۔
حدیث نمبر 1 : علقمہ بن وائل عن ابیہ انہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فلما بلغ (غیر المغضوب علیہم ولا الضالین ) قال آمین و اخفی بھا صوتہ (مسند احمد ، ابو داﺅد الطیالسی ابو یعلی، الدار قطنی، والحاکم وقال صحیح الاسناد و لم یخرجاہ بحوالہ نصب الرایہ ج 1 ص 446مکتبہ حقانیہ )
ترجمہ :حضرت علقمہ ؒ اپنے باپ حضرت وائل بن حجر ؓ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھی پس جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ولا الضالین پڑھا تو آمین کے وقت اپنی آواز کو پوشیدہ کیا۔ یہ حدیث صحیح ہے ۔
حدیث : عن ابی وائل قال کان عمرؓ و علیؓ لا یجھران ببسم اللہ الرحمن الرحیم ولا بالتعوذ ولا بالتامین۔ شرح المعانی الاثار للطحاوی ج 1 ص 140 ۔
ترجمہ :ابو وائل ؒ کہتے ہیں کہ حضرت عمر اور حضرت علی رضی اللہ عنہما نہ تو بسم اللہ اور اعوذ باللہ اونچی آواز سے پڑھتے تھے اور نہ ہی آمین اونچی آواز سے کہتے تھے ۔
تکبیر تحریمہ کے علاوہ رکوع و سجود میں رفع یدین نہ کرنا
حدیث : عن علقمہ عن عبد اللہ انہ قال الا اصلی بکم صلوة رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فصلی فلم یرفع یدیہ الامرہ واحدة ۔ سنن نسائی ص 161 قدیمی
ترجمہ :حضرت عبد اللہ بن مسعود ؓ فرماتے ہیں کیا میں تم لوگوں کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نماز پڑھ کر نہ دکھاﺅں پر انہوں نے نماز پڑھی اور صرف (شروع نماز میں ) ایک مرتبہ رفع یدین کیا۔ علامہ ابن حزم نے محلی میں اس حدیث کو صحیح کہا ہے ۔ المحلیٰ ص 364 اور علامہ ناصر الدین البانی نے بھی اس کو صحیح کہا ہے سنن نسائی بتحقیق البانی ص 183 ، 168 ۔
حدیث : عن سالم عن ابیہ قال رایت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اذا افتتح الصلوة رفع یدیہ حتی یحاذی بھما و قال بعضھم حذو منکبیہ واذا ارادان یرکع و بعد ما یرفع راسہ من الرکوع لا یرفعھما وقال بعضھم ولا یرفع بین السجدتین ۔مسند ابی عوانہ ج 2 ص 90 دارالباز مکة المکرمہ ۔
ترجمہ :حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھا جب آپ علیہ السلام نے نماز شروع کی تو رفع یدین کیا یہاں تک کہ بعضوں نے کہا کہ ہاتھوں کو کندھوں کے برابر لے گئے اور جب رکوع کا ارادہ کیا اور رکوع سے سر اٹھایا تو رفع یدین نہ کیا اور بعضوں نے کہا کہ آپ علیہ السلام نے سجدوں میں بھی رفع یدین نہ کیا ۔
حدیث :عن البراءبن عاذب ؓ قال رایت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم رفع یدیہ حین افتتح الصلوة ثم لم یرفعھما حتی انصرف۔ سنن ابی داﺅد ج 1 ص 116 مکتبہ امدادیہ ملتان
ترجمہ :حضرت براءبن عاذب ؓ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے رفع یدین کیا جب نماز شروع کی پھر نماز سے فارغ ہونے تک رفع یدین نہیں کیا۔
حدیث :عن عبد اللہ قال صلیت مع النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم و مع ابی بکر و مع عمر فلم یرفعوا یدیھم الا عند التکبیرة الاولی فی افتتاح الصلوة -سنن دار قطنی ج 1 ص 592
ترجمہ : حضرت عبد اللہ بن مسعود ؓ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھی اور ابو بکر و عمر رضی اللہ رنھما کے ساتھ نماز پڑھی پس انہوں نے رفع یدین نہیں کیا مگر صرف شروع نماز میں ۔
