• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

معروف کرخی کی آستین سے ابو جعفر عابد طوسی کا پھل حاصل کرنا

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,899
پوائنٹ
436


طبقات الحنابلہ --- ابی یعلی --- معروف کرخی کی آستین سے ابو جعفر عابد طوسی کا پھل حاصل کرنا

قال ابن ثابت أخبرنا بحكايته مع معروف أبو عمر الحسن بن عثمان الواعظ أخبرنا أحمد بن جعفر القطيعي حدثنا العباس بن يوسف الشكلي حدثنا سعيد بن عثمان قال: كنا عند محمد بن منصور الطوسي يوماً وعنده جماعة من أصحاب الحديث وجماعة من الزهاد وكان ذلك اليوم يوم الخميس فسمعته يقول صمت يوماً وقلت: لا آكل إلا حلالا فمضى يومي ولم أجد شيئاً فواصلت اليوم الثاني واليوم الثالث والرابع حتى إذا كان عند الفطر قلت: لأجعلن فطري الليلة عند من يزكي الله طعامه فصرت إلى معرف الكرخي فسلمت عليه وقعدت حتى صلى المغرب وخرج من كان معه في المسجد فما بقي إلا أنا وهو ورجل آخر فالتفت إلي وقال يا طوسي قلت: لبيك فقال: لي تحول إلى أخيك فتعش معه فقلت: ما بي من عشاء فتركني ثم رد علي القول فقلت: ما بي من عشاء ثم فعل ذلك الثالثة فقلت: ما بي من عشاء فسكت عني ساعة ثم قال: تقدم إلي فتحاملت وما بي من تحامل من شدة الضعف فقعدت عن يساره فأخذ كفي اليمنى فأدخلها إلى كمه الأيسر فأخذت من كمه سفرجلة معضوضة فأكلتها فوجدت طعم كل طعام طيب واستغنيت بها عن الماء قال: فسأله رجل كان معنا حاضرا أنت يا أبا جعفر قال: نعم وأزيدك أني ما أكلت منذ ذلك حلواً ولا غيره إلا أصبت فيه طعم تلك السفرجلة

ترجمہ : سعید بن عثمان کہتے ہیں کہ ہم ایک دن محمد بن منصور طوسی کے پاس بیٹھے ہوۓ تھے ، محدثین اور زاہدوں کی بھی ایک جماعت حاضر خدمت تھی ، وہ جمعرات کا دن تھا ، میں نے سنا کہ محمد بن منصور که رہے ہیں کہ: ایک دن میں روزہ سے تھا ، میں نے ارادہ کیا کہ میں صرف حلال چیز ہی کھاؤں گا - ایک دن گزر گیا اور میں نے کچھ نہیں چکھا ، یہاں تک کہ دوسرے ، تیسرے اور چوتھے دن بھی مجھے صوم وصال رکھنا پڑا ، چوتھے دن افطار کے وقت میں نے کہا: آج میں ایسے آدمی کے پاس افطار کروں گا ، جس کو الله تعالیٰ پاکیزہ غذا عطا فرماتا ہے ؛ چناچہ میں معروف الکرخی کی خدمت میں چلا گیا اور ان کو سلام کیا ، جب انہوں نے مغرب کی نماز ادا کی اور میرے اور ایک دوسرے شخص کے علاوہ تمام لوگ آپ سے رخصت ہو گئے ، تو آپ میری طرف متوجہ ہوۓ اور فرمایا: اے طوسی! میں نے عرض کیا: جی حاضر ہوں! فرمایا: اپنے بھائی کے ساتھ جاؤ اور رات کا کھانا تناول کر لو - میں نے عرض کیا! میرے ساتھ کھانے کی کوئی چیز نہیں ہے ، آپ خاموش ہو گئے ، تھوڑی دیر بعد پھر یہی فرمایا: میں نے یہی جواب دیا - تیسری مرتبہ پھر کہا: میں نے پھر وہی جواب دیا ، تو آپ تھوڑی دیر خاموش بیٹھے ، پھر مجھے حکم دیا: میرے قریب آؤ - میں بمشکل آگے بڑھا ، شدت ضعف سے میرے قدم نہیں اٹھ رہے تھے اور بائیں جانب جا کر بیٹھ گیا ، آپ نے میرا دایاں ہاتھ پکڑا اور اس کو اپنے بائیں ہاتھ کی آستین میں داخل کیا ، اس کے اندر دانتوں سے کاٹا ہوا پھل ملا ، جب میں نے اسے کھایا ، تو اس میں ہر قسم کے کھانے کا مزہ مجھے محسوس ہوا ، اس کو کھانے کے بعد مجھے پانی پینے کی ضرورت محسوس نہیں ہوئی - سعید کہتے ہیں کہ حاضرین میں سے کسی شخص نے پوچھا اے ابو جعفر! کیا یہ واقعہ آپ کے ساتھ پیش آیا؟ تو فرمایا: بلکہ مزید تم کو یہ بھی بتا دوں کہ اس کے بعد میں نے جب بھی کوئی میٹھی یا کھاری چیز کھائی ، اس میں اس پھل کا مزہ پایا -

(طبقات الحنابلہ ، الجزء الثانی ، صفحہ ٣٥٦ تا ٣٥٧)


tabqat hinabla.jpg



اب یہ معروف الکرخی کی آستین میں نہ جانے پھل کہاں سے آموجود ہوا وہ بھی دانتوں سے کاٹا ہوا؟

 
Top