ابوطلحہ بابر
مشہور رکن
- شمولیت
- فروری 03، 2013
- پیغامات
- 674
- ری ایکشن اسکور
- 843
- پوائنٹ
- 195
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
فضیلۃ الشیخ کفایت اللہ بھائی! اللہ تبارک وتعالیٰ آپ کو صحت و تندرستی عطا فرمائے۔
احناف کی طرف سے، ناف پر ہاتھ باندھنے کے متعلق دی جانے والی ایک حدیث کی تحقیق چاہیے۔
حضرت وائل بن حجر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں ، میں نے ایک مرتبہ ارادہ کیا کہ میں آقاومولیٰ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کو ضرور دیکھوں گا کہ وہ کس طرح نماز ادا فرماتے ہیں۔ چنانچہ میں نے دیکھا کہ حضور اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کھڑے ہوئے اور تکبیر کہہ کر اپنے ہاتھوں کو کانوں تک اٹھایا پھر آپ نے دائیں ہاتھ کو بائیں ہاتھ پر اس طرح رکھا کہ دائیں ہاتھ کے انگوٹھے اور چھوٹی انگلی سے بائیں ہاتھ کے جوڑ کو پکڑ لیا اور دائیں ہاتھ کی باقی تین انگلیاں کلائی پر تھیں۔ ( سنن نسائی، باب فی الامام اذراتی رجلا، زجاجۃ المصابیح ج۱ ص ۵۸۳)
واضح رہے کہ یہ سنن نسائی کی روایت ہے۔
فضیلۃ الشیخ کفایت اللہ بھائی! اللہ تبارک وتعالیٰ آپ کو صحت و تندرستی عطا فرمائے۔
احناف کی طرف سے، ناف پر ہاتھ باندھنے کے متعلق دی جانے والی ایک حدیث کی تحقیق چاہیے۔
حضرت وائل بن حجر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں ، میں نے ایک مرتبہ ارادہ کیا کہ میں آقاومولیٰ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کو ضرور دیکھوں گا کہ وہ کس طرح نماز ادا فرماتے ہیں۔ چنانچہ میں نے دیکھا کہ حضور اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کھڑے ہوئے اور تکبیر کہہ کر اپنے ہاتھوں کو کانوں تک اٹھایا پھر آپ نے دائیں ہاتھ کو بائیں ہاتھ پر اس طرح رکھا کہ دائیں ہاتھ کے انگوٹھے اور چھوٹی انگلی سے بائیں ہاتھ کے جوڑ کو پکڑ لیا اور دائیں ہاتھ کی باقی تین انگلیاں کلائی پر تھیں۔ ( سنن نسائی، باب فی الامام اذراتی رجلا، زجاجۃ المصابیح ج۱ ص ۵۸۳)
واضح رہے کہ یہ سنن نسائی کی روایت ہے۔