• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

"منیٰ حادثے پر سعودی حکومت پر تنقید بے جا ہے"

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
"منیٰ حادثے پر سعودی حکومت پر تنقید بے جا ہے"
محمد ہاشمی
دبئی ۔ سعود الزاهد۔ ہفتہ 25 ستمبر 2015


ایران کے سابق صدر ہاشمی رفسنجانی کے ناظم دفتر محمد ہاشمی نے سعودی عرب میں منیٰ کے مقام پر ہونے والی بھگڈر میں بڑے پیمانے پر حاجیوں کی شہادت کے واقعے پر تبصرہ کرتے ہوئے اپیل کی ہے کہ اس معاملے پر سعودی حکام کی ملامت سے احتراز کرنا چاہئے اور تحقیقات سے قبل نتائج اخذ کرنے سے باز رہنا چاہئے۔

محمد ہاشمی کا نقطہ نظر ایرانی مرشد اعلی علی خامنہ سمیت دوسرے متعدد اعلی عہدیداروں سے قطعی مختلف ہے جس میں انہوں نے منیٰ واقعے پر سعودی حکومت کو تنقید بنایا۔ ایرانی صدر حسن روحانی اور دوسرے ایرانی حکام نے بھی ایسے ہی بیانات دیئے جس کے بعد مبصرین نے کہنا شروع کر دیا کہ تہران سعودی عرب میں پیش آنے والے حادثے پر سیاست چمکا رہا ہے۔


یاد رہے کہ جمعرات کے روز منیٰ میں بھگڈر میں سات سو سے زائد حاجی شہید ہوئے جن میں تین سو کا تعلق ایران سے بتایا جاتا ہے۔


محمد ہاشمی رفسنجانی نے ایرانی خبر رساں ادارے 'فارس' سے خصوصی انٹرویو میں کہا کہ ایسے معاملات میں فیصلے صادر کرنا مشکل امر ہے۔ تہران میں گذشتہ دنوں 8 ملی میٹر بارش کے بعد متعدد افراد ہلاک ہوئے، اس واقعہ کی روشنی میں فیصلے صادر کافی نہیں۔

ح
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
"300 ایرانی حجاج کی الٹنے پاؤں واپسی بھگڈر کا باعث بنی"
العربیہ ڈاٹ نیٹ
ہفتہ 26 ستمبر 2015م

جمعرات کے روز منیٰ کے مقام پر بھگڈر میں 717 حجاج کی شہادت اور 800 کے زخمی ہونے سے متعلق واقعہ کی تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے۔

اسی اثنا میں ایرانی حج مشن کے ایک عہدیدار کے حوالے سے کثیر الاشاعت عرب روزنامہ 'الشرق الاوسط' نے اپنی حالیہ اشاعت میں انکشاف کیا ہے کہ "تقریبا تین سو ایران حجاج نے اسمبلی پوائنٹ سے متعلق ہدایات پر عمل نہیں کیا جس کی وجہ سے ان حاجیوں نے جمرات سے الٹنے پاؤں واپسی کی کوشش کی جس منیٰ کی 204 نمبر شاہراہ میں حادثے کا باعث بنا۔"

'الشرق الاوسط' سے بات کرتے ہوئے ایرانی عہدیدار کا کہنا تھا کہ ایرانی حجاج کا گروپ جمعرات کی صبح مزدلفہ سے براہ راست شیطان کو کنکریاں مارنے کو روانہ ہوا۔ اس گروپ نے اپنے لئے مخصوص خیموں میں سامان وغیرہ رکھ کر مخصوص اسمبلی پوائنٹ پر انتظار نہیں کیا۔ یہ حجاج شاہراہ 204 پر مخالف سمت کی طرف چل پڑے۔

ایرانی عہدیدار کے مطابق ان حاجیوں نے رمی ختم ہونے کا انتظار نہیں کیا جو کہ معمول کی ہدایات کی روشنی میں کیا جاتا ہے اور اس کے برعکس الٹنے پاؤں واپسی کر دی۔ واپسی کا یہ وقت دوسرے حج مشن کے لئے رمی جمرات کے نکلنے کے لئے مخصوص تھا، جس کی وجہ سے بشری تصادم ہوا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ یہ گروپ کچھ دیر رکا مگر دوسری سمت کو نہیں نکلا جس کی وجہ سے حجاج کا دباؤ بڑھنے پر متعدد افراد صرف 20 میٹر چوڑے راستے سے نکلنے کی کوشش کرنے لگے۔ انہی ذرائع نے بتایا کہ جو کچھ ہوا وہ رش یا بھگڈر کے زمرے میں نہیں اتا بلکہ الٹنے پاؤں چلنا کہلاتا ہے، جس کے یقیناً انتہائی منفی اثرات نکلے۔

ح
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
حاجیوں کے بڑے ریلے نے حفاظتی دیوار توڑ دی!

