مولانا محمد بشیر سیالکوٹی: بانى معہد اللغة العربية
پاكستان ميں عربى زبان كى جدوجہد كيلئے ايك نماياں نام
اپنى ستر سالہ زندگى كے پچاس سال سے زائد عربى زبان كيلئے وقف كرنے والے معہد اللغة العربيہ كے بانى مولانا محمد بشیر سیالکوٹی دينى، علمى اور سفارتى حلقوں ميں عربى زبان كى خدمت كے حوالے سے اپنى منفرد پہچان ركھتے ہيں۔بڑھتى عمر كے ساتھ اب جہاں انكا ذكر
”بابائے عربى“كے لقب سے كيا جاتا ہے وہيں سعودى عرب كے نامور علماء نے انہيں ”شيخ العربيہ فى باكستان“ كے لقب سے بھى باقاعدہ نواز ديا ہے۔ پيرانہ سالى كے باوجود بھى آپ عربى زبان كى خدمت كے حوالے سے جوان جذبوں كے مالك ہيں اور اپنے شاگردوں اور رفقا كے لئے جدوجہد مسلسل كا عملى نمونہ۔ مختلف منصبوں كو ٹھكرا كر عربى زبان كيلئے آپكى جدوجہد كے نتيجے ميں عربى زبان كے حوالے سے بدلتى ہوئى رائے عامہ اور دينى مدارس كا بدلتا ہوا رويہ اور رجحان إن شاء اللہ آپ كے صدقہ جاريہ ميں شامل ہونگے۔
پاکستان میں عربی زبان کے فروغ اور حکومتی تعليمى اداروں اور دینی مدارس و جامعات كے نصاب کی اصلاح كيلئے آپکی خدمات معروف ہیں۔ آپ نے عربى زيان كى تدريس كيلئے معہداللغۃ العربیۃ اور عربى زبان كى كتابوں كى اشاعت كيلئے مكتبہ دارالعلم قائم كيا۔ عربوں کو عربی زبان کی تعلیم كيلئے آپ كى تصنيف كردہ كتابيں مقبول عام ہيں۔ تين زبانوں عربی ، اردو اور انگریزی آپ كى مختلف كتابيں شائع ہوچكى ہيں۔ آپ کے اہم علمی کارناموں میں شاہ ولی اللہ دہلوی کی فارسی کتاب ”ازالۃ الخفاء عن خلافۃ الخلفاء“ کا فارسى سے عربی ترجمہ، امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کے فتاوی کے اردو ترجمہ کی نگرانی اور ”انجاز الحاجۃ شرح سنن ابن ماجہ ازمولانا محمد علی جانباز“ کی نظر ثانی شامل ہیں۔
آپ اپنى تعليم كے اہم مراحل درس نظامى از كليہ دار القرآن والحديث فيصل آباد (1963ء)، ڈپلومہ عربى ادب لاہور بورڈ آف سيكنڈری،اینڈ ہائیر سیکنڈری ايجوكيشن لاہور (1963ء)، بى اے انگلش لٹریچر ، پنجاب يونيورسٹی لاہور (1967ء) ا ور ايم اے عربى پنجاب يونيورسٹی لاہور (1969ء) كے بعدجامعہ علوم اسلاميہ فيصل آباد ميں طويل عرصہ (1965ـ 1972ء) تك تدريس اور ادارت كے فرائض سرانجام ديتے رہے۔ بعد ازاں (1935ہجری/ 1975م ) ميں غيرعربوں كو عربى زبان كى تدريس كيلئے جامعہ اسلاميہ مدينہ منورہ كے دو سالہ تربيتى كورس كيلئے سعوديہ گئے۔وہيں آپ كا تقرر پاكستان ايمبيسى ، جدہ ميں بطور سينئر مترجم (1975ـ1980ء) ہوا۔ اس دوران حكومت پأكستان كى جانب سے آپ كو اقوام متحدہ ميں بھجوانے كى پيشكش تھى ليكن آپ اس پركشش ملازمت سے استعفى ديتے ہوئے وطن عزيز ميں عربى زبان كے فروغ كا عزم لئے 1980ء ميں پاكستان آگئے اور مكتبہ دارالعلم اور ادارہ معارف القرآن (جس كا نام1991ء ميں بدل كر معہد اللغة العربيہ ركھ ديا گيا) قائم كيا۔ نيز 1988ء ميں پاكستان عريبك سوسائٹى (جمعية اللغة العربية ) قائم كى۔ 1997ء ميں عربى ميگزين نداء الاسلام شائع كيا جو چار سال تك شائع ہوتا رہا۔ 2013ء سے ”صوت العربيہ“ كے نام سے نئے ميگزين كا اجرا كيا جا رہا ہے۔
