- شمولیت
- ستمبر 26، 2011
- پیغامات
- 2,767
- ری ایکشن اسکور
- 5,410
- پوائنٹ
- 562
ملی یکجہتی کونسل صوبہ سندھ کا پہلا تنظیمی اجلاس، 30 سے زائد مذہبی جماعتوں کی شرکت
اسلام ٹائمز۔ ملی یکجہتی کونسل صوبہ سندھ کا پہلا تنظیمی اجلاس مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے زیراہتمام کراچی کے مقامی ہوٹل میں منعقد کیا گیا۔ جس میں مرکزی قائدین کے علاوہ 30 سے زائد مذہبی تنظیموں کے صوبائی ذمہ داران نے بھرپور شرکت کی۔ اجلاس کی صدارت ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی صدر قاضی حسین احمد نے کی جبکہ مرکزی کابینہ کے دیگر اراکین میں حافظ حسین احمد، علامہ امین شہیدی، مولانا عامر صدیق، ثاقب اکبر و دیگر رہنما شریک تھے۔ اجلاس کی دونوں نشستوں میں اتحاد اور وحدت کی بے مثال فضاء قائم رہی۔ مرکزی قائدین کے دردمندانہ خطابات میں ملکی اور غیر ملکی صورتحال پر تفصیل سے روشنی ڈالی گئی اور تمام شرکاء تنظیموں نے ملی یکجہتی کونسل کے احیاء کو مملکت اسلامی اور ملت اسلامی پاکستان کے لئے ایک نعمت سے تعبیر کیا۔
ملی یکجہتی کونسل صوبہ سندھ کے پہلے تنظیمی اجلاس کے شرکاء نے برما کے مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے ان کو اپنی بھرپور حمایت کا یقین دلایا، شرکاء نے کراچی، کوئٹہ، گلگت، پاراچنار اور ملک کے دیگر حصوں میں دہشت گردی کے واقعات کی شدید مذمت کی اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ ان واقعات کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کرا کر دہشت گردوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے اور ورثاء کو مالی معاوضہ دیا جائے۔ اجلاس نے کراچی اور لاہور میں ہونے والے آتشزدگی کے اندوہناک واقعات پر شدید افسوس کا اظہار کیا جبکہ مذہبی جماعتوں کے اس اتحاد نے پاکستان میں میڈیا میں بڑھتی ہوئی فحاشی و عریانی کی بھی شدید مذمت کی اور اسے پاکستان کے خلاف ایک سازش قرار دیا۔
تنظیم سازی کے مرحلے میں تمام مرکزی تنظیموں کو نمائندگی دی گئی اور یہ عہد کیا گیا کے انشاءاللہ اس غیر انتخابی فورم کے ذریعے سے پاکستان میں موجودہ کشیدگی کو ختم کرنے میں مدد ملے گئی۔ اس موقع پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے قاضی حسین احمد کا کہنا تھا کہ ملی یکجہتی کونسل پاکستان میں فرقہ واریت کے خاتمے اور مذہبی رواداری کے فروغ کے لئے اپنا بھرپور کردار ادا کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ اتحاد و وحدت امت کا یہ سفر جو ملی یکجہتی کونسل کے احیاء سے دوبارہ شروع ہوا ہے اس کے ثمرات اب صوبائی سطح پر بھی آنا شروع ہوگئے ہیں اور پنجاب کے بعد سندھ میں بھی ملی یکجہتی کونسل کی تنظیم سازی کا عمل مکمل کرلیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فرقہ واریت کے خاتمے کے لئے اور اتحاد امت کا یہ سفر نچلی سطح تک کے لر جائیں گے تاکہ اس کے ثمرات سے عام پاکستانی بھی استفادہ کرسکے۔
قاضی حسین احمد نے کوئٹہ، گلگت، کراچی اور پاراچنار میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعات کی مذمت کی اور کہا کہ دشمن اس طرح کے واقعات کے ذریعے پاکستان کو کمزور اور مسلمانوں کو باہمی دست و گریباں کرنا چاہتا ہے۔ مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل اور ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی رہنما علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ ملی یکجہتی کونسل کے احیاء سے دشمن کی فرقہ واریت پھیلانے کی سازش ناکام ہو چلی ہے، جلد ہی اس کے ثمرات پورے پاکستان میں نظر آئیں گے، پاکستان کے غیور مسلمان دہشت گردی، فرقہ واریت اور لسانیت کو مسترد کرتے ہوئے باہمی بھائی چارے اور اخوت کے ساتھ امریکہ اور اسرائیل کی پاکستان مخالف سازشوں کو ناکام بنا دیں گے۔
اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ، جماعت اسلامی صوبہ سندھ، جمعیت علمائے اسلام ( ف )، جماعت الدعوۃ، جمعیت اہلحدیث، تحریک فیضان اولیاء، اسلامی تحریک پاکستان، تحریک منہاج القرآن، تنظیم العارفین، ہیئت آئمہ مساجد و علمائے امامیہ پاکستان، تنظیم اسلامی، جمعیت علمائے پاکستان ( سواد اعظم )، تحریک اہلحدیث، متحدہ علماء محاذ، جمعیت غرباء اہلحدیث، نظام مصطفی پارٹی، پاکستان سنی تحریک، سندھ شیعہ آرگنائزیشن، جمعیت اتحاد العلماء پاکستان، جامعہ بنوریہ العالمیہ اور دیگر تنظیموں کے رہنماؤں نے شرکت کی۔
مآخذ:
اسلام ٹائمز - ملی یکجہتی کونسل صوبہ سندھ کا پہلا تنظیمی اجلاس، 30 سے زائد مذہبی جماعتوں کی شرکت