فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
بہت کم امریکیوں کی پیشہ وارانہ زندگی اتنی متنوع ہے جتنی کہ مائیک پومپیو کی ہے۔ سب سے پہلے ویسٹ پوائنٹ [فوجی اکیڈمی] میں شمولیت، ہارورڈ لا ریویو کے ایڈیٹر، کاروباری، کارنگریس مین اور پھر سنٹرل انٹیلی جنس ایجنسی کے ڈائریکٹر۔
اس پیشہ وارانہ زندگی میں ایک نئے عہدے کا اضافہ کر لیں: امریکہ کے سب سے بڑے سفارت کار
54 سالہ پومپیو نے 26 اپریل 2018 کو امریکہ کے 70 ویں وزیرخارجہ کی حیثیت سے حلف اٹھایا۔ وہ اُس سلسلے کی ایک کڑی ہیں جس کا آغاز تھامس جیفرسن سے ہوتا ہے۔ ریکس ٹِلرسن کی جگہ سینیٹ نے ان کی توثیق 42 کے مقابلے میں 57 ووٹوں سے کی۔
ریاست کینسس کے شہر وچیٹا کے یہ سابقہ کانگریس مین، سی آئی اے کے ڈائریکٹر کی حیثیت سے پہلے سے ہی صدر ٹرمپ کے ایک بااعتماد مشیر کا مقام حاصل کر چکے ہیں۔ اس حیثیت میں وہ اوول آفس میں صدر کو انٹیلی جنس کی بریفنگ ذاتی طور پر روزانہ پیش کرتے تھے۔
وہ ایک ایسے وقت محکمہ خارجہ میں اپنی ذمہ داریاں سنبھال رہے ہیں جب دنیا کے منظر نامے پر شمالی کوریا سے ایران، شام سے روس اور چین سے متعلق کئی ایک مسائل اُن کی توجہ کے منتظر ہیں۔
اطالوی تارکین وطن کے یہ پڑپوتے کیلی فورنیا میں پیدا ہوئے اور وہیں پلے بڑھے۔ تاہم وہ گرمیاں ریاست کنسس میں واقع اپنے خاندان کی زمینوں پر گزارا کرتے تھے۔ انہوں نے یونیورسٹی کی سطح پر باسکٹ بال کھیلا اور اپنے ہائی سکول کے الوداعی مقرر بنے۔ [یہ اعزاز گریجوایٹ ہونے والے ذہین ترین طالب علم کو دیا جاتا ہے۔] انہوں نے آئس کریم کی بیسکن رابن نامی دکان میں دو مرتبہ "ایمپلائی آف دا منتھ' یعنی مہینے کے بہترین ملازم کا اعزاز حاصل کیا۔
امریکہ کی فوجی اکیڈمی میں انہوں نے مکینیکل انجنیئرنگ کی ڈگری حاصل کی۔ انہوں نے 1986ء کی کلاس میں سب سے اچھے گریڈ حاصل کیے۔ فوج میں رسالے کے ایک نوجوان افسر کی حیثیت سے انہوں نے سرد جنگ کے اختتام کے قریب مشرقی جرمنی کی سرحد پر گشت کرنے والی ایک ٹینک پلاٹون کی قیادت کی۔
فوج کے بعد انہوں نے ہارورڈ کے قانون کے سکول میں اپنے جوہر دکھائے، واشنگٹن میں کاروباری قانون کی پریکٹس کی اور اپنے ویسٹ پوائنٹ کے تین دوستوں کے ہمراہ وچیٹا، کینسس میں خلائی سامان بنانے کا کاروبار شروع کیا۔
بعد ازاں پومپیو نے تیل کے شعبے میں سپلائی کی ایک کمپنی چلائی اور ایسٹ منسٹر پریسبی ٹیرین چرچ میں پانچویں جماعت کے بچوں کو پڑھایا۔ اُن کا اور اُن کی اہلیہ سوزن کا ایک بیٹا ہے جس کا نام نکولس ہے۔
عوامی خدمت
پومپیو 46 سال کی عمر میں سیاست میں آئے اور انہوں نے 2010 میں کانگریس کا انتخاب جیتا۔ ٹرمپ کے انہیں اپنی انتظامیہ میں خدمات سرانجام دینے کے لیے بلائے جانے سے قبل انہوں نے تین مرتبہ کانگریس کا انتخاب آسانی سے جیتا۔
