• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ناخن کاٹنے کی ترتیب کی حقیقت

شمولیت
نومبر 07، 2013
پیغامات
76
ری ایکشن اسکور
55
پوائنٹ
47
اسلام و علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
شیخ کیا ناخن کاٹنے کی کوئی ترتیب احادیث صحیحہ سے ثابت ہے؟ یا پھر یہ مدنی منوں کی خود ساختہ سنت ہے۔
1462894_10152453114293065_56203438_n.png
 

کفایت اللہ

عام رکن
شمولیت
مارچ 14، 2011
پیغامات
5,001
ری ایکشن اسکور
9,805
پوائنٹ
773
اس سلسلے میں ایک روایت اس طرح ملتی ہے :
امام سيوطي رحمه الله (المتوفى911)نے :
قال القاضي وقد روى وكيعٌ بإسناده عن عائشةَ رضي الله عنها قالت: قال رسول الله صلّى الله عليه وسلّم: إذا أنتِ قلّمتِ أظفارَكِ فابدئي بالوسطى ثمّ بالخنصر ثمّ الإبهام ثمّ البنصر ثمّ السبّابة فإنّ ذلك يورث الغنى.[الإسفار عن قلم الأظفار:ق 7أ]

اسی طرح ایک روایت اس طرح ہے:
امام سيوطي رحمه الله (المتوفى911)نے :
وأخرج الديلميّ في "مسند الفردوس" بسندٍ واهٍ عن أبي هريرة مرفوعًا: من أراد أن يأمن الفقر وشكاية العمى والبرص والجنون فليقلم أظفاره يوم الخميس بعد العصر وليبدأ بخنصر اليسرى.[الإسفار عن قلم الأظفار: ق 3أ ]

پہلی روایت کی کوئی سند دستیاب نہیں ہے۔
اور دوسری روایت کی سند کو خود امام سیوطی رحمہ اللہ نے سخت ضعیف کہا ہے۔

یعنی ناخن کاٹنے میں ترتیب سے متعلق ایک بھی صحیح روایت موجود نہیں ہے۔

حافظ ابن حجر رحمه الله (المتوفى852)نے کہا:
ولم يثبت في ترتيب الأصابع عند القص شيء من الأحاديث
ناخن کاٹتے وقت انگلیوں کی ترتیب سے متعلق کوئی حدیث ثابت نہیں ہے[فتح الباري لابن حجر: 10/ 345]
 
Top