حدیث نمبر 1 : علقمہ بن وائل عن ابیہ انہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فلما بلغ (غیر المغضوب علیہم ولا الضالین ) قال آمین و اخفی بھا صوتہ (مسند احمد ، ابو داﺅد الطیالسی ابو یعلی، الدار قطنی، والحاکم وقال صحیح الاسناد و لم یخرجاہ بحوالہ نصب الرایہ ج 1 ص 446مکتبہ حقانیہ )
ترجمہ :حضرت علقمہ ؒ اپنے باپ حضرت وائل بن حجر ؓ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھی پس جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ولا الضالین پڑھا تو آمین کے وقت اپنی آواز کو پوشیدہ کیا۔ یہ حدیث صحیح ہے ۔
حدیث : عن ابی وائل قال کان عمرؓ و علیؓ لا یجھران ببسم اللہ الرحمن الرحیم ولا بالتعوذ ولا بالتامین۔ شرح المعانی الاثار للطحاوی ج 1 ص 140 ۔
ترجمہ :ابو وائل ؒ کہتے ہیں کہ حضرت عمر اور حضرت علی رضی اللہ عنہما نہ تو بسم اللہ اور اعوذ باللہ اونچی آواز سے پڑھتے تھے اور نہ ہی آمین اونچی آواز سے کہتے تھے ۔
تکبیر تحریمہ کے علاوہ رکوع و سجود میں رفع یدین نہ کرنا
حدیث : عن علقمہ عن عبد اللہ انہ قال الا اصلی بکم صلوة رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فصلی فلم یرفع یدیہ الامرہ واحدة ۔ سنن نسائی ص 161 قدیمی
ترجمہ :حضرت عبد اللہ بن مسعود ؓ فرماتے ہیں کیا میں تم لوگوں کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نماز پڑھ کر نہ دکھاﺅں پر انہوں نے نماز پڑھی اور صرف (شروع نماز میں ) ایک مرتبہ رفع یدین کیا۔ علامہ ابن حزم نے محلی میں اس حدیث کو صحیح کہا ہے ۔ المحلیٰ ص 364 اور علامہ ناصر الدین البانی نے بھی اس کو صحیح کہا ہے سنن نسائی بتحقیق البانی ص 183 ، 168 ۔
حدیث : عن سالم عن ابیہ قال رایت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اذا افتتح الصلوة رفع یدیہ حتی یحاذی بھما و قال بعضھم حذو منکبیہ واذا ارادان یرکع و بعد ما یرفع راسہ من الرکوع لا یرفعھما وقال بعضھم ولا یرفع بین السجدتین ۔مسند ابی عوانہ ج 2 ص 90 دارالباز مکة المکرمہ ۔
ترجمہ :حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھا جب آپ علیہ السلام نے نماز شروع کی تو رفع یدین کیا یہاں تک کہ بعضوں نے کہا کہ ہاتھوں کو کندھوں کے برابر لے گئے اور جب رکوع کا ارادہ کیا اور رکوع سے سر اٹھایا تو رفع یدین نہ کیا اور بعضوں نے کہا کہ آپ علیہ السلام نے سجدوں میں بھی رفع یدین نہ کیا ۔
حدیث :عن البراءبن عاذب ؓ قال رایت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم رفع یدیہ حین افتتح الصلوة ثم لم یرفعھما حتی انصرف۔ سنن ابی داﺅد ج 1 ص 116 مکتبہ امدادیہ ملتان
ترجمہ :حضرت براءبن عاذب ؓ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے رفع یدین کیا جب نماز شروع کی پھر نماز سے فارغ ہونے تک رفع یدین نہیں کیا۔
حدیث :عن عبد اللہ قال صلیت مع النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم و مع ابی بکر و مع عمر فلم یرفعوا یدیھم الا عند التکبیرة الاولی فی افتتاح الصلوة -سنن دار قطنی ج 1 ص 592
ترجمہ : حضرت عبد اللہ بن مسعود ؓ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھی اور ابو بکر و عمر رضی اللہ رنھما کے ساتھ نماز پڑھی پس انہوں نے رفع یدین نہیں کیا مگر صرف شروع نماز میں ۔