عربى زبان كے حقوق كے حوالے سے آپ نے مختلف مراحل پر قانونى جدوجہد بھى كى اور سرخرو رہے۔ اس ضمن ميں اہم واقعہ پاكستان كےپاسپورٹ ميں عربى زبان كے الفاظ ميں ڈيڑھ درجن الفاظ كى غلطيوں كا تھا جسے آپ نے عدالت ميں چيلنچ كيا اور حكومت پاكستان كو معذرت كرتے ہوئے اسكى اصلاح كرنا پڑى۔ نيز ضياء الحق دور ميں مڈل كلاسز كيلئے تيار كئے گئے نصاب ميں سينكڑوں غلطيوں كا معاملہ بھى آپ نے عدالت ميں اٹھايا اور وزارت تعليم كو اس كى اصلاح كرنا پڑى۔ جنر ل مشرف كے دور ميں جب عربى زبان كو مختلف بہانوں سے سكولوں كے نصاب ميں سے نكالنے كى كوشش كى گئى تو آپ كى زبر دست مخالفت اور رائے عامہ كو بيدار كرنے كے نتيجے ميں يہ منصوبہ بھى خاك ميں مل گيا ۔ اسى طرح وزارت خارجہ ميں عربى زبان كے ناقص ترجموں كا معاملہ بھى عدالت ميں اٹھايا گيا۔
دنيا بھر ميں عربى زبان كى تدريس اور نصاب كے حوالے سے جستجو آپ كى لگن رہى ہے۔ اسى مقصد كيلئے آپ نے سعودى عرب، مصر، لبنان، شام،اردن، كويت اور قطر كے مطالعاتى سفر كئے اور وہاں عربى زبان كے فروغ اور ترقى كيلئے قائم اداروں كے دورہ كے ساتھ ساتھ ان ميں موجود مفكرين اور ماہرين تعليم سے ملاقاتيں كى۔ ان اداروں ميں وزارت اوقاف، وزارت تعليم، جامعہ ازہر ، دارلعلوم قاہرہ، اور مجمع اللغہ العربيہ، وزارت المعارف اور جمعية المقاصد الخيرية، المجمع العلمي العربي اور مجمع اللغة العربية شامل ہيں۔ عربى زبان كے فروغ كے حوالے سے سعودى حكومت كے حال ہى قائم كئے گئے خصوصى ادارے كنگ عبداللہ سنٹر فار دى پروموشن آف عريب لينگويج كى خصوصى دعوت پر جون 2013ء ميں عربى زبان كے مفكرين كى خصوصى كانفرنس منعقدہ رياض ميں شركت كى۔
مولانا محمد بشیر سیالکوٹی كے اساتذہ ميں نامور علماء شيخ الحديث مولانا ابو البركات احمد المدراسى، شيخ الحديث مولانا عبد الغفار حسن رحمانی، شیخ الحديث حافظ محمد گوندلوی ، شيخ عبد اللہ ویرو والوی امرتسرى ، شيخ سياح الدين كاكا خيل ، مولانا معاذ الرحمن ، شيخ علامہ حماد بن محمد الانصارى (رحمہم اللہ جميعا) شامل ہيں۔ آپ كا شمار سابق امير جماعت اسلامى مولانا عبدالغفار حسن رحمانى رحمہ اللہ كے خاص شاگردوں ميں شمار ہوتا ہے نيز مولانا عبدالرحيم اشرف رحمہ اللہ (بانى اشرف ليبار ٹريز) فيصل آباد سے بھى آپ كا قريبى تعلق رہا۔ ڈاكٹر اسرار احمد رحمہ الله (بانى امير تنظيم اسلامى) نے بھى آپ سے عربى زبان كے چند سبق لئے۔ عالم اسلامى كى نامور علمى شخصيات جيسے علامہ ابن باز، مولانا ابوالحسن على الندوى، ڈاكٹر محمود احمد غازى، ڈاكٹر حسن محمود الشافعى، ڈاكٹر احمد محمد العسال اور مولانا محمد عبداللہ شہيد، (لال مسجد) ، مولانا ضياء الرحمن فاروقى پروفيسر ڈاكٹر فضل الہى، پروفيسر ڈاكٹر صہيب حسن، پروفيسر ڈاكٹر سہيل حسن اور آپ كے مابين قدرومنزلت كا خصوصى تعلق رہا ۔
