رانا ابوبکر
تکنیکی ناظم
- شمولیت
- مارچ 24، 2011
- پیغامات
- 2,075
- ری ایکشن اسکور
- 3,040
- پوائنٹ
- 432
تبصرہ
یہ مسئلہ کہ انسان مجبور محض ہے یا صاحب اختیارہے ، ہمیشہ سے فلسفیوں میں زیر بحث رہا ہے۔ بلکہ ایک گروہ کا خیال ہے کہ انسان اپنی مرضی کا مالک نہیں ہے بلکہ اس کی مرضی اس کی تعلیم و تربیت اور خارجی حالات و تاثرات سے متعین ہوتی ہے۔ عہد قدیم میں یونان کے روایتی فلسفیوں کا یہی نظریہ تھا۔ ابتدا میں مسلمانوں کا رجحان بھی جبر کی طرف تھا۔ ان کا عقیدہ تھا کہ انسان کے اعمال و افعال کی تفصیل لوح محفوظ پر رقم ہوتی ہے اور کوئی شخص اس لکھے کو تبدیل نہیں کرسکتا۔ مگر معتزلہ نے اس نظریے کی مخالفت کی۔ وہ انسان کو آزادانہ اور اپنی مرضی کا مالک خیال کرتے تھے۔ پہلے گروہ کو جبریہ دوسرے کو قدریہ کہتے ہیں۔ اشاعرہ کے خیال میں انسان کی حالت دونوں کے بین بین ہے۔زیر تبصرہ کتاب " مسئلہ جبر وقدر "میں سید ابو الاعلی مودودی ؒنے قدیم وجدید فلاسفہ کا مکمل تجزیہ کر کے خالص اسلامی نقطہ نظر پیش کرنے کی کوشش کی ہےاور اپنے مخصوص عالمانہ انداز میں اس کی عقدہ کشائی کی ہے۔لیکن بعض متبحر اہل علم کے مطابق مولانا صاحب بھی کہیں کہیں لغزش کھا گئے ہیں،اور سلف کے معروف منہج سے ہٹ کر منہج اختیار کیا ہے۔اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ ان کی لغزشوں کو معاف فرمائے اور ہم سب کو صراط مستقیم پر چلائے۔آمین (راسخ)
یہ مسئلہ کہ انسان مجبور محض ہے یا صاحب اختیارہے ، ہمیشہ سے فلسفیوں میں زیر بحث رہا ہے۔ بلکہ ایک گروہ کا خیال ہے کہ انسان اپنی مرضی کا مالک نہیں ہے بلکہ اس کی مرضی اس کی تعلیم و تربیت اور خارجی حالات و تاثرات سے متعین ہوتی ہے۔ عہد قدیم میں یونان کے روایتی فلسفیوں کا یہی نظریہ تھا۔ ابتدا میں مسلمانوں کا رجحان بھی جبر کی طرف تھا۔ ان کا عقیدہ تھا کہ انسان کے اعمال و افعال کی تفصیل لوح محفوظ پر رقم ہوتی ہے اور کوئی شخص اس لکھے کو تبدیل نہیں کرسکتا۔ مگر معتزلہ نے اس نظریے کی مخالفت کی۔ وہ انسان کو آزادانہ اور اپنی مرضی کا مالک خیال کرتے تھے۔ پہلے گروہ کو جبریہ دوسرے کو قدریہ کہتے ہیں۔ اشاعرہ کے خیال میں انسان کی حالت دونوں کے بین بین ہے۔زیر تبصرہ کتاب " مسئلہ جبر وقدر "میں سید ابو الاعلی مودودی ؒنے قدیم وجدید فلاسفہ کا مکمل تجزیہ کر کے خالص اسلامی نقطہ نظر پیش کرنے کی کوشش کی ہےاور اپنے مخصوص عالمانہ انداز میں اس کی عقدہ کشائی کی ہے۔لیکن بعض متبحر اہل علم کے مطابق مولانا صاحب بھی کہیں کہیں لغزش کھا گئے ہیں،اور سلف کے معروف منہج سے ہٹ کر منہج اختیار کیا ہے۔اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ ان کی لغزشوں کو معاف فرمائے اور ہم سب کو صراط مستقیم پر چلائے۔آمین (راسخ)
ڈاؤن لوڈ کتاب
مسئلہ جبر و قدر
مسئلہ جبر و قدر