• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

موبائل فون سمز کی تصدیق ، نیا مسئلہ درپیش آ گیا

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
موبائل فون سمز کی تصدیق ، نیا مسئلہ درپیش آ گیا​
31 جنوری 2015

نمل نامہ (محمد زبیراعوان) اپنی سمیں بند ہو جانے کے ڈر سے بائیومیٹرک تصدیق کے لیے شہریوں کی کثیر تعداد موبائل فون کمپنیوں کے دفاتر اور فرنچائزز، ریٹیلرز شاپس پر جوق در جوق آ رہی ہے اور اس ضمن میں کئی لوگوں کا کاروبار بھی چمک اُٹھا ہے، سنسان رہنے والی بعض فرنچائزوں نے بھی اپنے دفاتر کے باہر موبائل فون سموں کی تصدیق کے لیے "پھٹے" لگا لیے ہیں جہاں لمبی قطاریں دیکھنے کو ملتی ہیں تاہم کئی شہریوں کا نمبرآنے پر ایک نئے مسئلے کا سامنا ہوتا ہے اور یہ مسئلہ نادرا کی طرف سے بنائے جانیوالے شناختی کارڈ سے متعلق ہے ۔

موبائل فون سموں کی بائیومیٹرک تصدیق سے نادرا کے ابتدائی شناختی کارڈز میں موجود خامی بھی سامنے آ گئی ہے ۔ 2001ء سے نادرا شناختی کے حامل نور محمد نے بتایا کہ اُس کا نادرا کے سسٹم میں بائیومیٹرک ریکارڈ ہی موجود نہیں جس کی وجہ سے تصدیق نہیں ہو سکی، کچھ دیر لائن میں لگنے کے بعد تصدیق کرنیوالے کاﺅنٹر پر پہنچا تو متعلقہ کمپنی کے نمائندے نے نہایت خوشگوار موڈ میں بتایا کہ آپ کا بائیومیٹرک ریکارڈ موجود نہیں اور نیا شناختی کارڈ بنانے یا بائیومیٹرک (فنگرپرنٹ) کرانے میں کامیاب ہونے کے بعد دوبارہ لائن میں آ جائیے گا تاہم نئے شناختی کے حصول کے بعد کامیابی حاصل ہو گئی۔

نور محمد جیسے کئی دیگر صارفین بھی فون کمپنیوں کی فرنچائز اور نادرا دفاتر کے درمیان شٹل کاک بنے ہوئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق 2006ء سے قبل بننے والے کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈز کا بائیو میٹرک ڈیٹا ہی موجود نہیں جس کی وجہ سے کئی لوگ نئے کارڈ بنوانے پر مجبور ہو گئے۔

ذرائع نے بتایا کہ 2007ء سے قبل شناختی کارڈ بنانیوالوں کی بڑی تعداد موجود ہے جن کا فنگر پرنٹ ڈیٹا موجود نہیں لیکن اب موبائل فون سموں کی تصدیق شروع ہونے کے بعد بڑے شہروں میں نادرا کے دفاتر میں بھی رش بڑھ گیا ہے اور شہریوں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق نادرا حکام کا کہنا ہے کہ فنگر پرنٹ کرانے کے لئے نادرا دفاتر آنیوالے شہریوں سے کسی قسم کے کوئی چارجز وصول نہیں کیے جائیں گے اور مفت بائیو میٹرک نہ کرنے کی شکایت پر ایکشن لیا جائے گا۔

ح
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی موبائل فون سموں کی تصدیق
27 جنوری 2015

نمل نامہ (محمد زبیراعوان) پاکستان میں موبائل فون سموں کی تصدیق جاری ہے اور اس ضمن میں ہونیوالی نادراو موبائل فون کمپنیوں کی”کمائی“ اور عوام سے ہونیوالی”ڈکیتی“ سے پردہ اُٹھانے پر اوورسیز پاکستانیوں نے بھی گہری دلچسپی کا اظہار کیا اور اپنی سموں کی تصدیق سے متعلق کئی سوالات کیے جنہیں مدنظر رکھتے ہوئے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے نام پر رجسٹرڈ موبائل فون سموں کی تصدیق سے متعلق معلومات اکٹھی کرنے کی کوشش کی گئی اور حاصل معلومات قارئین کے پیش کی جاتی ہیں۔

