• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مسئلہ یمن مسلمانوں کے درمیان فساد برپا کرنیکی عالمی سازش ہے: حافظ سعید

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521

مسئلہ یمن مسلمانوں کے درمیان فساد برپا کرنیکی عالمی سازش ہے: حافظ سعید

لاہور (ایجوکیشن رپورٹر) جماعة الدعوة پاکستان کے امیر پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ سرزمین حرمین شریفین کے تحفظ کیلئے ایٹمی پاکستان بھرپور کردارا دا کرے۔ وزیر اعظم نواز شریف دورہ سعودی عرب کے دوران غلطیوں کا ازالہ اور عرب اتحاد کا اعتماد بحال کریں۔

صلیبی و یہودی مسلمانوں کے روحانی مرکز کو انتشار کا شکار کرنا چاہتے ہیں۔ یمن میں بغاوت پروان چڑھا کر سعودی عرب کا گھیراﺅ کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ تحفظ حرمین شریفین کیلئے وکلاء ملک گیر تحریک کھڑی کریں۔ یہ شیعہ سنی یا ایران اور سعودی عرب کی جنگ نہیں۔ دشمنان اسلام مسلمانوں کے درمیان غلط فہمیاں پیدا کرکے فساد برپا کرنا چاہتے ہیں۔ ہم نے متحد ہو کر ان سازشوں کو ناکام بنانا ہے۔

وہ الدعوة لائرز فورم کے زیر اہتمام مرکز القادسیہ چوبرجی میں تحفظ حرمین شریفین سیمینارسے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر سینئر نائب صدر لاہور بار جہانگیر بھٹی، جماعة الدعوة لاہور کے امیر مولانا ابوالہاشم، پیس لائرز فورم کے صدر نور محمد سرفراز، الدعوة لائرز فورم کے رانا عبدالحفیظ و دیگر نے بھی خطاب کیا جبکہ جماعة الدعوة کے مرکزی رہنما مولانا سیف اللہ خالد، محمد یحییٰ مجاہد، میڈیا کو آرڈینیٹر پاکستان بار کونسل شرافت خان ایڈوکیٹ، جمیل الرحمان فیضی ایڈوکیٹ، لطیف سراء ایڈوکیٹ سمیت سینئر وکلاء موجود تھے۔ جماعة الدعوة کے سربراہ حافظ محمد سعید نے کہا کہ سعودی عرب مسلمانوں کا روحانی مرکز ہے۔ مسلمان اس کی طرف کھنچے چلے آتے ہیں ۔ دنیا بھر کے مسلمانوں کا قبلہ ایک ہے اور ان کے دل بیت اللہ کے لئے دھڑکتے ہیں۔ اس مقدس سرزمین کو دشمنان اسلام انتشار کا شکار کرنا چاہتے ہیں۔ یہ ممکن نہیں ہے کہ امریکہ اس علاقے پر حملہ کرے اسی لئے یمن میں باغیوں کا گڑھ بنا کر انہیں مسلح کیا گیا۔ سرزمین حرمین شریفین کو نقصانات سے دوچار کرنے کے لئے صلیبی و یہودی سب اس منصوبے میں شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یمن اور سعودی عرب کے بارڈر پر جھڑپیں ہوئیں اورخود کش حملے کئے گئے اس کے بعد سعودی عرب کے لئے ممکن نہیں تھا کہ وہ مزید صبر کرے۔ حوثی باغیوں کی جانب سے اعلانیہ مکہ اور مدینہ پر حملہ کی باتیں کی گئیں جس کے بعد سعودی عرب کی قیادت میں عرب اتحاد قائم ہوا اور باغیوں کے خلاف آپریشن شروع کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ افسوسناک بات یہ ہے جب سعودی عرب کے شاہ سلمان نے پاکستان سے مدد طلب کی تو سینیٹ اور پارلیمنٹ میں اس مسئلہ کو بازیچہ اطفال بنا دیا گیا۔

ح
 
Top