• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مولانا صوفی محمد اچانک اسپتال منتقل

شمولیت
مارچ 03، 2013
پیغامات
255
ری ایکشن اسکور
470
پوائنٹ
77
پشاور: کالعدم تنظیم تحریک نفاذ شریعت محمدی کے سربراہ مولانا صوفی محمد کی طبیعت اچانک بگڑ نے پر انہیں پشاور کے لیڈی ریڈنگ ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
مولانا صوفی محمد کو سینٹرل جیل پشاور سے پولیس کے سخت حفاظتی پہرے میں ہتھکڑیاں لگاکر ایل آر ایچ لایا گیا۔
جوڑوں میں درد کی وجہ سے انہیں چلنے میں شدید مشکل ہورہی تھی۔۔۔ مکمل چیک اپ کے بعد ڈاکٹروں نے مولانا صوفی محمد کو ایک مہینے کی دواؤں کیساتھ فزیوتھراپی کی تجویز دی اور ایک مہینے بعد انہیں دوبارہ چیک اپ کرانے کا مشورہ دیا۔
کالعدم تحریک نفاذ شریعت محمدی کے سربراہ صوفی محمد انیس مقدمات میں پشاور کی سینٹر ل جیل میں قید ہیں جن میں سے تیرہ مقدمات دہشتگردی کی خصوصی عدالت میں زیر سماعت ہیں۔
ربط
 
شمولیت
مارچ 03، 2013
پیغامات
255
ری ایکشن اسکور
470
پوائنٹ
77
اس معاملے میں عرصہ دراز سے ایک سوال دل میں اٹھ رہا ہے کیا کوئی ساتھی اس کا معقول جواب مہیا کر سکتے ہیں کہ پاکستان سے ہزاروں کی تعداد میں لشکر بنا کر جہاد پر روانہ کرنے والے سرکردہ کمانڈرز میدان جہاد کی محفوظ یاترا کر کے واپس کیوں آ جاتے ہیں؟
 

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
یعنی ان سب کو بھی لازماً مرتبہ شہادت پر فائز ہونا چاہیئے
تاکہ جنت کے 100 درجے جو کہ صرف اور صرف شہداء کے لئے مخصوص ہیں، امراء و کمانڈرز انہیں حاصل کرنے میں پیچھے نہ رہیں۔ کیونکہ ایک سے دوسرے درجے کے درمیان فاصلہ زمین و آسمان کے فاصلے کے بقدر ہے۔ چنانچہ اتنی عظمت انہیں بھی ضرور بھر ضرور حاصل کرنی چاہیے اور اس کے لئے ہر ممکن کوشش کرنی چاہیئے۔

اور باقی مومنین کو بھی ایسی عظمتیں ڈھونڈنی چاہئیں جہاں مل جائیں وہیں سے حاصل کر لیں۔ اللہ کے ہاں کسی چیز کی کمی تو ہے نہیں۔ اور نہ ہی عمل کرنے والے کےثواب میں کمی جاتی ہے مومنین ثواب کما کما کر تھک سکتے ہیں اللہ کی ذات تو سبحان ہے، وہ کبھی نہیں تھکتا۔
وَّمَا مَسَّنَا مِنْ لُّغُوْبٍ۝۳۸ [٥٠:٣٨]
 
شمولیت
جنوری 19، 2013
پیغامات
301
ری ایکشن اسکور
571
پوائنٹ
86
اس معاملے میں عرصہ دراز سے ایک سوال دل میں اٹھ رہا ہے کیا کوئی ساتھی اس کا معقول جواب مہیا کر سکتے ہیں کہ پاکستان سے ہزاروں کی تعداد میں لشکر بنا کر جہاد پر روانہ کرنے والے سرکردہ کمانڈرز میدان جہاد کی محفوظ یاترا کر کے واپس کیوں آ جاتے ہیں؟
بھائی جان جتنے بھی کمانڈرز ہیں جو آج لوگوں کو بھیجتے ہیں وہ خود بھی اللہ کی راہ میں کئی سال گزار چکے ہیں ۔ دوسری بات آج ان کی دعوت پر ہزاروں لوگ اپنی جان اللہ کی راہ میں قربان کر چکے ہیں ۔نبی پاک کی احادیث کے مطابق مجاہد کی مالی مدد کرنے والا بھی جہاد میں شریک ہے ۔اور وہ لوگ جو اتنے بڑے کام کر رہے ہیں یقینا اللہ ان سے یہ کام لینا چاہتا ہے۔
 
شمولیت
مارچ 03، 2013
پیغامات
255
ری ایکشن اسکور
470
پوائنٹ
77
بھائی جان جتنے بھی کمانڈرز ہیں جو آج لوگوں کو بھیجتے ہیں وہ خود بھی اللہ کی راہ میں کئی سال گزار چکے ہیں ۔ دوسری بات آج ان کی دعوت پر ہزاروں لوگ اپنی جان اللہ کی راہ میں قربان کر چکے ہیں ۔نبی پاک کی احادیث کے مطابق مجاہد کی مالی مدد کرنے والا بھی جہاد میں شریک ہے ۔اور وہ لوگ جو اتنے بڑے کام کر رہے ہیں یقینا اللہ ان سے یہ کام لینا چاہتا ہے۔


