• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مسلک بریلوی کی ابتدا !!!

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,798
پوائنٹ
1,069
مسلک بریلوی کی ابتدا !!!

1 ضروری بات:
مضمون لکھنے کا قطعا مقصدیہ نہیں کہ اس مسلک پرتنقیدکی جائے گی مقصدصرف اس مسلک کے متعلق تنقیدکوایک طرف رکھتے ہوئے صرف مختصر معلومات دینا ہے
لہذہ مضمون سمجھ کرپڑھاجائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مولانا احمد رضا خان صاحب بریلوی ہندوستان کے صوبہ یو۔ پی کے شہر الٹے بانس بریلی میں 10 شوال 1272ھ بروز شنبہ وقت ظہر مطابق 14 جون 1856ء کو پیدا ہوئے۔"ملفوظات اعلی حضرت ج1ص12"

مولانا احمد رضا خان کاخاندان ہندوستان کے باشندگان میں سے نہ تھا ۔ بلکہ غیر ملکی ہے ۔ چناچہ مولانا احمد رضا خان کے خلیفہ مولانا ظفرالدین صاحب بہاری مولانا احمد رضا خان کا سلسلہ نسب بیان کرتے ہوئے لکھتے ہیں ۔

عبدالمصطفٰی احمد رضاخان بن حضرت مولانا نقی علی خان بن حضرت مولانا رضا علی خان بن حضرت مولانا حافظ کاظم علی خان بن حضرت مولانا شاہ محمد اعظم خان بن حضرت محمد سعادت یار خان بن حضرت محمد سعیداللہ خان حضور کے اباؤاجداد قندھارکے موقر قبیلہ بڑھیچ کے پٹھان تھے۔"حیات اعلی حضرت ج1ص2"۔

احمد رضا صاحب کا پیدائشی اسم گرامی محمد ہے ۔ والدہ ماجدہ محبت و شفقت میں امّن میاں ، والد صاحب اور دیگر اعزہ احمد میاں کے نام سے یاد فرمایا کرتے تھے ۔

جد امجد نے احمد رضا صاحب کا نام احمد رضا رکھا اور تاریخی نام المختار 1372ھ ہے ۔ اور احمد رضا صاحب نے خود اپنے نام کے اوّل میں عبدالمصطفٰی لکھنا پسندفرمالیا تھا اور اسلامی دنیا میں آپ کو اعلٰی حضرت اور فاضل بریلوی کے بصد ادب و احترام یاد کیا ہے ۔
{ اعلی حضرت بریلوی ص25-26 }

مولانا احمد رضا خان بریلوی کسی باقاعدہ عربی مدرسہ یا دارالعلوم کے تعلیم یافتہ نہ تھے ۔آپ کی اکثر دینی تعلیم گھر پر ہی ہوئی تھی ۔آپ اپنے والد مولانا نقی علی خان سے پڑھتے رہے ۔ مولانا نقی علی خان بھی کسی معروف مدرسہ یا دارالعلوم کے فارغ التحصیل نہ تھے ۔ وہ بھی گھر میں پڑھتے رہے ۔ نہ آپ نے کسی مدرسہ میں پڑھایا تھا اس کے باوجود آپ نے مولانا احمد رضا خان بریلوی کو تیرہ سال کی عمرمیں فارغ التحصیل کردیا اور آپ کو اس قابل کردیا کہ بریلویوں نے آپ کو اسی عمر میں ایک جید عالم تسلیم کرلیا ۔
{المیزان امام احمد رضا نمبر کے ایک مضمون کی سرخی 337}

برصغیر میں ، بریلی (ہندوستان) کے ایک عالم دین ، احمد رضا خان نے سنیوں میں ایک تحریک کی بنیاد رکھی تھی جس کو اسی بریلی کی نسبت سے بریلوی بھی کہا جاتا ہے احمد رضاخان بریلوی کے والداورداداحنفی المسلک تھے۔(دائرمعارف الاسلامیہ ج4صفحہ485)

بریلوی تحریک حنفی فقہ سے تعلق رکھتی ہے اور امام ابوالحسن علی اشعری اور امام ابو منصور الماتریدی کی پیروی کرتے ہیں۔

بریلوی حضرات تیجے، چہلم ، برسی ، نذر و نیاز ، عرس اور گیارہویں وغیرہ کے حق میں ہیں، مولوی احمد رضا خان ، ان چیزوں کو بدعت نہیں قرار دیتے،بریلوی مسلک کو مسلک اعلٰی حضرت بھی کہا جاتا ہے اور یہ خود کو اہلسنت و الجماعت کا تسلسل قرار دیتے ہیں۔
 
Top