حسن شبیر
مشہور رکن
- شمولیت
- مئی 18، 2013
- پیغامات
- 802
- ری ایکشن اسکور
- 1,834
- پوائنٹ
- 196
میں ایک رشتہ دار کے گھر سے واپس آرہا تھا، رات کافی ہوچکی تھی اس لئے بائک کی رفتار تھوڑی تیز تھی تاکہ جلد سے جلد گھر پہنچ سکوں۔
ناگن چورنگی کے پاس پہنچا ، مجھے تھوڑی ہی دور ناگن چورنگی کا پُل دِکھ رہا تھا۔
اچانک ایک عجیب منظر دیکھنے کو ملا۔
اوپر پُل پر ایک تیز رفتار گاڑی بے قابو ہوئی اور پُل کے کنارے لگے جنگلے کو توڑتی ہوئی نیچے آرہی۔
عجیب ترین منظر تھا۔
اسی پر بس نہیں بلکہ عین اسی وقت پُل کے نیچے سے ایک اور تیز رفتار گاڑی گزر رہی تھی۔
وہ گاڑی عین اس گاڑی کے اوپر آکر گری۔
نیچے گاڑی والے کو تو ذرا بھی توقع نہ ہوگی کہ اس کے ساتھ ایسا کچھ ہوسکتا ہے۔
دونوں گاڑیاں ایک دوسرے پر تھیں ۔
تیز رفتاری کی وجہ سے دونوں تھوڑی سی دور ایک ساتھ گھستی ہوئی گئیں اور پھر اوپر والی گاڑی نیچے والی گاڑی سے الگ ہوکر گر گئی اور نیچے والی بھی رُک گئی۔
میں فوراً جائے وقوعہ پر پہنچا
تاکہ اگر کسی قسم کی مدد کرسکوں تو کروں
لیکن یہ دیکھ کر شدید دکھ ہوا کہ دونوں گاڑیوں میں سوار لوگ اسی وقت جہانِ فانی سے کوچ کرچکے تھے۔
لیکن اس سے بھی شدید المیہ یہ تھا
کہ نیچے والی گاڑی میں ابھی بھی تیز آواز میں ایک گانا چَل رہا تھا۔
پھر مجھے یقین ہوا کہ موت توبہ کا وقت نہیں دیتی۔
ازقاضی محمد حارث
ناگن چورنگی کے پاس پہنچا ، مجھے تھوڑی ہی دور ناگن چورنگی کا پُل دِکھ رہا تھا۔
اچانک ایک عجیب منظر دیکھنے کو ملا۔
اوپر پُل پر ایک تیز رفتار گاڑی بے قابو ہوئی اور پُل کے کنارے لگے جنگلے کو توڑتی ہوئی نیچے آرہی۔
عجیب ترین منظر تھا۔
اسی پر بس نہیں بلکہ عین اسی وقت پُل کے نیچے سے ایک اور تیز رفتار گاڑی گزر رہی تھی۔
وہ گاڑی عین اس گاڑی کے اوپر آکر گری۔
نیچے گاڑی والے کو تو ذرا بھی توقع نہ ہوگی کہ اس کے ساتھ ایسا کچھ ہوسکتا ہے۔
دونوں گاڑیاں ایک دوسرے پر تھیں ۔
تیز رفتاری کی وجہ سے دونوں تھوڑی سی دور ایک ساتھ گھستی ہوئی گئیں اور پھر اوپر والی گاڑی نیچے والی گاڑی سے الگ ہوکر گر گئی اور نیچے والی بھی رُک گئی۔
میں فوراً جائے وقوعہ پر پہنچا
تاکہ اگر کسی قسم کی مدد کرسکوں تو کروں
لیکن یہ دیکھ کر شدید دکھ ہوا کہ دونوں گاڑیوں میں سوار لوگ اسی وقت جہانِ فانی سے کوچ کرچکے تھے۔
لیکن اس سے بھی شدید المیہ یہ تھا
کہ نیچے والی گاڑی میں ابھی بھی تیز آواز میں ایک گانا چَل رہا تھا۔
پھر مجھے یقین ہوا کہ موت توبہ کا وقت نہیں دیتی۔
ازقاضی محمد حارث