موبائل فون کمپنیوں اورپاکستان ٹیلی کمیونیکشن اتھارٹی کے ذرائع کے مطابق تاحال اوورسیز پاکستانیوں کے نام پر موجود سموں کی تصدیق سے متعلق کوئی حتمی فیصلہ تو نہیں ہو سکا تاہم مختلف تجاویز زیرغور ہیں۔

جن شہریوں کے پاس اوورسیز پاکستانی کا قومی شناختی کارڈ موجود ہے اوراُسی پر ہی سم رجسٹرڈ ہے تو یہ سمیں اِسی طرح فعال رہیں گی ، پاکستان آمد پر وہ لوگ اپنی سم کی تصدیق کرا سکتے ہیں۔

اگر کسی اوورسیز پاکستانی کے نام پر اُس کا کوئی عزیز ملک میں ہی سم استعمال کر رہا ہے تو وہ اپنے نام پر منتقل کرا کر تصدیق کرا سکتا ہے۔

اگر سم پاس موجود نہیں ہے تو ملک میں موجود سم کا استعمال کنندہ آخری کال ، زیادہ تر ڈائل ہونیوالے نمبر اور بیلنس وغیرہ کی معلومات دے کر سم اُسی کے زیر استعمال ہونے کی تصدیق کرا سکتا ہے، اگر معلومات درست ثابت ہوئیں تو سم اُسی کے نام پر رجسٹرڈ کر دی جائے گی جس کے بعد بائیومیٹرک تصدیق ہو سکتی ہے۔

اگر کوئی بھی پاکستانی شہری بیرون ملک موجود ہے اور اُس کے پاس اوورسیز پاکستانی کا قومی شناختی کارڈ موجود نہیں تو اس کی تصدیق موبائل فون کمپنیوں کے لیے مشکل ہے اور ایسا بھی ممکن ہے کہ ہر بار دیر کر دینے والے ’بھائی‘ بھی یہی بہانہ بنائیں کہ وہ بیرون ملک تھے ، اس صورتحال سے بچنے کے لیے سم کی عارضی بندش کا امکان ہے۔

دوبارہ واضح کر دیں کہ ابھی بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی سموں کی تصدیق یا بندش کا کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا تاہم کوشش کی جائے گی کہ اوورسیز پاکستانیوں کو سم کی تصدیق کے لیے زیادہ سے زیادہ مہلت دی جائے۔

ح
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
الحمد للہ! دو دن پہلے اپنے پانچوں "شناختی صارف گتوں" کی حیاتی تصدیق "فی گتا پندرہ روپے" ادا کرکے باآسانی کروانے میں کامیاب ہوگیا تھا۔
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
السلام علیکم

چند دن پہلے پاکستان وزٹ کے دوران کچھ عجیب سے مناظر دیکھنے کو ملے جسے آپ سے شیئر کرتے ہیں۔

نادرہ کی طرف سے موبائل فون کی سیموں پر تصدیق، پاکستان کی سلامتی کے لئے ھے مگر میں نے جو دیکھا اس میں سلامتی والی کوئی بات نظر نہیں آئی۔

رجسٹرڈ شدہ ایجنسی سے نئی سم خریدنے گیا، شناختی کارڈ مانگا گیا، پھر انگوٹھا لگایا اور ایڈوائیزر نے دوسرا انگوٹھا، پھر ایک انگلی پھر آہستہ آہستہ ایک ایک انگلی سے دونوں ہاتھ پرنٹس ہو گئے اور جواب ملا کہ فنگر پرنٹس ویریفائی نہیں ہو رہے کسی عزیز کا شناختی کارڈ اور اسے ساتھ لے آئیں، پھر ایڈوائیزر نے رش کی وجہ سے کہا رکیں اور اسے دوسری طرف سے اشارہ ہوا اور اس نے پھر انکار کر دیا، اس کے پھر وہیں کسی اور کو پوچھا اور دوسرے سنٹر چلا گیا۔ وہاں بھی ایسا ہوا مگر وہ ایڈوائیزر کافی تجربہ کافی تجربہ کار تھا اس نے میرے شناختی کارڈ پر انگلینڈ کا ایڈریس بھی دیکھ لیا تھا اور اسی وقت کسی جگہ فون کیا اور اپنے کوڈ میں باتیں کرتا رہا پھر بات ختم ہونے پر اس نے مجھے کہا کہ اندر ہمارے بندے لگے ہوئے ہیں ان سے میری بات ہوئی ھے آپ کو تصدیق شدہ سم مل جائے گی مگر اس کی قیمت ایک ہزار روپے ھے بتائیں کیا خدمت کر سکتے ہیں۔