دنیا اسلام میں مجاہدین کے نزدیک خالد بن ولید رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی کیا اہمیت ہے اس کا بیان یہاں بلاوجہ تمہید باندھنا ہی ہوگا کہ سب جانتے ہیں ڈھکی چھُپی کچھ نہیں۔ کیا انہیں یہ غم نہ تھا کہ موت میدان جنگ کی جگہ بستر پر کیوں آئی؟ اسلام میں جہاد کا یہ معنیٰ تو ہرگز نہیں کہ سپہ سالار خود میدان جہاد میں موجود نہ ہو وجہ یہ بیان کی جائے کہ اللہ کی راہ میں کئی سال گذار دیئے تھے اب مالی معاونت اور وسائل کے حصول کی ذمہ داری ان کو سونپ دی ہے تاہم ہمارے سپہ سالار بھی وہی ہیں۔ اسلام نے یہ ذمہ داری امیر المومنین کو سونپی ہے نہ کہ سپہ سالار کو۔ پہلے کسی ایک کو امیر المومنین بنا لیں پھر سپہ سالار بھی میدان جہاد سے بری الذمہ نہیں ہوں گے اور مجاہدین کے ساتھ جہاد میں بھی شریک ہوں گے۔
 
شمولیت
جنوری 19، 2013
پیغامات
301
ری ایکشن اسکور
571
پوائنٹ
86
دنیا اسلام میں مجاہدین کے نزدیک خالد بن ولید رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی کیا اہمیت ہے اس کا بیان یہاں بلاوجہ تمہید باندھنا ہی ہوگا کہ سب جانتے ہیں ڈھکی چھُپی کچھ نہیں۔ کیا انہیں یہ غم نہ تھا کہ موت میدان جنگ کی جگہ بستر پر کیوں آئی؟ اسلام میں جہاد کا یہ معنیٰ تو ہرگز نہیں کہ سپہ سالار خود میدان جہاد میں موجود نہ ہو وجہ یہ بیان کی جائے کہ اللہ کی راہ میں کئی سال گذار دیئے تھے اب مالی معاونت اور وسائل کے حصول کی ذمہ داری ان کو سونپ دی ہے تاہم ہمارے سپہ سالار بھی وہی ہیں۔ اسلام نے یہ ذمہ داری امیر المومنین کو سونپی ہے نہ کہ سپہ سالار کو۔ پہلے کسی ایک کو امیر المومنین بنا لیں پھر سپہ سالار بھی میدان جہاد سے بری الذمہ نہیں ہوں گے اور مجاہدین کے ساتھ جہاد میں بھی شریک ہوں گے۔
جناب جب تک یہ جمہوریت ہے امیر المومنین ملنا مشکل ہے امیر المومنین کو ڈھونڈتے ڈھونڈتے ہم سپہ سالار بھی کھو دیں گے ۔جناب اس کا مطلب جب امیر المومنین نہ ہو تو جہاد کو ساقط قرار دیا جائے ۔ ہم اصل میں تنقید تو کر سکتے ہیں اصلاح نہیں اور اصلاح کے لئے بندہ جہادی میدانوں کے بارے میں جانتا ہو یہ نہ ہو کہ وہ عسکری لحاظ سے کورا ہو اور صرف صحافت کے میدان کا جانباز ہو ۔
 
شمولیت
مارچ 03، 2013
پیغامات
255
ری ایکشن اسکور
470
پوائنٹ
77
ابتسامہ، لگتا ہے صحافی ہونا میرا جرم ہو گیا۔ چلیں بقول آپ کے میں صحافی ہی سہی اور صحافی بھی ایسا جسے نہ دین کا فہم نہ جہاد کا لیکن میری ناقص عقل میں یہ بات نہٰن آتی کہ جب عام سفر کی حد تک امیر مقرر کرنے کا حکم ہے تو جہاد جیسا اہم فریضہ تو امیر المومنین کی ہی سرکردگی میں سر انجام دینا چاہیے نا یا نہیں؟ نقاد کو تنقید کے لیے بھی مواد درکار ہوتا ہے۔ اسے مواد فراہم نہ کریں تنقید نہیں ہوگی۔ اصلاح کے لیے ہی تو کہا ہے کہ کسی ایک کو امیر المومنین چُن لیں۔ کسی کو بھی چُن لیں۔ اگر امیر المومنین شریعت کے مطابق ہوگا تو مجھے بیعت کرنے سے کیا چیز مانع ہے؟ لیکن چُنیں آپ لوگ کیوں کہ بقول آپ کے میں تو صحافی ہوں جسے جہاد سے چڑ ہے۔ ایک امیر المومنین منتخب ہو تو ہم بھی بیعت کر کے میدان جہاد میں آپ جیسے تربیت یافتہ مجاہدین کو پانی پلانے کا کام ہی کر دیں گے کہ ایک جگہ آپ نے فرمایا تھا کہ اور تو کچھ ہو نہیں سکتا مجھ سے۔
جہاد پر آیات قرآنی وہی، احادیث بھی وہی، معسکرات میں تربیت کا انداز وہی، اسلحہ وہی، حتیٰ کہ حالات بھی ایک جیسے تو کیوں نہیں تمام جہادی تنظیمیں آپس میں مل کر کسی ایک کو امیر المومنین چُن لیتیں؟ اور جہاد کب جمہوریت کا تابع ہوا ہے جو اس بات کا انتظار کیا جائے کہ جمہوریت ختم ہو گی تو خلافت آئے گی۔ خیر بات نکلی ہے تو بہت دور تک جائے گی۔ اس لیے برادر آپ سے پھر ذاتی التماس ہے کہ بحث برائے بحث کی جگہ عملی اقدامات کے بارے میں کوئی حکمت عملی بنا لیں اور پھر مطلع کریں انشا اللہ بشرط زندگی ضرور ساتھ دوں گا۔
 

