کنعان
فعال رکن
- شمولیت
- جون 29، 2011
- پیغامات
- 3,564
- ری ایکشن اسکور
- 4,425
- پوائنٹ
- 521
مسجد نبوی کو منور کرنے والا بجلی کا پہلا بلب!
مسجد نبوی میں پہلا بلب 112 سال قبل روشن ہوا
اتوار 12 جون 2016مالعربیہ ڈاٹ نیٹ
ان دنوں سوشل میڈیا پر ایک بلب کی تصویر گردش کر رہی ہے جس کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ یہ بلب سنہ 1325ھ یعنی آج سے 112 سال پہلے مسجد نبوی میں لگایا گیا پہلا بلب تھا جس نے روایتی شعموں کو بجھا کر روضہ روسول کو بجلی کی روشنی سے منور کر دیا تھا۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ نے عرب ذرائع ابلاغ کے حوالے سے بتایا ہے کہ مسجد نبوی کے مبینہ پہلے بلب پر جو سال تحریر کیا گیا ہے جزیرۃ العرب میں بجلی متعارف ہونے کا بھی وہی سال ہے۔ یعنی جزیرۃ العرب میں آج سے 112 سال قبل پہلی بار بجلی متعارف ہوئی تھی۔
مدینہ منورہ گورنری کی ویب سائیٹ کے مطابق عثمانی خلیفہ سلطان عبدالحمید کے دور میں مسجد نبوی کی توسیع 1265ھ سے 1277 ھ تک جاری رہی۔ اس وقت مسجد نبوی میں تیل کے ذریعے روشن ہونے والے 600 دیے استعمال کیے جاتے تھے۔
سلطان عبدالحمید ہی کے دور میں مسجد نبوی میں بجلی کا پہلا بلب 25 شعبان 1326ھ کو روشن ہوا۔
شاہ عبدالعزیز آل سعود کے دور میں 1370 ھ سے 1375ھ تک مسجد نبوی کی مزید توسیع کی گئی۔ اس دور میں مسجد نبوی میں کل 2427 بلب موجود تھے۔
مسجد نبوی کے مورخ محمد السید الوکیل کا کہنا ہے کہ اتبداء میں مسجد نبوی کو روشن رکھنے کے لیے کجھور کے پتے جلائے جاتے تھے۔ سنہ 9 ھ میں تمیم الداری فلسطین سے مدینہ منورہ آئے اور تیل سے مسجد میں دیا روشن کیا۔ حضرت ابو ھریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ پہ مسجد نبوی میں پہلا چراغ، حضرت تمیم الداری رضی اللہ عنہ نے روشن کیا تھا۔
بعض مورخین کا کہنا ہے کی مسجد نبوی میں چراغ روشن کرنے کا آغاز عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے دور میں اس وقت ہوا جب ایک امام کے پیچھے نماز تراویح کا اہتمام کیا گیا۔ البتہ یہ ممکن ہے کہ حضرت عمر نے مسجد نبوی میں چراغوں کی تعداد میں اضافہ کرایا ہو۔
ح