- شمولیت
- جولائی 07، 2014
- پیغامات
- 155
- ری ایکشن اسکور
- 51
- پوائنٹ
- 91
ذیل میں ہم مختلف نکات کے تحت وقتا فوقتا احادیث پیش کریں گے جس سے مسلمان کی عزت اور اس کی حیثیت کو مختلف طرق سے جانا جاسکتا ہے۔
(1) مسلمان کی عزت و حرمت کعبہ کی حرمت سے بڑھ کر
نبی ﷺ کعبہ کا طواف کررہے تھے ، اس دوران آپ نے کعبہ کو مخاطب کرکے فرمایا: ’’ ما أطيبك وأطيب ريحك . ما أعظمك وأعظم حرمتك . والذي نفس محمد بيده لحرمة المؤمن أعظم عند الله حرمة منك . ماله ودمه وأن نظن به إلاخيرا‘‘
یعنی: تو کیا عمدہ ہے اور تیری خوشبو کس قدر عمدہ ہے تو کتنا عظیم ہے اور تیری حرمت کتنی عظیم ہے قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضے میں محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی جان ہے مومن کی حرمت اس کے مال و جان کی حرمت اللہ کے نزدیک تیری حرمت سے عظیم تر ہے اور مومن کے ساتھ بدگمانی بھی اسی طرح حرام ہے ہمیں حکم ہے کہ مومن کے ساتھ اچھا گمان کریں ۔(سنن ابن ماجہ : 3933 )
تنبیہ: علامہ البانی رحمہ اللہ نے اسے ضعیف الجامع اور سنن ابن ماجہ میں ضعیف قرار دیا تھا، لیکن السلسلة الصحيحة سے اسی مفہوم کی روایت ابن عباس سے مروی نقل کی (دیکھئے : 3420) اور اسی روایت کے تحت انہوں نے سنن ابن ماجہ والے حکم سے صریح طور پر رجوع فرماتے ہوئے کہا کہ یہ روایت قوی ہوجاتی ہے۔
(1) مسلمان کی عزت و حرمت کعبہ کی حرمت سے بڑھ کر
نبی ﷺ کعبہ کا طواف کررہے تھے ، اس دوران آپ نے کعبہ کو مخاطب کرکے فرمایا: ’’ ما أطيبك وأطيب ريحك . ما أعظمك وأعظم حرمتك . والذي نفس محمد بيده لحرمة المؤمن أعظم عند الله حرمة منك . ماله ودمه وأن نظن به إلاخيرا‘‘
یعنی: تو کیا عمدہ ہے اور تیری خوشبو کس قدر عمدہ ہے تو کتنا عظیم ہے اور تیری حرمت کتنی عظیم ہے قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضے میں محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی جان ہے مومن کی حرمت اس کے مال و جان کی حرمت اللہ کے نزدیک تیری حرمت سے عظیم تر ہے اور مومن کے ساتھ بدگمانی بھی اسی طرح حرام ہے ہمیں حکم ہے کہ مومن کے ساتھ اچھا گمان کریں ۔(سنن ابن ماجہ : 3933 )
تنبیہ: علامہ البانی رحمہ اللہ نے اسے ضعیف الجامع اور سنن ابن ماجہ میں ضعیف قرار دیا تھا، لیکن السلسلة الصحيحة سے اسی مفہوم کی روایت ابن عباس سے مروی نقل کی (دیکھئے : 3420) اور اسی روایت کے تحت انہوں نے سنن ابن ماجہ والے حکم سے صریح طور پر رجوع فرماتے ہوئے کہا کہ یہ روایت قوی ہوجاتی ہے۔