محدث میڈیا
رکن
- شمولیت
- مارچ 02، 2023
- پیغامات
- 684
- ری ایکشن اسکور
- 26
- پوائنٹ
- 53
مختلف نجاستوں سے طہارت حاصل کرنے کاطریقہ
حیض کے خون سے طہارت حاصل کرنا
سیدہ اسماء رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ ایک عورت نبی ﷺ کے پاس آئی اور عرض کیا: بتائیے ہم میں سے اگر کسی عورت کو حیض آئے اور کپڑے کو لگ جائے تو وہ کیا کرے؟ آپ نے فرمایا: ’’اسے کھرچ ڈالے، پھر پانی ڈال کر رگڑے اور دھو ڈالے، پھر اس میں نماز پڑھ لے۔‘‘ (صحیح البخاری: 227)
اگر صابن استعمال کر لیا جائے تو زیادہ اچھا ہے۔
دودھ پینے والے بچے یا بچی کے پیشاب سے طہارت حاصل کرنا
سيدنا علی بن ابی طالب ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے دودھ پیتے بچے کے پیشاب کے بارے میں فرمایا: ’’بچے کے پیشاب پر چھینٹے مارے جائیں گے اور بچی کا پیشاب دھویا جائے گا‘‘۔ (سنن ترمذی: 610)
مذی والے کپڑے سے طہارت حاصل کرنا
مذی کااخراج عموما ہوتا رہتا ہے اس لیے شریعت نے اس سے طہارت حاصل کرنے میں تخفیف دی ہے کہ جس جگہ کپڑوں پر مذی لگی ہو وہاں چھینے مارنا کافی ہو گا۔
سيدنا سہل بن حنیف ؓ کہتے ہیں کہ مجھے مذی کی وجہ سے پریشانی اور تکلیف سے دوچار ہونا پڑتا تھا، میں اس کی وجہ سے کثرت سے غسل کیا کرتا تھا، میں نے اس کا ذکر رسول اللہ ﷺ سے کیا اور اس سلسلے میں پوچھا تو آپ نے فرمایا: ’’اس کے لیے تمہیں وضو کافی ہے‘‘، میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! اگر وہ کپڑے میں لگ جائے تو کیا کروں؟ آپ نے فرمایا: تو ایک چلو پانی لے اور اسے کپڑے پر جہاں جہاں دیکھے کہ وہ لگی ہے چھڑک لے یہ تمہارے لیے کافی ہوگا۔ (سنن ترمذی: 115)
چلتے ہوئے چادر کے پلو پر لگ جانے والی نجاست سے طہارت حاصل کرنا
سیدہ ام سلمہ ؓ سے روایت کرتی ہیں کہ انہوں نے دریافت کیا کہ میں ایسی عورت ہوں کہ اپنی چادر کو لمبا رکھتی ہوں اور (کبھی) راہ چلتے ہوئے نجس جگہ سے بھی گزر ہوتا ہے (اور چادر کا پلو اس پر سے ہو کر گزرتا ہے) تو سیدہ ام سلمہ ؓ نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ”بعد والی جگہ اسے پاک کر دیتی ہے۔“ (سنن ابی داود: 383)
جوتے کے نچلے حصے پر لگی ہوئی نجاست سے طہارت حاصل کرنا
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتےہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا کہ جب تم میں سےکوئی شخص مسجد میں آئے تووہ اپنےجوتے کوالٹا کر کےدیکھ لےاگر اس میں کوئی نجاست لگی ہو توزمین پر رگڑ کر انہی جوتوں میں نما ز پڑھ لے۔ (مسند امام احمد: 11153)
مردار کے چمڑے کوپاک کرنا
عبد اللہ بن عباس رضی اللہ تعالی عنہما کے حوالے سے خبر دی، کہا: میں نے رسول اللہﷺ سے سنا، آپﷺ نے فرمایا: ’’جب چمڑے کو رنگ لیا جاتا ہے تو وہ پاک ہو جاتا ہے۔‘‘ (صحیح مسلم: 366)
زمین کو پیشاب ، پاخانہ وغیرہ جیسی نجاستوں سے پاک کرنا
انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ ایک دیہاتی نے مسجد میں پیشاب کر دیا تو صحابہ کرام اس کی طرف دوڑ پڑے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اس کے پیشاب کو مت روکو۔“ اس کے بعد آپ نے پانی کا ڈول منگوایا اور پیشاب کی جگہ پر بہا دیا گیا۔ (صحيح البخارى: 6025)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےپیشاب پر پانی بہانے کاحکم اس لیےدیا تاکہ مسجد کی صفائی جلدی ہو جائے اگر پیشاب کو ویسے ہی چھوڑ دیا جاتا حتی کہ وہ خشک ہو جائے اور نجاست کا اثر چلا جائے تو وہ جگہ بغیر پانی کے ہی پاک ہوجاتی۔
کنویں یا گھی میں گری ہوئی نجاست سے طہارت حاصل کرنا
سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ سے ایک چوہیا کے متعلق پوچھا گیا جو گھی میں گر گئی تھی؟ آپ نے فرمایا: ’’اسے نکال دو اور اس کے قریب جس قدر گھی ہو اسے بھی پھینک دو، پھر اپنا باقی گھی استعمال کر لو۔‘‘ (صحیح البخاری: 235)
