محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,799
- پوائنٹ
- 1,069
"میرا دیس تو ایسا نہیں تھا"
یہ لڑنے جھگڑنے والوں کی بستی
یہ نفرت کی سیاست چالوں کی بستی
یہ نفرت کی سیاست چالوں کی بستی
یہ آگ اور انگاروں کی دنیا
یہ بندوقوں بموں بھالوں کی بستی
یہ بندوقوں بموں بھالوں کی بستی
جیسا ہے یہ تو ایسا نہیں تھا
میرا دیس تو ایسا نہیں تھا
میرا دیس تو ایسا نہیں تھا
بنایا تھا اسکو خوں دے کہ اپنا
سجایا تھا ہم نے مل کہ یہ سپنا
سجایا تھا ہم نے مل کہ یہ سپنا
مل کہ ہم نے کیا تھا حاصل
اک ساتھ تھا سب کے دل کا دھڑکنا
اک ساتھ تھا سب کے دل کا دھڑکنا
اک تھا ،ٹکروں کے جیسا نہیں تھا
میرا دیس تو ایسا نہیں تھا
میرا دیس تو ایسا نہیں تھا
آندھی بھی آئی ، طوفاں بھی آئے
بادل بھی گرجے ، سیلاب بھی آئے
بادل بھی گرجے ، سیلاب بھی آئے
روکا سب نے دیوار بن کہ
دشمن کے گولے سینے پے کھائے
دشمن کے گولے سینے پے کھائے
جینا اور مرنا تو ایسا نہیں تھا
میرا دیس تو ایسا نہیں تھا
میرا دیس تو ایسا نہیں تھا
کوئی بھوک سے بلکتا نہیں تھا
دکھوں سے کوئی سسکتا نہیں تھا
دکھوں سے کوئی سسکتا نہیں تھا
چوری تو تھی پر ڈاکا نہیں تھا
زردار تھے مگر کوئی اندھا نہیں تھا
زردار تھے مگر کوئی اندھا نہیں تھا
مقصد جیون کا پیسا نہیں تھا
میرا دیس تو ایسا نہیں تھا
میرا دیس تو ایسا نہیں تھا
میرا اللہ ہم کو اتحاد دے دے
اجڑے ہوؤں کو آباد دے دے
اجڑے ہوؤں کو آباد دے دے
دے دے ہمیں تو رحمتیں اپنی
ٹوٹے دلوں کو تو شاد دے دے
ٹوٹے دلوں کو تو شاد دے دے
اللہ سے یوں جدا سا نہیں تھا
میرا دیس تو ایسا نہیں تھا
میرا دیس تو ایسا نہیں تھا