• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مناقب صحابہ رضوان اللہ علیھم اجمعین

شمولیت
ستمبر 05، 2014
پیغامات
161
ری ایکشن اسکور
59
پوائنٹ
75
ان روایات کی تحقیق درکار ہیں کیا یہ سبھی روایات درست ہیں
حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : میرے صحابہ کو برا مت کہو۔ اگر تم میں سے کوئی احد پہاڑ کے برابر بھی سونا خرچ کردے تو پھر بھی وہ ان کے سیر بھر یا اس سے آدھے کے برابر بھی نہیں پہنچ سکتا۔
الحديث رقم 37 : أخرجه البخاري في الصحيح، کتاب : فضائل الصحابة، باب : قول النبي صلي الله عليه وآله وسلم : لو کنت متخذاً خليلا، 3 / 1343، الرقم : 3470، ومسلم في الصحيح، کتاب : فضائل الصحابة، باب : تحريم سب الصحابة، 4 / 1967، الرقم : 2540، والترمذي فيالسنن، کتاب : المناقب عن رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم، باب : (59)، 5 / 695، الرقم : 3861 وقال : هَذَا حَدِيْثٌ حَسَنٌ صَحِيْحٌ، وأبوداود في السنن، کتاب : السنة، باب : في النهي عن سب أصحاب رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم، 4 / 214، الرقم : 4658، وابن ماجه في السنن، باب : فضائل أصحاب رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم، فضل أهل بدر، 1 / 57، الرقم : 161، والنسائي في السنن الکبري، 5 / 84، الرقم : 8308، وأحمد بن حنبل في المسند، 3 / 11، الرقم : 11094، 11534، 11535، 11626، وابن حبان في الصحيح، 16 / 238، الرقم : 7253، وأبو يعلي في المسند، 2 / 342، الرقم : 1087، وابن أبي شيبة في المصنف، 6 / 404، الرقم : 32404، والطبراني في المعجم الأوسط، 1 / 212، الرقم : 687.
اسے بخاری نے روایت کیا ہے اور امام مسلم نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے ان الفاظ کے اضافہ کے ساتھ روایت کیا ہے : ’’میرے صحابہ کو برا مت کہو، میرے صحابہ کو برا مت کہو (دو مرتبہ فرمایا)۔ قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے۔ ‘‘ پھر اسی طرح پوری حدیث بیان کی۔ ‘‘
————————————————————————————————————————
حضرت عبد اللہ بن مغفل رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : میرے صحابہ رضی اللہ عنھم کے بارے میں اللہ تعالیٰ سے ڈرو! اﷲ سے ڈرو! اور میرے بعد انہیں تنقید کا نشانہ مت بنانا کیونکہ جس نے ان سے محبت کی اس نے میری وجہ سے ان سے محبت کی اور جس نے ان سے بغض رکھا اس نے میرے بغض کی وجہ سے ان سے بغض رکھا اور جس نے انہیں تکلیف پہنچائی اس نے مجھے تکلیف پہنچائی اور جس نے مجھے تکلیف پہنچائی اس نے اللہ تعالیٰ کو تکلیف پہنچائی اور جس نے اللہ تعالیٰ کو تکلیف پہنچائی عنقریب اللہ تعالیٰ اُسے پکڑے گا۔
الحديث رقم 38 : أخرجه الترمذي في السنن، کتاب : المناقب عن رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم، باب : فيمن سبّ أصحاب النبي صلي الله عليه وآله وسلم، 5 / 696، الرقم : 3862، وأحمد بن حنبل في المسند، 5 / 54، 57، الرقم : 20549 – 20578، والبيهقي في شعب الإيمان، 2 / 191، الرقم : 1511، وابن أبي عاصم في السنة، 2 / 479، الرقم : 992، والروياني في المسند 2 / 92، الرقم : 882، والديلمي في مسند الفردوس، 1 / 146، الرقم : 525، والهيثمي في موارد الظمآن، 1 / 568، الرقم : 2284
————————————————————————————————————————
حضرت عبد اﷲ بن عمر رضی اﷲ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : جب تم ان لوگوں کو دیکھو جو میرے صحابہ کو برا بھلا کہتے ہیں تو تم (انہیں) کہو : تمہارے شر پر اللہ تعالیٰ کی لعنت ہو۔
الحديث رقم 39 : أخرجه الترمذي فيالسنن، کتاب : المناقب عن رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم، باب : ما جاء في فضل من رَأي النَّبِيَ صلي الله عليه وآله وسلم وَ صَحِبَهُ، 5 / 697، الرقم : 3866، والطبراني في المعجم الأوسط، 8 / 191، الرقم : 8366، والديلمي في مسند الفردوس، 1 / 263، الرقم : 1022.
————————————————————————————————————————
حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : جس نے میرے صحابہ کو گالی دی تو اس پر اﷲ تعالیٰ کی، تمام فرشتوں اور تمام انسانوں کی لعنت ہے۔
الحديث رقم 40 : أخرجه الطبراني في المعجم الکبير، 12 / 142، الرقم : 12709، وعن أبي سعيد رضي الله عنه في المعجم الأوسط، 5 / 94، الرقم : 4771، وابن أبي شيبة عن عطا بن أبي رباح في المصنف، 6 / 405، الرقم : 32419، والخلال في السنة، 3 / 515، الرقم : 833، وابن أبي عاصم في السنة، 2 / 483، الرقم : 1001، وابن جعد في المسند، 1 / 296، الرقم : 2010، والديلمي في مسند الفردوس، 5 / 14، الرقم : 7302، والهيثمي في مجمع الزوائد، 10 / 21، والمناوي في فيض القدير، 5 /
 
Top