نے ثابت کر دیا ہے کہ جسم مردہ ہونے سے زندگی کا اختتام نہیں ہوتا بلکہ انسان ایک لطیف حالت اور کیفیت میں چلا جاتا ہے اور ایک اور زندگی کا آغاز ہو جاتا ہے۔

ان تجربات سے گزرنے والے ہندوﺅں، عیسائیوں، مسلمانوں اور لادینوں سب نے ایک ہی طرح کے احساسات بیان کئے۔

09 ستمبر 2014
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
السلام علیکم

فارم اردو ھے اس لئے یہاں اردو میں مواد ہی شیئر کیا جاتا ھے، تاکہ ہر کوئی آسانی سے مطالعہ کر سکے، آپ گوگل پر انگلش میں چیک کر لیں آپکو اس پر بہت سائنٹسٹ کے رزلٹ ملیں گے۔

والسلام
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
GERMAN SCIENTISTS PROVE THERE IS LIFE AFTER DEATH

Berlin| A team of psychologists and medical doctors associated with the Technische Universität of Berlin, have announced this morning that they had proven by clinical experimentation, the existence of some form of life after death. This astonishing announcement is based on the conclusions of a study using a new type of medically supervised near-death experiences, that allow patients to be clinically dead for almost 20 minutes before being brought back to life.

This controversial process that was repeated on 944 volunteers over that last four years, necessitates a complex mixture of drugs including epinephrine and dimethyltryptamine, destined to allow the body to survive the state of clinical death and the reanimation process without damage. The body of the subject was then put into a temporary comatic state induced by a mixture of other drugs which had to be filtered by ozone from his blood during the reanimation process 18 minutes later.

The extremely long duration of the experience was only recently made possible by the development of a new cardiopulmonary recitation (CPR) machine called the AutoPulse. This type of equipment has already been used over the last few years, to reanimate people who had been dead for somewhere between 40 minutes to an hour.


Near-death experiences have been hypothesized in various medical journals in the past, as having the characteristics of hallucinations, but Dr Ackermann and his team, on the contrary, consider them as evidence for the existence of the afterlife and of a form of dualism between mind and body.

The team of scientists led by Dr Berthold Ackermann, has monitored the operations and have compiled the testimonies of the subjects. Although there are some slight variations from one individual to another, all of the subjects have some memories of their period of clinical death. and a vast majority of them described some very similar sensations.

Most common memories include a feeling of detachment from the body, feelings of levitation, total serenity, security, warmth, the experience of absolute dissolution, and the presence of an overwhelming light.

The scientists say that they are well aware the many of their conclusions could shock a lot of people, like the fact that the religious beliefs of the various subjects seems to have held no incidence at all, on the sensations and experiences that they described at the end of the experiment. Indeed, the volunteers counted in their ranks some members are a variety of Christian churches, Muslims, Jews, Hindus and atheists.

“I know our results could disturb the beliefs of many people” says Mr Ackermann. “But in a way, we have just answered one of the greatest questions in the history of mankind, so I hope these people will be able to forgive us. Yes, there is life after death and it looks like this applies to everyone.”

- See more at: http://worldnewsdailyreport.com/german-scientists-prove-there-is-life-after-death/#sthash.P9NmZrrl.dpuf

Shkencëtarët gjermanë vërtetojnë që pas vdekjes ka jetë
 
Last edited:

ایک گنہگار

مبتدی
شمولیت
اگست 28، 2014
پیغامات
72
ری ایکشن اسکور
26
پوائنٹ
18
انتظامیہ سے گزارش ہے کہ میرے comment اس دھاگے میں سے ختم کر دیں. اس سے اگر کسی بهی مسلمان بهائی بہن کو تکلیف ہوئی ہو تو میں اللہ سے توبہ کرتا ہوں. اور اس شخص سے معافی مانگتا ہوں.
اس دھاگے اور اس میں شریک کردہ سب معلومات سے عند اللہ دستبردار ہوتا ہوں.

انتظامیہ سے گزارش ہے کہ اس comment کو ختم کر دیں.

جزاکم اللہ خیراً.
 

