• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ممنوعہ اوقات ميں نماز ادا كرنے كا حكم !!!

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,801
پوائنٹ
1,069
ممنوعہ اوقات ميں نماز ادا كرنے كا حكم !!!

ميرا ايك دوست نماز كى ادائيگى ميں بہت ہى دقيق خيال ركھنے والا ہے، حتى كہ بعض اوقات وہ غروب شمس كے دوران بھى نماز ادا كرتا ہے، اس كا خيال ہے كہ ہو سكتا ہے يہ مكروہ ہے، ليكن گناہ نہيں، ميں نے اسے كہا كہ غروب شمس كے وقت نماز پڑھنا حرام ہے، كيونكہ اس ميں كفار كى مخالفت كرنى چاہيے، تو كيا سورج طلوع ہوتے يا غروب ہونے كے وقت نماز مكروہ ہے يا گناہ، اور كيوں ؟

الحمد للہ:
ہر وقت نفل پڑھنے مستحب ہيں، ليكن ممنوعہ اوقات ميں ادا نہيں كرنے چاہييں، اور وہ ممنوعہ اوقات يہ ہے:
نماز فجر كے بعد سورج ايك نيزہ اونچا ہونے تك، اور دوپہر كو زوال كے وقت، يہ دن كے نصف ميں زوال شمس سے تقريبا پانچ منٹ قبل ہے، اور نماز عصر كے بعد غروب شمس تك، ليكن كچھ خاص حالات ميں حرام نہيں ہے، اس كى تفصيل معلوم كرنے كے ليے آپ سوال نمبر ( 306 ) كا مراجعہ كريں.
اور اس ممانعت ميں حكمت يہ ہے كہ كفار كى مشابہت سے اجتناب ہو سكے، جو طلوع شمس كے وقت خوشى و فرحت اور سورج كو خوش آمديد كہنے كے ليے سورج كو سجدہ كرتے ہيں، اور جب وہ غروب ہوتا ہے تو اسے الوداع كرنے كے ليے سجدہ كرتے ہيں.
اور نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے ہر اس دروازے كو بند كرنے كى حرص اور كوشش كى جو شرك كى طرف لے جانے والا ہو، يا پھر اس ميں مشركوں كى مشابہت پائى جاتى ہو.
اور آسمان كے بالكل درميان ميں آنے كےوقت زوال تك نماز سے اس ليے ركا جاتا ہے كہ يہ وقت آگ بھڑكانے كا ہے، جيسا كہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم سے اس كا ثبوت ملتا ہے، لہذا ان اوقات ميں نماز ادا كرنے سے ركنا ضرورى ہے.
ماخوذ از: فتاوى الشيخ ابن عثيمين ( 1 / 354 ) اختصار كے ساتھ
واللہ اعلم .
الشيخ محمد صالح المنجد

http://islamqa.info/ur/8818
 
Top