انہوں نے سینیٹ کو اپنی تقرری کی توثیق کے لیے ہونے والی سماعت میں بتایا کہ وہ فلموں اور انقلابی جنگ کی تاریخ کے شوقین ہیں اور انہیں گولڈن ریٹریور نسل کا اپنا کتا اچھا لگتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ علاقائی موسیقی، موسیقی کے شوز کے لیے تیار کیے جانے والے مقبول نغموں اور یونیورسٹی باسکٹ بال کے شیدائی ہیں۔
پومپیو اپنے آپ کو "محنت کشوں" کا ایسا رہنما کہتے ہیں جو آمنے سامنے بیٹھ کر گفت و شنید کرنے کو ای میل پر ترجیح دیتا ہے اور کبھی بھی "کسی عمارت میں افسروں کے لیے مخصوص فلور" پر الگ تھلگ نہیں بیٹھتا۔
انہوں نے وعدہ کیا کہ محکمہ خارجہ "دنیا کے سامنے امریکہ کا اعلٰی ترین نمونہ پیش کرے گا" اور "صدر کے خارجہ پالیسی کے مقاصد کو نوجوان مردوں اور عورتوں کو جنگ پر بھیجنے کی بجائے انتھک سفارت کاری" سے حاصل کرنے کی کوشش کرے گا۔
انہوں نے پوچھا، ُ اگر ہم دنیا بھر میں جمہوریت، خوشحالی اور انسانی حقوق کے مطالبات کی رہنمائی نہیں کریں گے تو پھر کون کرے گا؟"
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
digitaloutreach@state.gov
www.state.gov
https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu
http://www.facebook.com/USDOTUrdu
https://www.instagram.com/doturdu/
https://www.flickr.com/photos/usdoturdu/
انہوں نے سینیٹ کو اپنی تقرری کی توثیق کے لیے ہونے والی سماعت میں بتایا کہ وہ فلموں اور انقلابی جنگ کی تاریخ کے شوقین ہیں اور انہیں گولڈن ریٹریور نسل کا اپنا کتا اچھا لگتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ علاقائی موسیقی، موسیقی کے شوز کے لیے تیار کیے جانے والے مقبول نغموں اور یونیورسٹی باسکٹ بال کے شیدائی ہیں۔
پومپیو اپنے آپ کو "محنت کشوں" کا ایسا رہنما کہتے ہیں جو آمنے سامنے بیٹھ کر گفت و شنید کرنے کو ای میل پر ترجیح دیتا ہے اور کبھی بھی "کسی عمارت میں افسروں کے لیے مخصوص فلور" پر الگ تھلگ نہیں بیٹھتا۔
انہوں نے وعدہ کیا کہ محکمہ خارجہ "دنیا کے سامنے امریکہ کا اعلٰی ترین نمونہ پیش کرے گا" اور "صدر کے خارجہ پالیسی کے مقاصد کو نوجوان مردوں اور عورتوں کو جنگ پر بھیجنے کی بجائے انتھک سفارت کاری" سے حاصل کرنے کی کوشش کرے گا۔
انہوں نے پوچھا، ُ اگر ہم دنیا بھر میں جمہوریت، خوشحالی اور انسانی حقوق کے مطالبات کی رہنمائی نہیں کریں گے تو پھر کون کرے گا؟"
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
digitaloutreach@state.gov
www.state.gov
https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu
http://www.facebook.com/USDOTUrdu
https://www.instagram.com/doturdu/
https://www.flickr.com/photos/usdoturdu/