طاہر اسلام

سینئر رکن
شمولیت
مئی 07، 2011
پیغامات
843
ری ایکشن اسکور
732
پوائنٹ
256
مرنے کے بعد بھی زندگی ہے، سائنس نے بھی ثابت کر دیا

برلن (نیوز ڈیسک) موت کے بعد جی اٹھنا ہمارے ایمان کا حصہ ہے لیکن غیر مذہبی لوگ اسے ممکن نہیں سمجھتے۔ جسم کی موت کے بعد روح زندہ رہتی ہے یا سب کچھ ختم ہو جاتا ہے یہ بحث اتنی ہی پرانی ہے جتنی کہ انسانی تاریخ، سائنسدان مدتوں سے اس سوال کا جواب تلاش کر رہے تھے اور بالآخر جرمنی کے ماہرین نفسیات اور تحقیق کاروں نے یہ دعوی کیا ہے کہ ان کے تجربات سے یہ بات ثابت ہو گئی ہے کہ موت کے بعد بھی زندگی جاری رہتی ہے اگرچہ اس کی نوعیت دنیا کی زندگی سے مختلف ہوتی ہے۔

یہ تجربات جرمن یونیورسٹی Technische Universitat میں کئے گئے اور ان میں 944 افراد نے رضاکارانہ طور پر شرکت کی۔ یہ تجربات کارڈیو پلمونری ریسی ٹیشن (CPR) نامی مشین کی ایجاد کے بعد ممکن ہوئے۔

تجربات میں شامل افراد کو ادویات کی مدد سے 20 منٹ کیلئے کلینیکی موت کی کیفیت میں پہنچایا گیا۔ یہ کیفیت ایسے ہی ہے جیسے کسی کی حقیقی موت واقع ہوجائے لیکن اس کی خاص بات یہ ہے کہ CPR مشین اور ادویات کی مدد سے دوبارہ زندگی بحال کی جاسکتی ہے۔ تجربات میں شامل سب افراد نے ملتے جلتے قریب المرگ تجربات بیان کئے جن میں اوپر اٹھ جانے، بہت سکون اور راحت محسوس ہونے اور جسم مردہ ہونے کے باوجود سب احوال کا مشاہدہ کر سکنے کی کیفیات شامل ہیں۔

تحقیق کے سربراہ ڈاکٹر برتھولڈ ایکرمین کا کہنا ہے کہ سب شرکاء نے بتایا کہ ان کا جسم مردہ ہونے کے باوجود وہ ہر چیز کا مشاہدہ کر سکتے تھے اور لطیف قسم کے احساسات کا تجربہ کر سکتے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان تجربات نے ثابت کر دیا ہے کہ جسم مردہ ہونے سے زندگی کا اختتام نہیں ہوتا بلکہ انسان ایک لطیف حالت اور کیفیت میں چلا جاتا ہے اور ایک اور زندگی کا آغاز ہو جاتا ہے۔

ان تجربات سے گزرنے والے ہندوﺅں، عیسائیوں، مسلمانوں اور لادینوں سب نے ایک ہی طرح کے احساسات بیان کئے۔

09 ستمبر 2014
بالکل بکواس ہے؛ موت کی کیفیت میں لے جایا گیا؟؟؟
بات موت کی ہے؛آپ مردہ پر تحقیق کر کے بتائی تو پھر بات ہے؛یہ بےتکی بات ہے۔
 

طاہر اسلام

سینئر رکن
شمولیت
مئی 07، 2011
پیغامات
843
ری ایکشن اسکور
732
پوائنٹ
256
انتظامیہ سے گزارش ہے کہ میرے comment اس دھاگے میں سے ختم کر دیں. اس سے اگر کسی بهی مسلمان بهائی بہن کو تکلیف ہوئی ہو تو میں اللہ سے توبہ کرتا ہوں. اور اس شخص سے معافی مانگتا ہوں.
اس دھاگے اور اس میں شریک کردہ سب معلومات سے عند اللہ دستبردار ہوتا ہوں.

انتظامیہ سے گزارش ہے کہ اس comment کو ختم کر دیں.

جزاکم اللہ خیراً.
بھائی آپ کا رویہ عجیب سا ہے؛کہیں آپ صوفی ازم سے متاثر تو نہیں؟؟
 
Top