ویڈیو پر غور کریں تو ایک گیٹ ھے جو کھلتا ہوا نظر آ رہا ھے جو کہ کسی بڑی سازش کا حصہ لگتا ھے۔

 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
سانحہ منیٰ انسانی کنٹرول سے باہر چلا گیا تھا :مفتی اعظم
26 ستمبر 2015 (17:07)
روزنامہ پاکستان


ریاض (مانیٹرنگ ڈیسک) مفتی اعظم نے کہا ہے کہ سانحہ منیٰ انسانی کنٹرول سے باہر چلا گیا تھا حکومت اس کی ذمہ دار نہیں ہے۔ کراﺅن پرنس محمد بن نائف سے ملاقات کے دوران مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز آل شیخ نے کہا کہ منیٰ میں جو بھگدڑ مچنے سے 717 عازمین حج شہید ہوئے اس میں حکومت کی کوئی غلطی نہیں ہے بلکہ یہ انسانی کنٹرول سے باہر چلا گیا تھا ۔

مفتی اعظم کا کہنا تھا کہ جو چیزیں انسانی کنٹرول سے باہر ہو جاتی ہیں اس کیلئے آپ ذمہ دار نہیں ہوتے۔ واضح رہے کہ سعودی حج کمیٹی نے بڑے شیطان کو کنکریان مارنے کے واقعے کے دوران بھگدڑ مچنے کے واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔

سانحہ منیٰ گزشتہ 25 سالوں میں انتہائی خوفناک سانحہ ہے جس میں 717 افراد شہید ہوئے ہیں جس کے باعث سعودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا جا رہا ہے ۔
 
Last edited by a moderator:

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
ایران، منیٰ حادثے پر سیاست چمکا رہا ہے: الجبیر
اتوار 27 ستمبر 2015م
نیویارک ۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ

سعودی عرب کے وزیر خارجہ عادل الجبیر نے حج سے متعلق انتظامات پر ایرانی تنقید کو سختی سے مسترد کیا ہے۔ تہران نے منیٰ میں ہونے والی بھگڈر میں متعدد ایرانیوں سمیت 796 حجاج کی شہادت کے واقعہ کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

ایک غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے نے عادل الجبیر کا ایک بیان نقل کیا ہے جس میں ان کا کہنا تھا کہ "میں سمجھتا ہوں کہ ایران سیاست چمکانے کے بجائے اس حقیقت کو ذہن میں رکھے کہ اس سانحے میں وہ لوگ شہید ہوئے ہیں جو ایک مقدس مذہبی فریضہ سرانجام دے رہے تھے۔"

ایرانی صدر حسن روحانی، جو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں شرکت کی غرض سے ان دنوں نیویارک میں ہیں، نے جمعرات کے روز ہونے والی تباہی کی تحقیق کا مطالبہ کیا ہے جس میں کم سے کم 136 ایرانی حاجیوں سمیت 769 حجاج شہید ہوئے۔

عادل الجبیر کا کہنا تھا کہ ہم کسی بات پر پردہ پوشی نہیں کریں گے، اگر کسی سے کوئی غلطی ہوئی، اسے بھی سامنے لایا جائے گا اور اس کا محاسبہ کیا جائے گا۔

سعودی وزیر خارجہ نے اپنے امریکی ہم منصب جان کیری کے ساتھ صحافیوں کو بتایا کہ 'یہ وقت سیاست چمکانے کے لئے مناسب نہیں ہے۔'

اپنے بیان کے اختتام میں ان کا کہنا تھا کہ 'مجھے امید ہے کہ ایرانی قیادت اس المناک واقعے میں شہید ہونے والوں کے معاملے پر عقلمندی سے کام لیتے ہوئے تحقیقات کے نتائج کا انتظار کرے گی۔'