عکرمہ

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 27، 2012
پیغامات
658
ری ایکشن اسکور
1,870
پوائنٹ
157
جی یہی نام نہاد''جہاد ی حلقے''ہیں،جو اپنے معسکرات میں''وطنیت''''قومیت'' کے جاہلانہ تصورات کی کچے ذہنوں میں تخم ریزی کرتے ہیں، تاکہ ان کا جہاد''قانونی''دائرے میں گھومتا رہے۔۔۔جب کبھی انہوں نے اس قومی دھارے سے پسپائی اختیار کی تو یہی جہاد کشمیر ان کا ''غیر قانونی''ہوجائے گا۔۔۔''جہاد کشمیر''کا پرمٹ وہ لادینیت کے ڈسے ہوئے طبقات جاری کرتے ہیں جن کا وجود ہی اس بات کا بین ثبوت ہے کہ''حاکمیت خداوندی'' سے بغض وعناد ان کا وطیرہ ہے۔۔۔
چلیے آپ کا مبارک ہو یہ قانونی جہاد جو''جاہلی''کمان کے زیر اثر منازل طے کر رہا ہے،جس میں نصرت خداوندی کا عنصر یکسر غائب ہے،کیونکہ''فی سبیل اللہ''کا تقاضہ ان کے بیمار ذہنوں میں سما نہیں سکتا ۔۔۔نہ یہ وجود اس کے لائق ہیں کہ ان کے ہاتھوں امت کے زخموں کا مداوا کیا جا سکے۔۔۔
کشمیری بھائیوں سے دجل ومکر کی داستان طویل رکھنے میں ہی ان طبقات کی بقا ہے۔
 
شمولیت
جنوری 19، 2013
پیغامات
301
ری ایکشن اسکور
571
پوائنٹ
86
جی یہی نام نہاد''جہاد ی حلقے''ہیں،جو اپنے معسکرات میں''وطنیت''''قومیت'' کے جاہلانہ تصورات کی کچے ذہنوں میں تخم ریزی کرتے ہیں، تاکہ ان کا جہاد''قانونی''دائرے میں گھومتا رہے۔۔۔جب کبھی انہوں نے اس قومی دھارے سے پسپائی اختیار کی تو یہی جہاد کشمیر ان کا ''غیر قانونی''ہوجائے گا۔۔۔''جہاد کشمیر''کا پرمٹ وہ لادینیت کے ڈسے ہوئے طبقات جاری کرتے ہیں جن کا وجود ہی اس بات کا بین ثبوت ہے کہ''حاکمیت خداوندی'' سے بغض وعناد ان کا وطیرہ ہے۔۔۔
چلیے آپ کا مبارک ہو یہ قانونی جہاد جو''جاہلی''کمان کے زیر اثر منازل طے کر رہا ہے،جس میں نصرت خداوندی کا عنصر یکسر غائب ہے،کیونکہ''فی سبیل اللہ''کا تقاضہ ان کے بیمار ذہنوں میں سما نہیں سکتا ۔۔۔نہ یہ وجود اس کے لائق ہیں کہ ان کے ہاتھوں امت کے زخموں کا مداوا کیا جا سکے۔۔۔
کشمیری بھائیوں سے دجل ومکر کی داستان طویل رکھنے میں ہی ان طبقات کی بقا ہے۔
جناب آپ کی باتوں سے خارجیت کی بو آ رہی ہے ۔اللہ آپ کو آپ کی تحریک کے ظالمان کی عالمانہ کمان حقیقی منزل تک پہنچائے ۔ جناب کشمیری بھائی کہہ کر آپ نے وطن پرستی جیسے جاہلانہ تصور کو اپنایا ہے ۔ لکھنے سے پہلے سوچا کریں کیونکہ آپ لوگوں کے فتاویٰ اکثر آپ پر ہی لگ جاتا ہے ۔
 
Top