حیض کے خون سے طہارت حاصل کرنا
سیدہ اسماء رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ ایک عورت نبی ﷺ کے پاس آئی اور عرض کیا: بتائیے ہم میں سے اگر کسی عورت کو حیض آئے اور کپڑے کو لگ جائے تو وہ کیا کرے؟ آپ نے فرمایا: ’’اسے کھرچ ڈالے، پھر پانی ڈال کر رگڑے اور دھو ڈالے، پھر اس میں نماز پڑھ لے۔‘‘ (صحیح البخاری: 227)
اگر صابن استعمال کر لیا جائے تو زیادہ اچھا ہے۔
دودھ پینے والے بچے یا بچی کے پیشاب سے طہارت حاصل کرنا
سيدنا علی بن ابی طالب ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے دودھ پیتے بچے کے پیشاب کے بارے میں فرمایا: ’’بچے کے پیشاب پر چھینٹے مارے جائیں گے اور بچی کا پیشاب دھویا جائے گا‘‘۔ (سنن ترمذی: 610)
مذی والے کپڑے سے طہارت حاصل کرنا
مذی کااخراج عموما ہوتا رہتا ہے اس لیے شریعت نے اس سے طہارت حاصل کرنے میں تخفیف دی ہے کہ جس جگہ کپڑوں پر مذی لگی ہو وہاں چھینے مارنا کافی ہو گا۔
سيدنا سہل بن حنیف ؓ کہتے ہیں کہ مجھے مذی کی وجہ سے پریشانی اور تکلیف سے دوچار ہونا پڑتا تھا، میں اس کی وجہ سے کثرت سے غسل کیا کرتا تھا، میں نے اس کا ذکر رسول اللہ ﷺ سے کیا اور اس سلسلے میں پوچھا تو آپ نے فرمایا: ’’اس کے لیے تمہیں وضو کافی ہے‘‘، میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! اگر وہ کپڑے میں لگ جائے تو کیا کروں؟ آپ نے فرمایا: تو ایک چلو پانی لے اور اسے کپڑے پر جہاں جہاں دیکھے کہ وہ لگی ہے چھڑک لے یہ تمہارے لیے کافی ہوگا۔ (سنن ترمذی: 115)
چلتے ہوئے چادر کے پلو پر لگ جانے والی نجاست سے طہارت حاصل کرنا
سیدہ ام سلمہ ؓ سے روایت کرتی ہیں کہ انہوں نے دریافت کیا کہ میں ایسی عورت ہوں کہ اپنی چادر کو لمبا رکھتی ہوں اور (کبھی) راہ چلتے ہوئے نجس جگہ سے بھی گزر ہوتا ہے (اور چادر کا پلو اس پر سے ہو کر گزرتا ہے) تو سیدہ ام سلمہ ؓ نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ”بعد والی جگہ اسے پاک کر دیتی ہے۔“ (سنن ابی داود: 383)
جوتے کے نچلے حصے پر لگی ہوئی نجاست سے طہارت حاصل کرنا
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتےہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا کہ جب تم میں سےکوئی شخص مسجد میں آئے تووہ اپنےجوتے کوالٹا کر کےدیکھ لےاگر اس میں کوئی نجاست لگی ہو توزمین پر رگڑ کر انہی جوتوں میں نما ز پڑھ لے۔ (مسند امام احمد: 11153)
مردار کے چمڑے کوپاک کرنا
عبد اللہ بن عباس رضی اللہ تعالی عنہما کے حوالے سے خبر دی، کہا: میں نے رسول اللہﷺ سے سنا، آپﷺ نے فرمایا: ’’جب چمڑے کو رنگ لیا جاتا ہے تو وہ پاک ہو جاتا ہے۔‘‘ (صحیح مسلم: 366)
زمین کو پیشاب ، پاخانہ وغیرہ جیسی نجاستوں سے پاک کرنا
انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ ایک دیہاتی نے مسجد میں پیشاب کر دیا تو صحابہ کرام اس کی طرف دوڑ پڑے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اس کے پیشاب کو مت روکو۔“ اس کے بعد آپ نے پانی کا ڈول منگوایا اور پیشاب کی جگہ پر بہا دیا گیا۔ (صحيح البخارى: 6025)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےپیشاب پر پانی بہانے کاحکم اس لیےدیا تاکہ مسجد کی صفائی جلدی ہو جائے اگر پیشاب کو ویسے ہی چھوڑ دیا جاتا حتی کہ وہ خشک ہو جائے اور نجاست کا اثر چلا جائے تو وہ جگہ بغیر پانی کے ہی پاک ہوجاتی۔
کنویں یا گھی میں گری ہوئی نجاست سے طہارت حاصل کرنا
سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ سے ایک چوہیا کے متعلق پوچھا گیا جو گھی میں گر گئی تھی؟ آپ نے فرمایا: ’’اسے نکال دو اور اس کے قریب جس قدر گھی ہو اسے بھی پھینک دو، پھر اپنا باقی گھی استعمال کر لو۔‘‘ (صحیح البخاری: 235)