ح

ایران کچھ زیادہ ہی جلدبازی سے کام لے رہا ھے، ایران ہی نہیں! دوسرے ممالک کے حجاج کرام بھی اس سانحہ میں شہید ہوئے ہیں، ان ممالک والے یہ جانتے ہیں کہ 30 لاکھ حجاج کرام کو کنٹرول کرنے پر سٹاف حضرات کی خدمات بھی ان ممالک سے حاصل کی جاتی ہیں دوران حج ساری توجہ اسی طرف ہوتی ھے تاکہ کہیں اور کوئی سازش نہ ہو جائے، انکوائری جیسے کام رپورٹ ہونے کے بعد! بعد میں کئے جاتے ہیں۔ دوران حج محدود سٹاف کے پیش نظر اسی وقت اگر ساری توجہ انکوائری پر دی جائے تو پھر اس حج پر کنٹرول کیسے ہو گا، اس پر انتظار کرنا چاہئے۔ سعودی عرب سے کچھ دن پہلے ایک اچھی خبر نشر ہوئی تھی کہ اگلے سال 2016 میں 50 لاکھ حاجیوں کی گنجائش ہو گی جس پر تمام ممالک کے لئے حج کوٹہ ختم کر دیا جائے گا، اس لئے ایران کو صبر سے کام لینا چاہئے۔


 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
سانحہ منیٰ، سعودی شہزادے کا قافلہ بنیادی وجہ بنا، خطرناک الزام سامنے آ گیا

روزنامہ پاکستان
27 ستمبر 2015 (13:54)


تہران ، مکہ (مانیٹرنگ ڈیسک) منیٰ میں بھگدڑ مچنے سے 769 افراد شہید ہو چکے ہیں جن کا تعلق مختلف ممالک سے ہے اور ایسے میں ایرانی میڈیا بھی میدان میں آ گیا اور دعویٰ کیا ہے کہ اس بھگدڑ کی بنیادی وجہ سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے صاحبزادے محمد بن سلمان کا قافلہ تھا جبکہ اس سے قبل ایرانی عہدیدار نے بتایا تھا کہ 300 حجاج کی الٹے پاﺅں واپسی کی وجہ سے یہ المناک سانحہ پیش آیا جس میں سینکڑوں حجاج شہید ہو گئے تھے ۔

لبنانی اخبارکا حوالہ دیتے ہوئے ایران کے ’پریس ٹی وی‘ نے کہا ہے کہ شہزادے کیساتھ 200 آرمی اور 150 پولیس اہلکاروں سمیت بڑا قافلہ تھا جس پر انتظامیہ کو حجاج کرام کی نقل وحرکت کو تبدیل کرنا پڑا تاہم جلد ہی شہزادہ اور اس کا قافلہ موقع سے غائب ہو گیا۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ سعودی حکام اس سارے معاملے پر قابو پانے کی کوشش میں لگ گئے اورعلاقے میں میڈیا کی کوریج روک دی ۔


روزنامہ پاکستان کو معلوم ہوا ہے کہ اس دعوے کے سامنے آنے پر سعودی عرب نے اس رپورٹ کی تردید کردی اور کہا ہے کہ یہ بالکل غلط ہے۔ سعودی وزیرصحت خالد الفلیح کا کہنا تھا کہ جلد ہی تحقیقات مکمل کی جائیں گی اور زخمیوں و شہداء کی تعداد سامنے لائی جائے گی ۔ اُن کا کہنا تھا کہ ممکنہ طورپر یہ سانحہ حاجیوں کی نقل وحرکت اور متعلقہ حکام کی ہدایات کو نظرانداز کرنے کی وجہ سے پیش آیا ۔


اس سے قبل ایرانی حج آرگنائزیشن کے سربراہ اہدی کا کہنا تھا کہ نامعلوم وجوہات کی وجہ سے سانحے کی جگہ کے قریب دو راستے سیل کر دیئے گئے تھے جس کی وجہ سے حادثہ پیش آیا، اس سانحے سے بدانتظامی اورحجاج کرام کی حفاظت سے متعلق غیرسنجیدگی ثابت ہوتی ہے ، اس کے علاوہ کوئی دوسری بات نہیں، سعودی حکام کو جوابدہ ہونا چاہیے ۔


یاد رہے کہ گذشتہ دنوں ایسا ہی الزام سوشل میڈیا پر بھی گردش کر رہا تھا لیکن اس کی تصدیق نہیں ہو سکی۔

 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
سانحہ منیٰ، سعودی شہزادے کا قافلہ بنیادی وجہ بنا، خطرناک الزام سامنے آ گیا

روزنامہ پاکستان
27 ستمبر 2015 (13:54)


