بسم اللہ الرحمن الرحیم
مسعود صاحب کی خود ساختہ جماعت المسلمین کو ایک نصیحت پر مبنی سبق آموز تحریر ملاحظہ فرمائیں. ........
نام پر اصرار کرنا اور مذہب کو نہ دیکھنا یہ یہود و نصاریٰ کا شیوہ ہے۔
یہود ونصاریٰ کہتے تھے۔
كُونُوا هُودًا أَوْ نَصَارَىٰ تَهْتَدُوا[2:البقرہ:135]
یہود و نصاریٰ بن جاؤ ہدایت والے ہو جاؤ گے۔ وہ یہودی و نصاریٰ نام رکھنے کو ہی ہدایت سمجھتےتھے '
اللہ تعالیٰ نے جواب میں فرمایا:
بَلْ مِلَّةَ إِبْرَاهِيمَ حَنِيفًا[2:البقرہ:135]
دین ابراہیم کو اپناؤ'ناموں پر نہ مرو۔
یہود نصاریٰ کہتے تھے:
لَن يَدْخُلَ الْجَنَّةَ إِلَّا مَن كَانَ هُودًا أَوْ نَصَارَىٰ[2:البقرہ:111]
جنت مٰں صرف یہود و نصاریٰ ہی جائیں گے' اور کوئی نہیں جائے گا۔ اللہ تعالیٰ نے
جواب میں فرمایا:
بَلَىٰ مَنْ أَسْلَمَ وَجْهَهُ لِلَّـهِ وَهُوَ مُحْسِنٌ۔۔۔۔الخ[2:البقرہ:112]
کیوں نہ جائے گا جو بھی اخلاص کے ساتھ اپنے آپ کو اللہ کے آگے جھکادے وہی جنت میں جائے گا۔۔۔۔
دوسری جگہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
انَّ الَّذِينَ آمَنُوا وَالَّذِينَ هَادُوا وَالنَّصَارَىٰ وَالصَّابِئِينَ مَنْ آمَنَ بِاللَّـهِ[2:البقرہ:62]
جسکا مطلب یہ ہے کہ جنت کسی خاص نام کے گروہ کے ساتھ خاص نہیں۔ جنت میں ہر وہ شخص اور گروہ جائے گا جس کا ایمان اور عمل درست ہوگا، خواہ وہ امت محمدیہ کے مومنین ہوں یا پہلی امتوں مثلاً یہود ونصاریٰ اور صابئین کے نیک لوگ ہوں۔!
قرآن پاک کی آیت واضح طور پر آپ کے مذہب کو جھوٹا ثابت کرتی ہے۔
اس آیت میں واضح ہے کہ نام بے شک مختلف بھی ہوں لیکن مذہب ایک ہونا چاہیے۔ دین اسلام ۔
آدم علیہ السلام سے لے کر رسول اللہ ﷺ تک کتنے نیک لوگ گزرے ہیں۔
1-
وہ مسلمین بھی تھے ' لیکن اپنی امتوں کے لحاظ سے انکے نام اور بھی تھے۔ ہر نبی کی امت مسلمین ہوتے ہوئے مختلف امتیازی ناموں سے مشہور رہی ہے۔ جیسے یہود ونصاریٰ' اہل کتاب'صابی' قوم تبع وغیرہ ۔
لہٰذا آپ کا یہ کہنا کہ نام صرف ایک یعنی مسلم ہے اور کوئی نہیں ایجاد بندہ ہے اور یہ عقیدہ گندہ ہے۔
اس میں یہود یا نہ رنگ ہے، اسلامی رنگ نہیں۔ قرآن و حدیث میں اس کی کوئی دلیل نہیں۔ صرف یہی نہیں کہ یہ نظر یہ قرآن و حدیث کے خلاف ہے،
بلکہ واقعہ یہ ہے کہ یہ بات آج تک کسی عالم نے بھی نہیں کہی کہ مسلم کے سوا کوئی و صفی نام جائز نہیں۔
خواہ وہ اسلام کا معروف وممیز ہی کیوں نہ ہو۔یہ صرف آپ کے ذہن کی پیداوار ہے۔
2-
اگر آ پ کہیں کہ مسلمین نام اللہ نے رکھا ہے، ہم مسلمین کیوں نہ کہلائیں، میں کہتا ہوں کہ اللہ کے مسلم نام رکھنے کے یہ معنی نہیں۔ کہ مسلم ہمارا ذاتی نام ہے، اس لیے ہم مسلمین کہلاتے پھریں۔
مسلم نام رکھنے کا مطلب یہ ہے کہ اللہ نے اپنے فرمانبرداروں کا نام مسلمین رکھا ہے، جو اللہ کے فرمانبردار بن جائیں گے اللہ کے نزدیک ان کا یہ نام ہوگا۔
