مزمل حسین
رکن
- شمولیت
- نومبر 07، 2013
- پیغامات
- 76
- ری ایکشن اسکور
- 55
- پوائنٹ
- 47
سیدنا علی نے آپ ﷺ سے عرض کیا :
«یا رسول الله ﷺ ! إذا أنت قُبضتَ فمن یغسلك، وفیم نکفّنك، ومن یصلی علیك، ومن یدخل القبر؟ فقال النبي ﷺ: یا علي! أما الغسل فاغسلني أنت، والفضل بن عباس یصب علیك الماء وجبریل عليه السلام ثالثکما، فإذا أنتم فرغتم من غسلي فکفنوني في ثلاثة أثواب جدد، وجبریل عليه السلام یأتني بحنوط من الجنة، فإذا أنتم وضعتموني علی السریر فضعوني في المسجد واخرجوا عني،فإن أوّل من یصلی علي الرب عز وجلّ من فوق عرشه ثم جبریل عليه السلام ثم کائیل ثم إسرافیل عليهما السلام ثم الملائكة زمرًا زمرًا، ثم ادخلوا فقوموا صفوفًا لا یتقدم علي أحد»
''یار سول اللہ ﷺ! جب آپﷺ فوت ہوں گے تو آپﷺ کو غسل کون دے گا؟ ہم آپﷺ کو کفن کس میں دیں گے، آپ کی نماز جنازہ کون پڑھائے گا اور آپ کو قبر میں کون اُتارے گا؟ اس پر نبیﷺنے فرمایا: اے علی! غسل تو مجھے تم دینا، فضل بن عباس مجھ پر پانی بہائیں گے اور جبرئیل علیہ السلام تمہارے تیسرے ساتھی ہوں گے۔ سو جب تم میرے غسل سے فارغ ہوجاؤ تو مجھے تین نئے کپڑوں میں کفنانا اور جبرئیل علیہ السلام میرے لئے جنت سے حنوط (خوشبو) لائیں گے اور تم مجھے چارپائی میں رکھو تو مجھے مسجد میں رکھ کر مجھ سے پرے ہٹ جانا۔ چنانچہ سب سے پہلے جو میری نمازِ جنازہ پڑھیں گے، وہ ربّ تعالیٰ عرش کے اوپر سے (میری نمازِ جنازہ ) پڑھیں گے۔ پھر جبرئیل بعد ازاں میکائیل، اس کے بعد اسرافیل پھر تمام فرشتے جماعت در جماعت میری نمازِ جنازہ پڑھیں گے۔ پھر تم حجرہ میں داخل ہونا اور صفوں میں کھڑے ہونا، کوئی بھی میرا پیش امام نہ بنے۔'' (معجم طبرانی کبیر:2676)
«یا رسول الله ﷺ ! إذا أنت قُبضتَ فمن یغسلك، وفیم نکفّنك، ومن یصلی علیك، ومن یدخل القبر؟ فقال النبي ﷺ: یا علي! أما الغسل فاغسلني أنت، والفضل بن عباس یصب علیك الماء وجبریل عليه السلام ثالثکما، فإذا أنتم فرغتم من غسلي فکفنوني في ثلاثة أثواب جدد، وجبریل عليه السلام یأتني بحنوط من الجنة، فإذا أنتم وضعتموني علی السریر فضعوني في المسجد واخرجوا عني،فإن أوّل من یصلی علي الرب عز وجلّ من فوق عرشه ثم جبریل عليه السلام ثم کائیل ثم إسرافیل عليهما السلام ثم الملائكة زمرًا زمرًا، ثم ادخلوا فقوموا صفوفًا لا یتقدم علي أحد»
''یار سول اللہ ﷺ! جب آپﷺ فوت ہوں گے تو آپﷺ کو غسل کون دے گا؟ ہم آپﷺ کو کفن کس میں دیں گے، آپ کی نماز جنازہ کون پڑھائے گا اور آپ کو قبر میں کون اُتارے گا؟ اس پر نبیﷺنے فرمایا: اے علی! غسل تو مجھے تم دینا، فضل بن عباس مجھ پر پانی بہائیں گے اور جبرئیل علیہ السلام تمہارے تیسرے ساتھی ہوں گے۔ سو جب تم میرے غسل سے فارغ ہوجاؤ تو مجھے تین نئے کپڑوں میں کفنانا اور جبرئیل علیہ السلام میرے لئے جنت سے حنوط (خوشبو) لائیں گے اور تم مجھے چارپائی میں رکھو تو مجھے مسجد میں رکھ کر مجھ سے پرے ہٹ جانا۔ چنانچہ سب سے پہلے جو میری نمازِ جنازہ پڑھیں گے، وہ ربّ تعالیٰ عرش کے اوپر سے (میری نمازِ جنازہ ) پڑھیں گے۔ پھر جبرئیل بعد ازاں میکائیل، اس کے بعد اسرافیل پھر تمام فرشتے جماعت در جماعت میری نمازِ جنازہ پڑھیں گے۔ پھر تم حجرہ میں داخل ہونا اور صفوں میں کھڑے ہونا، کوئی بھی میرا پیش امام نہ بنے۔'' (معجم طبرانی کبیر:2676)