تہران ، مکہ (مانیٹرنگ ڈیسک) منیٰ میں بھگدڑ مچنے سے 769 افراد شہید ہو چکے ہیں جن کا تعلق مختلف ممالک سے ہے اور ایسے میں ایرانی میڈیا بھی میدان میں آ گیا اور دعویٰ کیا ہے کہ اس بھگدڑ کی بنیادی وجہ سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے صاحبزادے محمد بن سلمان کا قافلہ تھا جبکہ اس سے قبل ایرانی عہدیدار نے بتایا تھا کہ 300 حجاج کی الٹے پاﺅں واپسی کی وجہ سے یہ المناک سانحہ پیش آیا جس میں سینکڑوں حجاج شہید ہو گئے تھے ۔

لبنانی اخبارکا حوالہ دیتے ہوئے ایران کے ’پریس ٹی وی‘ نے کہا ہے کہ شہزادے کیساتھ 200 آرمی اور 150 پولیس اہلکاروں سمیت بڑا قافلہ تھا جس پر انتظامیہ کو حجاج کرام کی نقل وحرکت کو تبدیل کرنا پڑا تاہم جلد ہی شہزادہ اور اس کا قافلہ موقع سے غائب ہو گیا۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ سعودی حکام اس سارے معاملے پر قابو پانے کی کوشش میں لگ گئے اورعلاقے میں میڈیا کی کوریج روک دی ۔

روزنامہ پاکستان کو معلوم ہوا ہے کہ اس دعوے کے سامنے آنے پر سعودی عرب نے اس رپورٹ کی تردید کردی اور کہا ہے کہ یہ بالکل غلط ہے۔ سعودی وزیرصحت خالد الفلیح کا کہنا تھا کہ جلد ہی تحقیقات مکمل کی جائیں گی اور زخمیوں و شہداء کی تعداد سامنے لائی جائے گی ۔ اُن کا کہنا تھا کہ ممکنہ طورپر یہ سانحہ حاجیوں کی نقل وحرکت اور متعلقہ حکام کی ہدایات کو نظرانداز کرنے کی وجہ سے پیش آیا ۔


اس سے قبل ایرانی حج آرگنائزیشن کے سربراہ اہدی کا کہنا تھا کہ نامعلوم وجوہات کی وجہ سے سانحے کی جگہ کے قریب دو راستے سیل کر دیئے گئے تھے جس کی وجہ سے حادثہ پیش آیا، اس سانحے سے بدانتظامی اورحجاج کرام کی حفاظت سے متعلق غیرسنجیدگی ثابت ہوتی ہے ، اس کے علاوہ کوئی دوسری بات نہیں، سعودی حکام کو جوابدہ ہونا چاہیے ۔


یاد رہے کہ گذشتہ دنوں ایسا ہی الزام سوشل میڈیا پر بھی گردش کر رہا تھا لیکن اس کی تصدیق نہیں ہو سکی۔
محترم کنعان صاحب اس خبر کا لنک عنایت فرمائیے گا ۔
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
السلام علیکم

اس خبر کا لنک اسی پوسٹ کے آخری نقطہ میں ھے۔ اسے کلک کریں تو ڈائریکٹ خبر پر پہنچ جائیں گے۔

والسلام
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
منیٰ حادثے میں لاپتہ 217 پاکستانیوں سے رابطہ ہو گیا، 88 کی تلاش جاری

روزنامہ پاکستان، 28 ستمبر 2015 (01:30)

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیر مذہبی امور سردار یوسف نے کہا ہے کہ منیٰ حادثے میں 36 پاکستانی شہید اور 35 زخمی ہوئے

جبکہ لاپتہ ہونے والے پاکستانیوں میں سے 217 سے رابطہ ہو چکا ہے

جبکہ 161 پاکستانی ہوٹلوں میں واپس آ گئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق سردار یوسف نے بتایا کہ لاپتہ پاکستانیوں کی تلاش کا عمل جاری ہے اور اس سلسلے میں سعودی حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ
حادثے کے بعد لاپتہ ہونے والے 217 پاکستانیوں سے رابطہ ہو گیا ہے

جبکہ 161 خود ہی ہوٹلوں میں واپس آ گئے

جبکہ 88 افراد اب بھی لاپتہ ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔


انہوں نے بتایا کہ حادثے میں شہید ہونے والے افراد کی تفصیلات وزارت مذہبی امور کی ویب سائٹ پر فراہم کر دی گئی ہیں جبکہ وزیراعظم نواز شریف کی ہدایت پر خصوصی ہیلپ لائن بھی قائم کر دی گئی ہے۔ پاکستان میں موجود افراد اپنے پیاروں کی معلومات جاننے کیلئے ٹول فری نمبر 042111725425 پر رابطہ کر سکتے ہیں جبکہ بیرون ملک مقیم افراد معلومات کے حصول کیلئے 8001166622 پر رابطہ کر سکتے ہیں۔
 
Top