اللہ نے یہ نام اس وقت رکھا تھا جب ہم پیدا بھی نہیں ہوئے تھے۔ ہم نے کوئی عمل بھی نہیں کیا تھا۔
اگر یہ نام ہمارے کہلانے کے لیے ہوتا تو اللہ ہماری پیدائش سے پہلے یہ نام نہ رکھتا۔ جب تک عملاً فرمان برداری نہ ہو تو مسلم کیسا اور جب مسلم نہ ہو تو مسلم نام کیسا؟
آ پ ہی بتائیں کہ فرماں برداری سے پہلے آدمی مسلم کہلاسکتا ہے؟
اگر نہیں اور یقیناً نہیں تو پھر اللہ تعالیٰ کا ہماری پیدائش سے پہلے کا رکھا ہوا نام ہمارے مسلم کہلانے کی دلیل کیسے ہو سکتا ہے؟ ذاتی نام تو ذات کے وجود میں آنے سے پہلے بھی رکھا جاسکتا ہے۔
لیکن کسی وصف سے متصف تو کوئی ذات اس وقت ہو سکتی ہے جب وہ وصف اس ذات میں موجود ہو۔ مسلم ایک وصفی نام ہے جس کے معنی ہیں فرمانبردار۔
جب کوئی انسان فرماں برداری کے وصف سے موصوف ہوگا تو وہ مسلم نام کا مستحق ہوگا۔
پہلے کیسے مسلم کہلاسکتا ہے۔؟
3-
اگر آپ کہیں ہم مسلمین اس لیے کہلاتے ہیں کہ اللہ نے ہمارا نام مسلمین رکھا ہے ، میں پوچھتا ہوں اللہ نے سب کا نام مسلمین رکھا ہے، یا خاص خاص کا؟
اگر سب کا نام مسلمین رکھا ہے تو پھر دنیا میں سب مسلمین کیوں نہیں؟
اتنے کافرکیوں ہیں؟
کیا اللہ نے کافروں کے نام بھی مسلمین رکھا ہے؟
اگر اللہ نے سب کا نام مسلمین نہیں رکھا، خاص خاص کا نام مسلمین رکھا ہے تو پھر وہ خاص کون ہیں؟
کیا وہ آپ کی جماعت المسلمین ہے یا اور بھی ہیں؟ اگر اور بھی ہیں تو کیا وہ اہل حق نہیں؟ اگر اور نہیں بلکہ صرف آپ کی جماعت المسلمین ہے تو پھر اللہ کی تیار کردہ مسلمین کی وہ لسٹ دکھائیں تاکہ ہم بھی دیکھیں کہ اس میں آپ کا نام ھی ہے یا نہیں؟
اگر آپ مسلمین کی وہ لسٹ نہ دکھا سکے اور آپ کبھی بھی نہیں دکھا سکتے تو آپ تسلیم کریں کہ اللہ نے مسلم نام ضرور رکھا ہے لیکن یہ پتا نہیں کس کس کا؟ ۔۔
جب آپ کو پتا ہی نہیں کہ اللہ نے کس کس کا نام مسلم رکھا ہے تو آپ کیسے کہہ سکتے ہیں اللہ نے ہمارا نام مسلمین رکھا ہے۔
اس لیے ہم مسلمین کہلاتے ہیں
آ پ جو کہتے ہیں اللہ نے
(سَمَّا کُمُ المُسلِمِینَ) [22:الحج:78)
کہا ہے، اس لیے ہم مسلمین کہلاتے ہیں
آئیے دیکھتے ہیں کہ مدینہ منورہ میں ہر جمعہ کی نماز کے خطبہ کے دوران جو دعا کی جاتی ہے کیا یہ صرف مسعود صاحب کے ماننے والوں کے لئے خاص ہے. ؟؟؟
یا اس سے مراد مسلمانوں کی اجتماعیت مراد ہے. ؟؟؟
اللهم صلِّ على نبيِّنا محمدٍ وعلى آله وأزواجه وذريَّته، اللهم وارضَ عن الصحابة أجمعين، وعن التابعين ومن تبِعَهم بإحسانٍ إلى يوم الدين،
اللهم وارضَ عن الخلفاء الراشدين الأئمة المهديين: أبي بكرٍ، وعمر، وعثمان، وعليٍّ، وعن سائر الصَّحابةِ أجمعين، اللهم وارضَ عنَّا معهم بمنِّك وكرمِك ورحمتك يا أرحم الراحمين.
