• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نصیحتیں میرے اسلاف کی 10

ابن بشیر الحسینوی

رکن مجلس شوریٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
1,118
ری ایکشن اسکور
4,480
پوائنٹ
376
مولانا ارشاد الحق اثری حفظہ الل
ہ

مدیر ادراۃ العلوم الاثریہ فیصل آباد:
ہمیں ہمارے استاد محترم شیخ ارشاد الحق اثری حفظہ اللہ یہ نصیحت کیا کرتے تھے کہ تم اتنا مطالعہ کرو کہ علم باہر آنا شروع ہوجائے۔ کبھی فرماتے کہ مطالعہ کیا کرو کیونکہ مطالعہ کرنے سے آدمی جو ان نظر آتا ہے۔
مولانا عبد اللہ امجد چھتوی حفظہ اللہ :

(شیخ الحدیث مرکز الدعوۃ السلفیۃ ستیانہ بنگلہ فیصل آباد):
مجھے مولانا عبد اللہ یوسف رنگپوری حفظہ اللہ ( مدرس جامعہ محمد بن اسماعیل البخاری گند ھیاں اوتاڑ قصور حالیہ مدرس مرکز التوحید ڈیرہ غازی خاں) نے بتایا کہ ہم مرکز الدعوۃ السلفیۃ ستیانہ بنگلہ سے فارغ ہوئے تھے تو ہم نے استاد محترم چھتوی صاحب حفظہ اللہ سے کہا کہ ہمیں کوئی نصیحت کیجئے تو انھوں نے فرمایا :
١۔ کبھی مترجم کتاب سامنے رکھ کر طلباء کو پڑھا نا نہیں ۔
٢۔ اپنی خدمت پر آمرد ( لڑکے ، وہ لڑکا جس کو ابھی داڑھی نہ آئی ہو) کو مامور نہیں کرنا ۔''
مولانا عبد العزیز علوی حفظہ اللہ کی نصیحتیں :

شیخ الحدیث جامعہ سلفیہ فیصل آباد :
راقم الحروف نے شیخ صاحب سے نصیحت کی در خواست کی تو وہ فرمانے لگے کہ پکے نمازی بنو کیونکہ تم نے لو گو ں کو جا کر تعلیم دینی ہے اگر خود ہی نماز نہیں پڑھوگے آگے کیا ترغیب دلاؤ گے۔

پھر فرمانے لگے کہ ہر معاملے میں وقت کی پابندی کرو پہلے خود کرو پھر اسکی شاگردوں کو تلقین کرو۔
مجھے قاری شاہد حفظہ اللہ نے بتایا کہ میں شیخ علوی صاحب کو دبانے کے لئے گیا آتے وقت میں نے کہا شیخ صاحب کوئی نصیحت کریں تو فرمانے لگے :'' قرآن و حدیث سارا نصیحت ہی ہے بس محنت سے پڑھو۔''
مجھے ابو بکر صدیق حسینوی نے بتایا کہ شیخ صاحب یہ نصیحت کیا کرتے تھے:''فل الذنوب صغیر ھا و کبیر ھا ذاک التقی وان الجبال من الحص۔''
چھوٹے اور بڑے گناہوں کو چھوڑ دینا ہی تقویٰ ہے بے شک پہاڑ چھوٹے چھوٹے کنکروں سے بنے ہیں۔''
مولانا محمد حنیف ندوی رحمہ اللہ :

مجھے شیخ الحدیث عبد العزیز علوی حفظہ اللہ نے بتایا کہ میں نے مولانا محمد حنیف ندوی رحمہ اللہ سے کہا کہ محترم کوئی نصیحت فرمائیں تو انھوںنے اپنی کتاب ''مطالعہ قرآن '' پر نصیحت لکھدی ''مَجَدّدَ نَفْسَکَ'' اس کے معنی یہ ہیں کہ اپنے مقام و مرتبہ کو سمجھ کر زندگی گزارو۔محترم عبد العزیز علوی صاحب فرمانے لگے کہ ''مطالعہ قرآن '' آج بھی میرے پاس موجود ہے اس میں یہ نصیحت لکھی ہوئی ہے۔
مولانا عبد الحنان زاہد حفظہ اللہ :