مولانا محمد بشير كے خلوص كى بڑى نشانيوں ميں سے ايك نشانى يہ ہے كہ آپ نے اپنى اولاد كو بھى اس مقصد كيلئے تيار كيا جنہوں نے مختلف اداروں (وفاق، بورڈ اور يونيورسٹىوں) ميں وقتا فوقتا اعلى پوزيشنوں او ر گولڈ ميڈل سے ليكر صدارتى ايوارڈ تك كئى انعامات اور اعزازات حاصل كئے۔ آپكے خاندان كے مختلف افراد اس وقت انٹرنيشنل اسلامك يونيورسٹى اسلام آباد كے اصول الدين اور عربى كے شعبوں سميت مختلف يونيورسٹىز اور اداروں ميں تدريس كے فرائض سرانجام دے رہے ہيں۔
مولانا محمد بشیر سیالکوٹی كى تصانيف درج ذيل ہيں۔
"اقرأ " چار اجزاء پر مشتمل عربى زبان سكھانے كا سلسلہ"آسان عربى" دو اجزاء پر مشتمل عربى قواعد ، انشا اور تعبير كى تعليم كا سلسلہ" مفتاح الانشاء" ثانوى جماعتوں اور جامعات كے طلبہ كے ليے دو حصوں پر مشتمل تعليمى سلسلہ" اساس الصرف " علم صرف کی تسہیل وتعليم پر مبنی تین کتابوں کا سلسلہ" الصرف الجميل " (علم صرف کی تعلیم پر مبنی کتاب )" القاديانية فئة كافرة" قاديانیوں كے متعلق وفاقى شرعى عدالت پاکستان اور سپریم كورٹ آف پاكستان كے فيصلوں كا انگریزی سےعربى میں ترجمہ"قادیانیوں کے بارے میں وفاقی شرعی عدالت کا فیصلہ" وفاقى شرعى عدالت كے فيصلے كا انگریزى سے اردو ترجمہوفاقى شرعى عدالت كے انگریزى ترجمے كى ايڈیٹنگ اور مکتبہ دارالعلم سے اشاعت بعنوان/QUDIANIS ARE NOT MUSLIMSعربى زبان كى تعليم كے ليے تعليمى وال چارٹس كا سلسلہ"الإمام المجدد والمحدث الشاه ولي الله الدهلوي: حياته ودعوته "(عربى تصنيف) شاہ ولی اللہ محدث دہلوی کی حیات وخدمات کے متعلق عربی زبان میں پہلی کتابشاہ ولي اللہ دہلوی كى فارسى كتاب " ازالۃالخفاء عن خلافۃ الخلفاء" كا عربى ترجمہ مکمل "معجم البيان" (عربى سے اردو ڈکشنری) زیر تکمیل"انجاز الحاجة شرح سنن ابن ماجه" از مولانا محمد على جانباز (رحمہ اللہ ) كى نظر ثانىشيخ الاسلام امام ابن تيمية رحمہ اللہ کے فتاوى كے اردو ترجمہ كى نگرانیدرس نظامى كى اصلاح وترقىاسلامى جمہوريہ پاكستان ميں صر ف ايك عيد
ملك بھر كے اخبارات اور دينى جرائد ميں وقتا فوقتا آپ كے درجنوں مضامين شائع ہوتے رہے ہيں۔ حال ہى شائع ہونے والے چند مضامين درج ذيل ہيں۔
اسلامی درسگاہوں میں تعلیم قرآن کا جامع اور مؤثر طریقہ کارہمارى درس گاہوں ميں عربى زبان وادب كى پسماندگیعربى زبان سكھانے كا بہتر اسلوباسلامی مدارس اور تعلیم وتربیت کی خشت اولبچوں کو قرآنی عربی سکھانے کا طریقہ
آپ كى خدمات پر پنجاب يونيورسٹى ميں ايم فل كا ايك مقالہ بھى تحرير كيا جا رہا ہے۔ مولانا محمد بشير سيالكوٹى كے حوالے سے مزيد معلومات، انكےمقالات، اور ان كى كتابوں پر معاصر جرائد كے تبصروں كيلئے
ويكپيڈيا ملاحظہ كريں۔