• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مومن ایک آنت میں !!!!

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
شاہ ولی اللہ محدث دہلوی رحمۃ اللہ فرماتے ہیں! اس کے معنی یہ ہیں کہ کافر کی تمام تر حرص پیٹ ہوتا ہے اور مومن کا اصل مقصود آخرت ہوا کرتی ہے پس مومن کی شان یہی ہے کہ کھانا کم کھانا ایمان کی عمدہ سے عمدہ خصلت ہے اور زیادہ کھانے کی حرض کفر کی خصلت ہے (حجۃ اللہ البالغۃ)۔

ابن عمر اس وقت تک کھانا نہیں کھاتے تھے، جب تک ان کے ساتھ کھانے کے لئے کوئی مسکین نہ لایا جاتا۔
اللہ تعالٰی ہر مسلمان کو حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ کے اسوہ پر عمل کرنے کی سعادت عطاء کرے کہ کھانے کے وقت کسی نہ کسی مسکین کو یاد کرلیا کریں۔
 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
حدیث:
(نافع روایت کرتے ہیں کہ) سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ اس وقت تک کھانا نہ کھاتے تھے۔ جب تک کہ ایک محتاج شخص ان کے ساتھ کھانے میں نہ شریک ہوتا۔ ایک روز میں ایک محتاج کو بلا کر لایا، وہ ان کے ساتھ کھانے لگا اور بہت کھانا کھایا۔ سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ نے اپنے خادم (نافع) سے کہا کہ اب اس کو میرے پاس نہ لانا کیونکہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے: ’ مومن ایک آنت میں کھاتا ہے اور کافر ساتوں آنتوں میں کھاتا ہے (خوب پیٹ بھر کے کھانا کھاتا ہے)۔(مختصر صحیح بخاری، کھانے کے احکام ومسائل ، باب : مسلمان ایک آنت میں کھانا کھاتا ہے۔، حدیث نمبر : 1894)
حدیث:
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک کافر مہمان ہوا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک بکری کے دوہنے کا حکم دیا، اسے دوہا گیا اور اس کا دودھ اسے پلا دیا گیا، پھر دوسری کا دوہا گیا اور پلایا گیا، یہاں تک کہ سات بکریوں کا دودھ پی گیا۔ پھر وہ شخص صبح کو اسلام لے آیا۔ (صبح کو) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا کہ بکری کودوہا جائے، چنانچہ اس کادودھ دوہا گیا اور پلایا گیا پھر دوسری بکری کادودھ دوہا گیا مگر اس کا دودھ نہ پی سکا (پیٹ بھر گیا) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مومن ایک آنت سے کھاتا ہے اور کافر سات آنت سے۔ (ترغیب جلد 3، صفحہ 136، ترمذی جلد 2، صفحہ 45)
آپﷺ کا فرمان ’’ مومن ایک آنت میں کھاتا ہے، اور کافر سات آنتوں میں کھاتا ہے‘‘ کیا اس کا مطلب صرف اور صرف کھانے کی زیادتی ہی ہے؟ اہل علم دونوں احادیث کو سامنے رکھتے ہوئے تشریح کریں۔ جزاک اللہ
 
Top