مسکراہٹ کے آپ کی صحت پر 5 جادوئی فوائد
پیر 20 ربیع الاول 1438هـ - 19 دسمبر 2016م
العربیہ ڈاٹ نیٹ – عبير طايل
مسکراہٹ.. انسان کو سب سے زیادہ نفع پہنچانے والی سرگرمی ہے۔ اگرچہ یہ قدرتی نہ بھی ہو تب بھی مسکرانے والے شخص کے مزاج اور ذہنی صحت پر مثبت اثر ڈالتی ہے۔ مسکراہٹ تناؤ کم کر کے راحت کا احساس فراہم کرتی ہے۔ صحت کے امور سے متعلق ویب سائٹ "بولڈ اسکائی" کے مطابق مسکراہٹ کے انسانی صحت پر 5 جادوئی فوائد مرتب ہوتے ہیں :
1 – مسکراہٹ کا متعدی ہونا :
عام طور پر جب ہم کسی شخص کو مسکراتے ہوئے دیکھتے ہیں تو ہم خود کو بھی مسکراتا پاتے ہیں گویا کہ مسکراہٹ متعدی بن کر ہم تک منتقل ہو گئی۔ طبی تحقیقوں سے ثابت ہوا ہے کہ جب ہم کسی مسکراتے شخص کو دیکھتے ہیں تو اس سے ہمارے دماغ کا ایک مخصوص حصہ سرگرم ہو جاتا ہے۔ یہ حصہ چہرے کی اس حرکت کو کنٹرول کرتا ہے جس کے نتیجے میں مسکراہٹ سامنے آتی ہے۔
2– تناؤ کم کر کے دل کو پر سکون بناتی ہے :
یہ بہت مشکل ہے کہ انسان ایک بڑی اعصابی دباؤ کا شکار ہو اور وہ مسکرائے۔ تاہم تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ جب انسان مسکراتا ہے تو اس سے اعصابی تناؤ کی شدت کم ہو جاتی ہے اور دل پر دباؤ میں بھی کمی آتی ہے جس کے نتیجے میں انسان کو راحت کا احساس ہوتا ہے۔
3– مسرت کا احساس دلانے والے کیمیائی مرکبات کا اخراج :
دراصل Endorphins وہ کیمیائی مرکبات ہیں جو ہمیں مسرت کا احساس دلاتے ہیں۔ یہ کیمیائی مرکبات بعض سرگرمیوں مثلا دوڑنا ، ورزش کرنا اور کھیل کود ان کے دوران خارج ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ محض مسکرانے سے بھی ان مرکبات کے اخراج میں مدد ملتی ہے جو انسانی جسم میں تناؤ کو کم کرتے ہیں۔
4 – جسم کی قوت مدافعت کو قوت پہنچاتی ہے :
مسکراہٹ انسانی جسم میں سفید خونی خلیے تیار کرنے میں مدد دیتی ہے جو بیماریوں کے خلاف مزاحمت کی ذمے داری انجام دیتے ہیں.. اس طرح جسم کا مدافعتی نظام مضبوط ہوتا ہے۔ عام طور پر اسی لیے ہم بچوں کو دوران علاج ہنسانے کی کوشش کرتے ہیں کیوں کہ اس سے خون کے سفید خلیوں میں اضافہ ہوتا ہے جو بیماری کا مقابلہ کرنے کے لیے بچوں کے مدافعتی نظام کو طاقت پہنچاتے ہیں۔
5 – دماغی صحت کو مضبوط بناتی ہے :
مسکراہٹ عام طور پر ذہن کو طویل دورانیے تک مثبت پیرائے میں رکھتی ہے۔ اس کے نتیجے میں انسان کے کام کی ثمر آوری میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ یہ انسان کے اندر توجہ مرکوز رکھنے اور چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کی قدرت باقی رکھتی ہے۔ اگر معاملہ مسکراہٹ سے بڑھ کر ہنسنے تک پہنچ جائے تو یہ ہمارے لیے اور مفید ثابت ہوتا ہے۔ ہنسنے سے دل کی صحت اچھتی رہتی ہے، دوران خون بہتر ہوتا ہے اور پٹھوں کو آرام ملتا ہے۔ اس کے علاوہ ہنسنے کا عمل پھیپھڑوں کے لیے بہت مفید ہے جس سے الرجی اور پھیپھڑوں کے انفیکشن جیسے مزمن امراض کے آثار کم ہوجاتے ہیں۔