• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

موبائل سمز کا اجراء: بائیو میٹرک سسٹم کے ذریعے رجسٹریشن لازمی قرار

شمولیت
مارچ 03، 2013
پیغامات
255
ری ایکشن اسکور
470
پوائنٹ
77
کراچی … سندھ ہائیکورٹ نے موبائل سمز کے اجراء کیلئے بائیو میٹرک سسٹم کے ذریعے ان کی رجسٹریشن کو لازم قرار دیتے ہوئے اب تک جاری ہونے والی تمام موبائل سموں کی تصدیق بھی بائیو میٹرک سسٹم کے تحت کرانے کا حکم دیا ہے۔ چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے لاپتہ افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں کی سماعت کی۔ سندھ ہائیکورٹ نے اغواء کاروں کی گرفتاری اور ان کی کال ٹریس کرنے سے متعلق معاملات کا بغور جائزہ لیا۔ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے غیر قانونی موبائل فون سمز کے استعمال اور سیلولر کمپنیوں کے عدم تعاون سے متعلق رپورٹ پرحکم جاری کیا۔ عدالت نے اپنے حکم میں سیلولر کمپنیوں کو ہدایت دی کہ بائیومیٹرک سسٹم انسٹال کیا جائے اور یکم جولائی سے سموں کی فروخت کیلئے بائیو میٹرک سسٹم کے ذریعے رجسٹریشن لازمی قرار دے دی۔ عدالت نے یکم جولائی تک جاری شدہ تمام موبائل سموں کی رجسٹریشن بھی نادرا کے بائیو میٹرک سسٹم سے تصدیق کرانے کا حکم دیا ہے۔ اس نظام کے تحت سم خریدنے والے شخص کو پہلے اپنے انگوٹھے کے نشان سے نادرا کے ذریعے اپنی شناخت کو کرانا ہوگی۔
لنک
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,397
پوائنٹ
891
بہت اچھا فیصلہ ہے۔
جرائم کی روک تھام کے لئے انہیں یہ بنیادی کام بہت پہلے کر لینا چاہئے تھا۔
 
شمولیت
مارچ 03، 2013
پیغامات
255
ری ایکشن اسکور
470
پوائنٹ
77
بہت اچھا فیصلہ ہے۔
جرائم کی روک تھام کے لئے انہیں یہ بنیادی کام بہت پہلے کر لینا چاہئے تھا۔
فیصلے کے اچھے ہونے میں کوئی شک نہیں ہے لیکن اس پر عمل کب ہوگا کچھ علم نہیں۔ موبائل کمپنیوں کی جانب سے جس طرح لاکھوں کی تعداد میں سمز ملک بھر میں تقسیم کی گئی ہیں اس کو پیش نظر رکھتے ہوئے دیکھا جائے تو ہر سگریٹ پان کے کھوکھے پر بائیو میٹرک سسٹم ڈیوائس لگوانا نہ پی ٹی اے کے بس کی بات ہے نہ موبائل کمپنیز اتنا خرچہ کریں گی۔ ویسے بھی مختلف علاقوں میں مختلف اوقات میں سمز کے مختلف ریٹس رہے ہیں اور ان سمز کو اگر موبائل کمپنیاں واپس بھی لینا چاہیں تو انہیں واپس خریدنے میں نقصان کا قوی اندیشہ ہے اور موبائل کمپنیاں کسی بھی صورت میں سمز واپس نہیں لیں گی۔ اگر پی ٹی اے عدالتی حکم پر عمل کرتے ہوئے موبائل کمپنیوں کو اس بات کا پابند کر دے تو ایک ہی واحد حل بچ جاتا ہے کہ ہر موبائل کمپنی کی فرنچائز پر بائیو میٹرک سسٹم ڈیوائس نصب کی جائے جس کے ذریعے کسٹمر کی تصدیق کی جا سکے تاہم ایک بات جو قابل تشویش ہے وہ یہ ہے کہ نادرا کے ڈیٹا تک رسائی جو کہ پہلے ہر فرنچائز پر میسر نہیں ہے اس سسٹم کی تنصیب کے بعد میسر ہو جائے گی۔ اس ہی قسم کی سہولت بینکوں کو بھی حاصل ہے اور اس سہولت کا غلط استعمال بھی ہو رہا ہے۔ خیر پاکستان میں جہاں ہر سخت قانون کا آسان حل پہلے ہی موجود ہوتا ہے یہ بات بعید از قیاس نہیں کہ اس پابندی کے لاگو ہونے کے بعد بھی جعلی ناموں پر سمز ایشو ہوں گی۔
 
Top