(مفتی جامعہ سلفیہ فیصل آباد):
مجھے حافظ ارشد قصوری حفظہ اللہ (مدرس جامعہ سلفیہ فیصل آباد )نے بتایا کہ استاد محترم مفتی صاحب شاگردوں کو یہ اکثر نصیحت کیا کرتے ہیں کہ بزرگ علماء کی زیارت کیا کرو ۔''
اور یہ بھی نصیحت کرتے رہتے ہیں کہ :'' آدمی کو قناعت پسند ہونا چاہئے جتنا اللہ دے اس پر راضی رہنا چاہئے۔''
مولانا عتیق اللہ سلفی حفظہ اللہ :

(مدیر مرکز الدعوۃ السلفیۃ ستیانہ بنگلہ فیصل آباد)
مجھے مولا نا عبد اللہ یوسف حفظہ اللہ نے بتایا کہ استاد محترم مولانا عتیق اللہ سلفی حفظہ اللہ شاگردوں کو اکثر یہ نصیحت کرتے رہتے ہیں کہ :
١۔ پوری زندگی عبادات میں محنت کرو جس طرح روپے پیسے کا حساب کرتے ہو اسی طرح عبادات کرتے ہوئے نیکیوں کا بھی حساب لگاؤمثلاََایک دن میں بارہ رکعتیں نفل پڑھنے سے جنّت میں ایک محل تیار ہوتا ہے تو ایک مہینے میں تیس محل تیار ہوں گے۔ ان شاء اللہ۔
٢۔ اس طرح عبادت کرو کہ تمہیں لذت آئے۔
کچھ باتیں راقم الحروف نے ان سے خود سنی ہیں مثلاََ:
٣۔ مسواک کا ہر نماز کے ساتھ اہتمام کرو۔
٤۔ نماز تہجد کا با قاعدگی سے اہتمام کرو۔
٥۔ پہلی صف میں نماز پڑھنے کی کوشش کرو۔
٦۔ باجماعت نماز کا اہتمام کرو۔
٧۔ چھوٹے طلباء سے زیادہ تعلق نہ رکھو۔
٨۔ اپنے کردار کو صاف رکھو۔
٩۔ خوب محنت سے علم حاصل کرو۔
١٠۔ وقت کی پابندی کرو۔
١١۔ وقت باتوں میں ضائع نہ کرو۔

مولانا صوفی عائش محمد حفظہ اللہ :

(مدیر جامعہ ابی بکر الا سلامیہ کراچی)
راقم الحروف نے صوفی صاحب سے نصیحت کی درخواست کی تو وہ فرمانے لگے:
''اتق اللہ حیث ما کنت '' پھر دوبارہ فرمایا :''اتق اللہ حیت ما کنت '' تو جہاں بھی ہو اللہ سے ڈر۔''
پھر فرمانے لگے کہ میری شاگردوں کو نصیحت ہے شادی جلدی کر وانی چاہئے۔
مولا نا یسین ظفر حفظہ اللہ :

(پرنسپل جامعہ سلفیہ فیصل آباد)
مجھے حافظ ارشد قصوری حفظہ اللہ نے بتا یا کہ میں یسین ظفر صاحب کے ساتھ گاڑی میں سفر کر رہا تھا اور وہاں میرے اور شیخ صاحب کے سوا کوئی بھی نہیں تھا تو میں نے شیخ صاحب سے کہا کہ کوئی نصیحت فرمائیں تو حضرت استاد محترم نے فرمایا : اللہ تم کو سب کچھ دے گا جب تم میں یہ چیزیں ہوں گی ۔
١۔ لوگو ں کی جیبوں کی طرف نہ دیکھو۔
٢۔ اللہ تعالیٰ کی رضا پر راضی رہو۔
٣۔ عاجزی اختیار کرو کیونکہ من تواضع اللہ رفعہ اللہ '' جو شخص اللہ کے لئے عاجزی اختیار کرتا ہے اللہ تعالیٰ اسے بلند فرماتاہے۔
مولانا غلام مصطفیٰ ظہیر امن پوری حفظہ اللہ :

(مدیر دارالتخصص و التحقیق جہلم و مدیر ماہنامہ السنہ جہلم )
''مجھے حافظ ابو یحیٰ نور پوری حفظہ اللہ نے بتایا کہ مجھے استاد محترم علامہ غلام مصطفیٰ ظہیر امن پوری حفظہ اللہ نے نصیحت کی کہ کبھی دنیا کے پیچھے نہیں بھاگنا ۔''


