• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

معروف اسلامی سکالر اصغر علی کا انتقال

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
معروف اسلامی سکالر اصغر علی کا انتقال​
[SUP]آخری وقت اشاعت: منگل 14 مئ 2013 ,
‭ 17:32 GMT 22:32 PST[/SUP]

اصغرعلی انجینیئر کا اصل میدان بھارت میں فرقہ وارانہ مسئلہ تھا

اسلامیات کے معروف دانشور اصغر علی انجینیئر کا طویل علالت کے بعد منگل کو انتقال ہو گیا ہے۔

ان کے خاندان کے افراد نے کہا ہے کہ اصغر علی انجینيئر نے ممبئی کے شانتا کروز میں واقع اپنے گھر میں آخری سانسیں لیں۔

وہ 73 سال کے تھے۔ انھوں نے پسماندگان میں ایک بیٹا عرفان علی اور ایک بیٹی سارہ شامل ہیں۔

’سینٹر فار سٹڈیز آف سوسائٹی اینڈ سیکولرزم‘ کے صدر اور اسلامی موضوعات کے ماہر ڈاکٹر اصغر علی انجینئر 1940 میں راجستھان کے بوہرہ خوانوادے میں پیدا ہوئے۔ انھوں نے وکرم یونیورسٹی سے انجینیئرنگ کی ڈگری حاصل کی۔

1980 سے انہوں نے ’اسلامک پرسپکٹیو‘ یعنی اسلامی نقطہ نظر کے نام سے شائع ہونے والی ایک میگزین کی ادارت شروع کی۔

سنہ 1980 کی دہائی میں ہی اصغر علی نے اسلام اور بھارت میں فرقہ وارانہ تشدد پر کئی کتابیں ترتیب دیں جو آزاد ہندوستان میں ان کی ریسرچ پر مبنی تھی۔

ان کی غیر معمولی خدمات کے لیے یو ایس اے انڈین سٹوڈنٹ اسمبلی اور یو ایس اے انٹرنیشنل اسٹوڈنٹ اسمبلی کی طرف سے 1987 میں ڈسٹنگوئشڈ سروس ایوارڈ سے نوازا گیا۔

مذہبی ہم آہنگی کے لیے انہیں 1990 میں ڈالمیا ایوارڈ دیا گیا۔ اس کے علاوہ انھیں تین بار ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری سے نوازا گیا تھا۔

سنہ 1992 میں بھارت میں بابری مسجد کے انہدام اور اس کے بعد کے واقعات سے ڈاکٹر اصغر علی انتہائی مایوس ہوئے اور انہوں نے 1993 میں ’سنٹر فار اسٹڈی آف سوسائٹی اینڈ سیکولرزم‘ کے نام سے ایک ادارہ قائم کیا اور وہ تا دم مرگ اس کے صدر رہے۔

وہ ’انڈین جرنل آف سیکولرزم‘ نامی جریدے کی ادارت کے علاوہ ’اسلام اینڈ موڈرن ایج‘ نامی ماہنامے کی بھی ادارت کرتے رہے۔

انجینیر نے اسلام اور مسلمانوں سے متعلق مسائل پر 50 سے زائد کتابیں تصنیف کی ہیں۔

بھارت کے اہم اخباروں میں ان کی تحریریں گاہے بگاہے نظر آتی رہیں جن میں مسلمانوں کےنقطہ نظر کو وہ اپنے ڈھنگ سے پیش کرتے رہے۔

سنہ 2001 کے بعد سے انھون نے گلوبلائزیشن، اسلام اور دہشت گردی جیسے موضوعات پر بھی لکھا۔ پاکستان بھارت تعلقات پر بھی انھوں نے اپنا نقطئہ نظر پیش کیا ہے لیکن ان کا اصل میدان بھارت میں فرقہ وارانہ مسئلہ تھا۔

ح
 
شمولیت
مارچ 25، 2013
پیغامات
94
ری ایکشن اسکور
232
پوائنٹ
32

’سینٹر فار سٹڈیز آف سوسائٹی اینڈ سیکولرزم‘ کے صدر اور اسلامی موضوعات کے ماہر ڈاکٹر اصغر علی انجینئر 1940 میں راجستھان کے بوہرہ خوانوادے میں پیدا ہوئے۔ انھوں نے وکرم یونیورسٹی سے انجینیئرنگ کی ڈگری حاصل کی۔

جب وہ تھا ہی بوہری کافر تو اسکو مسلمان کے طور پر پیش کرنے کی کیا ضرورت ہے ؟
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
السلام علیکم

یہ کون تھا یہ تو اللہ سبحان تعالی ہی بہتر جانتا ھے، ایک خبر ھے پیش کرنے میں کوئی ممانعت نہیں۔

والسلام
 
Top