منکرین حدیث جیسا کہ ڈاکٹر غلام جیلانی برق وغیرہ نے تواتر عملی کا سھارا لے کر احادیث کی دینی حیثیت کا انکار کیا ھے، اور کچھ اسی انداز میں جاوید احمد غامدی بھی احادیث پر تنقید کرتے ہیں۔ مجھے تواتر عملی کی دینی حیثیت اور منکرین حدیث کے موجودہ اعتراضات کے ردمیں لکھی کسی کتاب کی طرف رہنمائی فرمائیں۔ شکریہ۔
بہت بہت شکریہ عثمان بھائی۔
ایک کتاب تقریبا 35 سے چالیس سال پہلے چھپی تھی۔ جس میں ڈاکٹر غلام جیلانی برق کے تمام اعتراضات کا احاطہ کیا گیا تھا۔ اور حکیمانہ طور پر اس کا جواب دیا گیا تھا۔ برق صاحب کی کتاب کا نام دو اسلام تھا اور جواب اس کا جو لکھا گیا اس کا نام تھا ‘‘تفہیم اسلام’’۔ مسعود احمد صاحب بی ایس سی جب اہل الحدیث تھے انہوں نے کراچی کی جامع مسجد اہلحدیث کورٹ روڈ میں عشاء کی نماز کے بعد مسلسل دروس میں برق صاحب کی کتاب کا علمی انداز میں احاطہ کیا تھا۔ اور بعد ازاں اسے تحریر کی شکل دے دی گئی۔
صاحب التعلیقات السلفیہ علی سنن النسائی ابو الطیب محمد عطاء اللہ حنیف بھوجیانی رحمہ اللہ کراچی گئے اور مسعود صاحب سے ملاقات کے دوران جب تفہیم اسلام کتاب کا مسودہ (ہاتھ سے لکھا ہوا ڈرافٹ) دیکھا تو فیصلہ کیا کہ اسے چھاپنا چاہیے۔ چنانچہ کتاب وہ اپنے ساتھ لے آئے اور لاہور میں مکتبہ سلفیہ جس کے وہ بانی اور مالک تھے، اس ادارے کی طرف سے چھاپ دی۔
اللہ کا کرنا ایسا ہوا کہ جب برق صاحب نے یہ کتاب پڑھی تو انہوں نے اپنے عقیدے اور منکرین حدیث کی روش سے توبہ کی اور راہِ حق قبول کر لی۔
بھوجیانی رحمہ اللہ کے ادارے سے چھپی ہوئی یہ کتاب اب ناپید ہے۔ البتہ
کچھ ترامیم کے ساتھ یہ کتاب اب جماعت المسلمین کے ہاں چھپتی ہے۔
یہ معلومات مجھے اس وقت حاصل ہوئیں جب میرے ایک پیارے دوست ‘‘اہل الحدیث’’ کے ساتھ محمد عطاء اللہ حنیف بھوجیانی لائبریری دیکھنے کو ملی۔ اور انہوں نے یہ کتاب تلاش کر لی۔ بعد ازاں اس کی فوٹو کاپی میسر ہو سکی تھی۔
واللہ اعلم بالصواب۔