اللهم أعِزَّ الإسلام والمسلمين،
وأذِلَّ الكفرَ والكافرين،
اللهم وأذِلَّ الشركَ والمُشركين
ودمِّر أعداءَك أعداءَ الدين يا رب العالمين.اللهم اجعل بلادَنا آمنةً مُطمئنَّةً،
سخاءً رخاءً، وسائرَ بلاد المُسلمين
يا رب العالمين.
اللهم احفَظ بلادَنا من كل شرٍّ ومكروه،
اللهم عافِنا والمُسلمين
مما يُغضِبُك علينا يا رب العالمين،
اللهم ارزُقنا والمسلمين التمسُّك بسُنَّة رسولِك - صلى الله عليه وسلم -،
وارزُقنا والمُسلمين العافيةَ من البدَع التي تهدِمُ الدين يا رب العالمين،
إنك على كل شيءٍ قدير.
اللهم آمِنَّا في أوطاننا،
وأصلِح اللهم ولاةَ أمورنا.
اللهم وفِّق وليَّ أمرنا خادمَ الحرمين الشريفين لما تحبُّ وترضى،
اللهم وفِّقه لهُداك،
واجعَل عملَه في رِضاك يا رب العالمين، اللهم وفِّقه وأعِنه على ما فيه الخيرُ لشعبِه ووطنِه والمُسلمين
وعِزِّ الإسلام والمُسلمين يا رب العالمين،
اللهم وفِّق وليَّ عهده لما تحبُّ وترضَى.
اللهم إنا نسألُك أن تغفِر لموتانا وموتى المُسلمين،
اللهم اغفِر لموتانا وموتى المسلمين يا رب العالمين.
اللهم إنا نسألُك أن تُغيثَنا،
اللهم أغِثنا يا رب العالمين
إنك على كل شيءٍ قدير.
اللهم إنا نسألُك أن ترفعَ الكُربَةَ وأن ترفعَ الضِّيقَ الذي نزلَ بإخواننا المُسلمين في الشام،
اللهم ادفَع عنهم يا رب العالمين،
اللهم اكفِهم شرَّ أعداء الإسلام يا رب العالمين،
اللهم إنا نسألُك أن ترفعَ ما بهم من الضرَّاء، اللهم ارفَع ما نزلَ بهم من الكُرُبات،
اللهم إنا نسألُك أن تُطعِمَ جائِعَهم،
وأن تكسُوَ عارِيَهم، وأن تُغنِيَ فقيرَهم يا رب العالمين،
اللهم لا تكِلهم إلا أحدٍ من خلقِك، اللهم إنه نزلَ بهم من الضُّرِّ والبأساء والكرب ما لا يكشِفُه غيرُك يا رب العالمين.
اللهم عليك بمن ظلمَهم وتسلَّطَ عليهم، وعليك بمن آذاهم يا رب العالمين وتسلَّطَ عليهم،
اللهم أنزِل به بأسَك العاجِلَ غيرَ الآجِل،
إنك على كل شيء قدير، واجعله عِبرةً للمُعتبِرين،
إنك على كل شيء قدير.رَبَّنَا آتِنَا فِي الدُّنْيَا حَسَنَةً وَفِي الْآخِرَةِ حَسَنَةً وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ [البقرة: 201].
عباد الله:إِنَّ اللَّهَ يَأْمُرُ بِالْعَدْلِ وَالْإِحْسَانِ وَإِيتَاءِ ذِي الْقُرْبَى وَيَنْهَى عَنِ الْفَحْشَاءِ وَالْمُنْكَرِ وَالْبَغْيِ يَعِظُكُمْ لَعَلَّكُمْ تَذَكَّرُونَ (90)
وَأَوْفُوا بِعَهْدِ اللَّهِ إِذَا عَاهَدْتُمْ وَلَا تَنْقُضُوا الْأَيْمَانَ بَعْدَ تَوْكِيدِهَا وَقَدْ جَعَلْتُمُ اللَّهَ عَلَيْكُمْ كَفِيلًا إِنَّ اللَّهَ يَعْلَمُ مَا تَفْعَلُونَ
[النحل: 90، 91].
اذكروا الله العظيم الجليل يذكركم، واشكروه على نِعَمِه يزِدكم، ولذكر الله أكبر، والله يعلم ما تصنعون.
لہٰذا ثابت ہوا مسلمین سے مراد دنیا کے تمام کلمہ پڑھنے والے مسلمین مراد ہیں.
یہ خاص آپ کی جماعت کا وصف نہیں !!!
آخری بات پتہ کیسے لگے گا کہ ان میں سے کون سے مسلمین مراد ہیں؟؟؟؟
جواب
جو اللہ کے فرمانبردار ہو وہ مسلم کہلاتے ہیں. ..
نام رکهنے سے کوئی مسلم نہیں بن جاتا
پیارے پیارے مسعودی بهائیوں! !!!