میری موجودگی میں مولا نا ریاض عاقب (مدرس مرکز ابن القاسم ملتان ) نےاستاد محترم سے کہا کہ مجھے کوئی نصیحت کیجئے تو آپ نے فرمایا :'' اپنے ہاتھ اور زبان سے کسی کو تکلیف نہ دو۔''
مولا نا قاری محمد ادریس ثاقب حفظہ اللہ:

(مدیر جامعہ محمد بن اسماعیل البخاری اہلحدیث گندھیاں اوتاڑ قصور)
محترم قاری ادریس صاحب طلبا کو گاہے بگاہے نصیحتیں کرتے رہتے ہیں جو راقم نے خود سنی ہیں ۔ وہ درج ذیل ہیں ۔
١۔ اپنا کریکٹر صاف رکھو تاکہ تم دین کی تبلیغ کر سکو ورنہ تم دین کی تبلیغ نہ کر سکو گے۔
٢۔ آپس میں بھائی بھئی بن کر رہو۔
٣۔ اگر اساتذہ کا احترام کرنا نہ سیکھا تو تم نے کچھ بھی نہ سیکھا بلکہ وہ فرمایا کرتے ہیں کہ جو
طالب علم اساتذہ کاگستاخ ہوگا وہ ہمارے مرکز میں میری زندگی میں یا میرے فوت
ہونے کے بعد نہیں رہ سکتا اسے ہم اسی وقت مدرسے سے نکال دیں گے۔

٥۔ اگر کوئی طالب علم کسی پر زیادتی کرے تو اسے اساتذہ تک بات پہنچانی چاہئےناکہ خود
ہی بدلہ لینا شروع کر دے۔
٦۔ گناہ کرنے سے بچو کیونکہ گناہ آخر کار ظاہر ہو جاتا ہے خواہ آدمی کتنا ہی چھپ کر
کرے ۔
٧۔ مدرسہ کا طالب علم اگر نمازی بن گیا تو ہم سمجھیں گے ہمارا حق ادا ہو گیا ۔
٨۔ مدرسہ کے اشتہار تم طلبہ ہو اس لئے اپنے آپ کو تعلیم و عمل میں مثالی بناؤ۔
٩۔ کوئی طالب علم بس وغیرہ پر کرایہ دیئے بغیر سفر نہیں کرے گا اس میں دین کے طالب
کی عزت پر حرف آئے گا۔
١٠۔ سفر میں شور نہیں ڈالنا اور سر کو ڈھانپ کر جانا ہے۔

١١۔ طالب علم اپنے آپ کو شکوک و شبھات سے بچائے۔
١٢۔ اگر سفر میں کوئی جھگڑا کرے تو اس سے اچھے اخلاق سے پیش آؤ۔
کچھ راقم الحروف کی آرا:

جب ایک طالب علم بہت اچھے جذبات لے کر دینی مدرسہ میں آتا ہے تو بہت جلد وہ اپنے اچھے جذبات کھو بیٹھتا ہے (الا ما شاء اللہ ) اور سات آٹھ سال کا عرصہ بغیر کسی سوچ کے (کہ میں نے کیا حاصل کرنا ہے اور میری کونسی منزل ہے جس کو پانے کے لئے میں نے اتنی محنت کرنی ہے )گزار دیتا ہے ، شاید یہی وجہ ہے کہ ہر سال دینی مدارس سے سینکڑوں علماء فارغ ہوتے ہیں مگر ان میں مدرس ، مبلغ، مصنف اور ثقہ عالم دین صرف چند ایک ہوتے ہیں ۔اس کا تجزیہ ہر وہ آدمی کر سکتا ہے جس کا اس لائن سے تعلق ہے۔
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,397
پوائنٹ
891
ابن بشیر بھائی۔ یہ پھر ”ے“ والا مسئلہ آ گیا اس مضمون میں۔
پڑھنا بھی مشکل ہے۔ امید ہے کہ ایک دو روز تک کلیم حیدر بھائی آپ کے پی سی کو درست کر سکیں گے پھر یہ مضمون آپ ازراہ کرم دوبارہ سے اپ لوڈ کر دیجئے گا۔
 
Top