پاکستان کی سلامتی چند رپوں کی خاطر سرکاری اداروں کے کچھ ورکرز کے ہاتھ کی کٹ پتلی بنی ہوئی ھے جن کی جابز میرٹ پر نہیں بلکہ سفارشات پر ہیں۔ لکھنے کو بہت کچھ ھے مگر اتنا ہی کافی ھے۔ ایسے مزید دو اور تجربات پیش کروں گا وقت ملنے پر۔

کل تمام غیر تصدیق شدہ سمیں بند کر دی جائیں گی

والسلام
 
Last edited:

مون لائیٹ آفریدی

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 30، 2011
پیغامات
640
ری ایکشن اسکور
409
پوائنٹ
127
میں نے ایک بات سنی ہے کہ سچ ہے یا نہیں ؟
کہ ایسے آلات اور سافٹ وئیر موجود ہیں بلیک مارکیٹ میں جس سے یہ سم فعال کیے جاسکتے ہیں ۔
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
السلام علیکم

آلات موجود ہیں پر کچھ بھی ہو پاکستان میں جو حالات ہیں ان کی پیش نظر سم اپنے نام ہی ہی استعمال کریں اگر عمر اتنی نہیں تو اپنے ہی گھر کے کسی عزیز کے نام پر رجسٹرڈ سم استعمال میں لائیں ورنہ کسی بڑی مصیبت میں پڑنے کا خطرہ ھے۔ میں نے سم نہیں خریدی تھی حالانکہ ایک ہزار کوئی بڑی رقم نہیں تھی، گھر سے ہی کسی کی سم استعمال میں لایا تھا، وجہ ایسی سمیں استعمال میں لانے پر اگر وہ کسی کرائم کے لئے استعمال ہوئی ہیں تو بھلہ آپ اسے بند کر دیں مگر اس پر جتنی بھی کالیں کی جائیں گی ان کے نمبر سے آپ کو ٹریس کرنا کوئی مشکل کام نہیں اور آپکے ساتھ وہ بھی مشکل میں پڑ جائیں گے جنہیں اس سے کالیں کی گئی ہونگی۔ وقت ملنے پر مکمل آگاہی کروں گا۔

والسلام
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
سپریم کورٹ نے شہریوں کو بیک وقت 8 سمیں رکھنے کی اجازت دیدی
روزنامہ پاکستان، 05 نومبر 2015 (12:33)

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سپریم کورٹ نے شہریوں کو بیک وقت 8 سمیں رکھنے کی اجازت دیدی ہے۔


تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے بیک وقت پانچ سے زائد سمیں رکھنے کے کیس کی سماعت کی۔

ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ نے شہریوں کو ایک ہی وقت میں 8 سمیں رکھنے کی اجازت دیدی ہے جن میں 5 موبائل سمیں شامل ہوں گی جبکہ 3 ڈیٹا سمیں ہوں گی۔

کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے ریمارکس دیئے کہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی ( پی ٹی اے) موبائل سموں پر پابندی کے حوالے سے کوئی ٹھوس دلائل نہ دے سکی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد شہری ایک ہی وقت میں صرف پانچ موبائل سمیں ہی رکھ سکتا ہے تاہم اگر وہ ڈیٹا سم استعمال کرنا چاہے تو ان پانچ سموں کے علاوہ ایک ہی شناختی کارڈ پر 3 ڈیٹا سمیں بھی ایکٹویٹ کرائی جا سکتی ہیں۔

یوں شہریوں کو بیک وقت 5 موبائل سمیں اور 3 ڈیٹا سمیں رکھنے کی اجازت مل گئی ہے۔

ح
 
Top