محدث میڈیا
رکن
- شمولیت
- مارچ 02، 2023
- پیغامات
- 870
- ری ایکشن اسکور
- 30
- پوائنٹ
- 69
تین مسجدوں کے علاوہ کسی اور مسجد کی طرف عبادت کی نیت سے سفر کرنا جائز نہیں ہے۔
حضرت ابوہریرہ ؓ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا:
لَا تُشَدُّ الرِّحَالُ إِلَّا إِلَى ثَلَاثَةِ مَسَاجِدَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ وَمَسْجِدِ الرَّسُولِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَسْجِدِ الْأَقْصَى (صحيح بخارى: 1189)
’’تین مساجد: مسجد حرام، مسجد نبوی اور مسجد اقصیٰ کے علاوہ کسی طرف بھی (تقرب و عبادت کی نیت سے) رخت سفر نہ باندھا جائے۔‘‘
مسجدوں کی تزیین و آرائش کرنا منع ہے۔
سیدنا ابن عباس ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”مجھے یہ حکم نہیں دیا گیا کہ مساجد کو بہت زیادہ پختہ تعمیر کروں۔“ سیدنا ابن عباس ؓ نے کہا تم انہیں ضرور مزین کرو گے جیسے کہ یہود و نصاریٰ نے (اپنے عبادت خانے) مزین کیے۔ (سنن ابی داود: 448)
مسجد میں گمشدہ چیز کا اعلان کرنا منع ہے۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنا، وہ کہہ رہے تھے: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
مَنْ سَمِعَ رَجُلًا يَنْشُدُ ضَالَّةً فِي الْمَسْجِدِ فَلْيَقُلْ لَا رَدَّهَا اللهُ عَلَيْكَ فَإِنَّ الْمَسَاجِدَ لَمْ تُبْنَ لِهَذَا (صحيح مسلم، المساجد ومواضع الصلاة: 568)
’’جو شخص کسی آدمی کو مسجد میں کسی گم شدہ جانور کے بارے میں اعلان کرتے ہوئے سنے تو وہ کہے: اللہ تمھارا جانور تمھیں نہ لوٹائے کیونکہ مسجدیں اس کام کے لیے نہیں بنائی گئیں۔‘‘
مسجد میں خرید وفروخت کرنا منع ہے۔
ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
إِذَا رَأَيْتُمْ مَنْ يَبِيعُ أَوْ يَبْتَاعُ فِي الْمَسْجِدِ فَقُولُوا لَا أَرْبَحَ اللَّهُ تِجَارَتَكَ (سنن ترمذى: 1321)
’’جب تم ایسے شخص کو دیکھو جو مسجد میں خرید وفروخت کررہا ہو تو کہو: اللہ تعالیٰ تمہاری تجارت میں نفع نہ دے
قبر پر مسجد بنانا حرام ہے۔
ضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے، وہ نبی ﷺ سے بیان کرتی ہیں کہ آپ نے اپنی مرض وفات میں فرمایا:
لَعَنَ اللَّهُ الْيَهُودَ وَالنَّصَارَى اتَّخَذُوا قُبُورَ أَنْبِيَائِهِمْ مَسْجِدًا (صحيح بخارى: 1330)
’’اللہ تعالیٰ یہودو نصاری پر لعنت کرے کہ انھوں نے اپنے پیغمبروں کی قبروں کو سجدہ گاہ بنالیا۔‘‘
حضرت ابوہریرہ ؓ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا:
لَا تُشَدُّ الرِّحَالُ إِلَّا إِلَى ثَلَاثَةِ مَسَاجِدَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ وَمَسْجِدِ الرَّسُولِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَسْجِدِ الْأَقْصَى (صحيح بخارى: 1189)
’’تین مساجد: مسجد حرام، مسجد نبوی اور مسجد اقصیٰ کے علاوہ کسی طرف بھی (تقرب و عبادت کی نیت سے) رخت سفر نہ باندھا جائے۔‘‘
مسجدوں کی تزیین و آرائش کرنا منع ہے۔
سیدنا ابن عباس ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”مجھے یہ حکم نہیں دیا گیا کہ مساجد کو بہت زیادہ پختہ تعمیر کروں۔“ سیدنا ابن عباس ؓ نے کہا تم انہیں ضرور مزین کرو گے جیسے کہ یہود و نصاریٰ نے (اپنے عبادت خانے) مزین کیے۔ (سنن ابی داود: 448)
مسجد میں گمشدہ چیز کا اعلان کرنا منع ہے۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنا، وہ کہہ رہے تھے: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
مَنْ سَمِعَ رَجُلًا يَنْشُدُ ضَالَّةً فِي الْمَسْجِدِ فَلْيَقُلْ لَا رَدَّهَا اللهُ عَلَيْكَ فَإِنَّ الْمَسَاجِدَ لَمْ تُبْنَ لِهَذَا (صحيح مسلم، المساجد ومواضع الصلاة: 568)
’’جو شخص کسی آدمی کو مسجد میں کسی گم شدہ جانور کے بارے میں اعلان کرتے ہوئے سنے تو وہ کہے: اللہ تمھارا جانور تمھیں نہ لوٹائے کیونکہ مسجدیں اس کام کے لیے نہیں بنائی گئیں۔‘‘
مسجد میں خرید وفروخت کرنا منع ہے۔
ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
إِذَا رَأَيْتُمْ مَنْ يَبِيعُ أَوْ يَبْتَاعُ فِي الْمَسْجِدِ فَقُولُوا لَا أَرْبَحَ اللَّهُ تِجَارَتَكَ (سنن ترمذى: 1321)
’’جب تم ایسے شخص کو دیکھو جو مسجد میں خرید وفروخت کررہا ہو تو کہو: اللہ تعالیٰ تمہاری تجارت میں نفع نہ دے
قبر پر مسجد بنانا حرام ہے۔
ضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے، وہ نبی ﷺ سے بیان کرتی ہیں کہ آپ نے اپنی مرض وفات میں فرمایا:
لَعَنَ اللَّهُ الْيَهُودَ وَالنَّصَارَى اتَّخَذُوا قُبُورَ أَنْبِيَائِهِمْ مَسْجِدًا (صحيح بخارى: 1330)
’’اللہ تعالیٰ یہودو نصاری پر لعنت کرے کہ انھوں نے اپنے پیغمبروں کی قبروں کو سجدہ گاہ بنالیا۔‘‘