• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مسنون سلام کے ساتھ مزید الفاظ کا اضافہ کرنا

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
محترم شیخ @اسحاق سلفی صاحب!
کیا یہ دونوں دعائیں کسی حدیث و اثر میں بطور ایک ہی دعا کے منقول ہے یا یہ الگ الگ دعائیں ہیں اور اگر الگ الگ ہیں تو کیا ان کو عام استعمال کے لیے اکٹھا لکھ سکتے ہیں۔۔جزاک اللہ خیرا!

"السلام عليكم ورحمة الله "
"بارك الله لك في اهلك ومالك"
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
محترم شیخ @اسحاق سلفی صاحب!
کیا یہ دونوں دعائیں کسی حدیث و اثر میں بطور ایک ہی دعا کے منقول ہے یا یہ الگ الگ دعائیں ہیں اور اگر الگ الگ ہیں تو کیا ان کو عام استعمال کے لیے اکٹھا لکھ سکتے ہیں۔۔جزاک اللہ خیرا!

"السلام عليكم ورحمة الله "
"بارك الله لك في اهلك ومالك"
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔
محترم بھائی یہ مکمل ایک دعاء ہے ، جو دو موقعوں پر دی گئی ۔
ایک موقع ہے شادی کرنے والے کو ۔۔۔اور دوسری جگہ قرض لوٹاتے وقت قرض دینے والے کو ۔

عن انس رضي الله عنه قال:‏‏‏‏"قدم عبد الرحمن بن عوف المدينة فآخى النبي صلى الله عليه وسلم بينه وبين سعد بن الربيع الانصاري وكان سعد ذا غنى فقال لعبد الرحمن:‏‏‏‏ اقاسمك مالي نصفين وازوجك قال:‏‏‏‏ بَارَكَ اللَّهُ لَكَ فِي أَهْلِكَ وَمَالِكَ، دلوني على السوق فما رجع حتى استفضل اقطا وسمنا فاتى به اهل منزله فمكثنا يسيرا او ما شاء الله فجاء وعليه وضر من صفرة فقال له النبي صلى الله عليه وسلم:‏‏‏‏ مهيم قال:‏‏‏‏ يا رسول الله تزوجت امراة من الانصار قال:‏‏‏‏ ما سقت إليها قال:‏‏‏‏ نواة من ذهب او وزن نواة من ذهب قال:‏‏‏‏ اولم ولو بشاة".
(صحیح البخاری، حدیث نمبر: 2049 )
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ جب عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ مدینہ آئے، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کا بھائی چارہ سعد بن ربیع انصاری رضی اللہ عنہ سے کرا دیا۔ سعد رضی اللہ عنہ مالدار آدمی تھے۔ انہوں نے عبدالرحمٰن رضی اللہ عنہ سے کہا میں اور آپ میرے مال سے آدھا آدھا لے لیں۔ اور میں (اپنی ایک بیوی سے) آپ کی شادی کرا دوں۔ عبدالرحمٰن رضی اللہ عنہ نے اس کے جواب میں کہا اللہ تعالیٰ آپ کے اہل اور آپ کے مال میں برکت عطا فرمائے، مجھے تو آپ بازار کا راستہ بتا دیجئیے، پھر وہ بازار سے اس وقت تک واپس نہ ہوئے جب تک نفع میں کافی پنیر اور گھی نہ بچا لیا۔ اب وہ اپنے گھر والوں کے پاس آئے کچھ دن گزرے ہوں گے یا اللہ نے جتنا چاہا۔ اس کے بعد وہ آئے کہ ان پر زردی کا نشان تھا۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا یہ زردی کیسی ہے؟ عرض کیا، یا رسول اللہ! میں نے ایک انصاری عورت سے شادی کر لی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا کہ انہیں مہر میں کیا دیا ہے؟ عرض کیا ”سونے کی ایک گٹھلی“ یا (یہ کہا کہ) ”ایک گٹھلی برابر سونا“ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اچھا اب ولیمہ کر، اگرچہ ایک بکری ہی کا ہو۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
باب : حسن القضاء
باب: اچھے ڈھنگ سے قرض ادا کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 2424

حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي رَبِيعَةَ الْمَخْزُومِيُّ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ جَدِّهِ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اسْتَلَفَ مِنْهُ حِينَ غَزَا حُنَيْنًا ثَلَاثِينَ أَوْ أَرْبَعِينَ أَلْفًا فَلَمَّا قَدِمَ قَضَاهَا إِيَّاهُ ثُمَّ قَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏"بَارَكَ اللَّهُ لَكَ فِي أَهْلِكَ وَمَالِكَ إِنَّمَا جَزَاءُ السَّلَفِ الْوَفَاءُ وَالْحَمْد"
عبداللہ بن ابی ربیعہ مخزومی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے غزوہ حنین کے موقع پر ان سے تیس یا چالیس ہزار قرض لیا، پھر جب حنین سے واپس آئے تو قرض ادا کیا، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ تیرے اہل و عیال اور مال و دولت میں برکت دے، قرض کا بدلہ اس کو پورا کا پورا چکانا، اور قرض دینے والے کا شکریہ ادا کرنا ہے“۔
قال الشيخ الألباني: حسن
ورواہ «سنن النسائی/الإستقراض ۹۵ (۴۶۸۷)، (تحفة الأشراف : ۵۲۵۲)، وقد أخرجہ : مسند احمد (۴/۳۶)
(سند میں ابراہیم بن عبداللہ کے حالات غیر معروف ہیں، شواہد کی بناء پر یہ صحیح ہے، نیز ملاحظہ ہو : الإراوء : ۱۳۸۸)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بارك الله لك في اهلك و مالك.jpg
 
Last edited:

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
محترم شیخ صاحب!
اللہ آپ کو جزائے خیر دے۔ آمین!
میں اپنا مدعا سمجھا نہیں پایا۔
دوبارہ کوشش کرتا ہوں۔۔
کیا یہ سارے درج ذیل الفاظ ایک جملہ ہے؟ اور کیا یہ سارا جملہ کسی ایک ہی جگہ منقول ہے۔۔۔؟
مکمل جملہ یہ ہے۔۔۔
"السلام عليكم ورحمة الله بارك الله لك في اهلك ومالك"
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
مکمل جملہ یہ ہے۔۔۔
"السلام عليكم ورحمة الله بارك الله لك في اهلك ومالك"
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔
جی محترم بھائی میں بے دھیانی میں سمجھ نہیں سکا ۔دراصل ایک اور مضمون پر بھی اس دوران نظر تھی ،
بہرحال آپ کے سوال کا جواب ہے کہ :
نہیں ۔۔یہ جملے سلام کے ساتھ ایک جگہ میرے علم میں نہیں ۔
تاہم ۔۔حسب موقع یہ سارا کلام ایک جگہ بولا جا سکتا ہے ۔
مثلاً آپ کسی دولہا کو ملے جس کا عقد نکاح ہو چکا ۔تو آپ ایسا کہہ سکتے ہیں
السلام عليكم ورحمة الله بارك الله لك في اهلك ومالك"
 

جوش

مشہور رکن
شمولیت
جون 17، 2014
پیغامات
621
ری ایکشن اسکور
320
پوائنٹ
127
اسحاق سلفی صاحب اللہ تعالی آپکے علم و عمل میں برکت عطاکرے
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
اسحاق سلفی صاحب اللہ تعالی آپکے علم و عمل میں برکت عطاکرے
آمین
بارك الله فيكم اخى فى الله ---
و جزاكم الله خيرا ً و جعله الله فى ميزان حسناتكم تقبل الله منا ومنكم صالح العمل
 
Top